مناقب  

واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا

واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرااونچے اونچوں کے سروں سے قدم اعلیٰ تیرا سر بھلا کیا کوئی جانے کہ ہے کیسا تیرااَولیا ملتے ہیں آنکھیں وہ ہے تلوا تیرا کیا دبے جس پہ حمایت کا ہو پنجہ تیراشیر کو خطرے میں لاتا نہیں کتّا تیرا تو حسینی حسنی کیوں نہ محیّ الدین ہواے خضر! مجمعِ بحرین ہے چشمہ تیرا قسمیں دے دے کے کھلاتا ہے پلاتا ہے تجھےپیارا اللہ تِرا چاہنے والا تیرا مصطفیٰ کے تنِ بے سایہ کا سایہ دیکھاجس نے دیکھا مِری جاں! جلوۂ زیبا تیرا ابنِ زہرا ک...

جاں بلب ہوں آمیری جاں الغیاث

جاں بلب ہوں آ مری جاں الغیاثہوتے ہیں کچھ اور ساماں الغیاث درد مندوں کو دوا ملتی نہیںاے دواے درد منداں الغیاث جاں سے جاتے ہیں بے چارے غریبچارہ فرماے غریباں الغیاث حَد سے گزریں درد کی بے دردیاںدرد سے بے حد ہوں نالاں الغیاث بے قراری چین لیتی ہی نہیںاَے قرارِ بے قراراں الغیاث حسرتیں دل میں بہت بے چین ہیںگھر ہوا جاتا ہے زنداں الغیاث خاک ہے پامال میری کُو بہ کُواے ہواے کوے جاناں الغیاث المدد اے زُلفِ سرور المددہوں بلاؤں میں پریشاں الغیاث دلِ...

تو ہے وہ غوث کہ ہرغوث ہے شیدا تیرا

تو ہے وہ غوث کہ ہر غوث ہے شیدا تیراتو ہے وہ غیث کہ ہر غیث ہے پیاسا تیرا سورج اگلوں کے چمکتے تھے چمک کر ڈوبےافقِ نور پہ ہے مہر ہمیشہ تیرا مرغ سب بولتے ہیں بول کے چپ رہتے ہیںہاں اصیل ایک نوا سنج رہے گا تیرا جو ولی قبل تھے یا بعد ہوئے یا ہوں گےسب ادب رکھتے ہیں دل میں مِرے آقا تیرا بقسم کہتے ہیں شاہانِ صریفین و حریمکہ ہوا ہے نہ ولی ہو کوئی ہمتا تیرا تجھ سے اور دہر کے اقطاب سے نسبت کیسیقطب خود کون ہے خادم تِرا چیلا تیرا سارے اقطاب جہاں کرتے ہی...

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرامر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلیڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے جو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منھ اور بھپر جاتا ہےچار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سرمکھ ہو تو اِک وار میں دو پَر کالےہاتھ پڑتا ہی نہیں بھول کے اوچھا تیرا اس پہ یہ قہر کہ اب چند مخالف تیرےچاہتے ہیں کہ گھٹا دیں کہیں پایہ تیرا عقل ہوتی تو خدا سے نہ لڑائی لیتےیہ گھٹائیں، اُسے منظور بڑھانا تیرا وَرَفَعْنَا ل...

آہ یا غَوثاہ یا غیثاہ یا امداد کُن

آہ یا غَوثاہ یا غیثاہ یا امداد کُنیَا حَیَاۃَ الْجُوْد یَا رُوْحَ الْمَنَا امداد کُن یَا وَلِیَ الْاَوْلِیَآء اِبْنَ نَبِیِّ الْاَنْبِیَآءاے کہ پایت بر رِقابِ اَولیا امداد کُن دست بخشِ حضرتِ حمّاد زیبِ دستِ خوداز تو دَستے خواہَد ایں بے دست و پا امداد کُن مجمعِ ہر دو طریق و مرجعِ ہر دو فریق فاصلان و واصلاں را مقتدا امداد کُن واشیاں بر بندہ از ہر سو ہجوم آوردہ اندیَا عَزُوْمًا قَاتِلًا عِنْدَ الْوَغَا امداد کُن بہرِ ’’لَاخَوْ...

اکسیرِ اعظم

اکسیر اعظمقصیدۃ مجیدۃ مقبولۃ انشاء اللہ تعالیٰ فی منقبت سیدنا الغوث الاعظمرضی اللہ تعالیٰ عنہ مطلع تشبیب و ذکر، عاشق شُدن حبیبایکہ صد جاں بستہ در ہر گوشۂ داماں توئی دامن افشانی وجاں بار و چرا بیجاں توئیآں کدا میں سنگدل عیارۂ خونخوارۂ کر غمش باجانِ نازک درتپ ہجراں توئیسروِ ناز خویشتن را برکہ قمری کردۂ عندلیب کیستی چوں خود گلِ خنداں توئیہم رخاں آئینہ داری ہم لباں شکر شِکن خود بخود نغمہ آئی باز خود حیراں توئی جوئے خوں نرگس چہ ریزد گر بچشماں ن...

اسیروں کے مشکل کشا غوثِ اعظم

اسیروں کے مشکل کشا غوث اعظمفقیروں کے حاجت رَوا غوث اعظم گھرا ہے بَلاؤں میں بندہ تمہارامدد کے لیے آؤ یا غوث اعظم ترے ہاتھ میں ہاتھ میں نے دیا ہےترے ہاتھ ہے لاج یا غوث اعظم مریدوں کو خطرہ نہیں بحرِ غم سےکہ بیڑے کے ہیں ناخدا غوث اعظم تمھیں دُکھ سنو اپنے آفت زدوں کاتمھیں درد کی دو دوا غوث اعظم بھنور میں پھنسا ہے ہمارا سفینہبچا غوث اعظم بچا غوث اعظم جو دکھ بھر رہا ہوں جو غم سہ رہا ہوںکہوں کس سے تیرے سوا غوث اعظم زمانے کے دُکھ درد کی رنج و غ...

المدد غوث اعظم سلام علیک

سیّدی غوث اعظم، سلامٌ علیک میرے آقائے اکرم، سلامٌ علیک نام ہے عبد قادر، لقب محئ دین حق کے ہیں سرّاعظم، سلامٌ علیک گردنیں اولیاء کی ہیں تیرا قدم اے ولئ معظم، سلامٌ علیک آپ کے پاک دامن سے جو بندھا آخرت سے ہے بے غم، سلامٌ علیک آپ کو جس نے اپنا وسیلہ کیا آپ ہیں اُس کے ہم دم، سلامٌ علیک اپنی قدرت سے بگڑی بنا دیجئے اے محئ مکرم، سلامٌ علیک آپ ہی درد کا میرے درمان ہیں رکھئے زخموں پہ مرہم، سلامٌ علیک ہم بھلے ہیں بُرے ہیں تمہارے ہی ہیں کس کے در جا...

ہدیہ سلام بحضور بارگاہ غوث اعظم سرکار

غوثنا سلام علیک، قطبنا سلام علیک شیخنا سلام علیک، محئ دیں سلام علیک آپ محبوب خدا ہیں، جانشینِ مصطفیٰ ہیں آپ ابنِ مرتضیٰ ہیں، اور امامِ اصفیاء ہیں غوثنا سلام علیک، قطبنا سلام علیک شیخنا سلام علیک، محئ دیں سلام علیک آپ قطبِ اولیاء ہیں، آپ غوث التقیا ہیں صاحبِ صدق و صفا ہیں، مرجعِ شاہ و گدا ہیں غوثنا سلام علیک، قطبنا سلام علیک شیخنا سلام علیک، محئ دیں سلام علیک آپ سب کے مقتدا ہیں، آپ سب کے رہنما ہیں آپ سب کے پیشوا ہیں، آپ تاجِ اولیاء ہیں غوث...

پڑے مجھ پر نہ کچھ اُفتاد یا غوث

پڑے مجھ پر نہ کچھ اُفتاد یا غوثمدد پر ہو تیری اِمداد یا غوث اُڑے تیری طرف بعد فنا خاکنہ ہو مٹی مری برباد یا غوث مرے دل میں بسیں جلوے تمہارےیہ ویرانہ بنے بغداد یا غوث نہ بھولوں بھول کر بھی یاد تیرینہ یاد آئے کسی کی یاد یا غوث مُرِیْدِیْ لَا تَخَفْ فرماتے آؤبَلاؤں میں ہے یہ ناشاد یا غوث گلے تک آ گیا سیلاب غم کاچلا میں آئیے فریاد یا غوث نشیمن سے اُڑا کر بھی نہ چھوڑاابھی ہے گھات میں صیاد یا غوث خمیدہ سر گرفتارِ قضا ہےکشیدہ خنجر جلاّد یا ...