منظومات  

اسیروں کے مشکل کشا غوثِ اعظم

اسیروں کے مشکل کشا غوث اعظمفقیروں کے حاجت رَوا غوث اعظم گھرا ہے بَلاؤں میں بندہ تمہارامدد کے لیے آؤ یا غوث اعظم ترے ہاتھ میں ہاتھ میں نے دیا ہےترے ہاتھ ہے لاج یا غوث اعظم مریدوں کو خطرہ نہیں بحرِ غم سےکہ بیڑے کے ہیں ناخدا غوث اعظم تمھیں دُکھ سنو اپنے آفت زدوں کاتمھیں درد کی دو دوا غوث اعظم بھنور میں پھنسا ہے ہمارا سفینہبچا غوث اعظم بچا غوث اعظم جو دکھ بھر رہا ہوں جو غم سہ رہا ہوںکہوں کس سے تیرے سوا غوث اعظم زمانے کے دُکھ درد کی رنج و غ...

پڑے مجھ پر نہ کچھ اُفتاد یا غوث

پڑے مجھ پر نہ کچھ اُفتاد یا غوثمدد پر ہو تیری اِمداد یا غوث اُڑے تیری طرف بعد فنا خاکنہ ہو مٹی مری برباد یا غوث مرے دل میں بسیں جلوے تمہارےیہ ویرانہ بنے بغداد یا غوث نہ بھولوں بھول کر بھی یاد تیرینہ یاد آئے کسی کی یاد یا غوث مُرِیْدِیْ لَا تَخَفْ فرماتے آؤبَلاؤں میں ہے یہ ناشاد یا غوث گلے تک آ گیا سیلاب غم کاچلا میں آئیے فریاد یا غوث نشیمن سے اُڑا کر بھی نہ چھوڑاابھی ہے گھات میں صیاد یا غوث خمیدہ سر گرفتارِ قضا ہےکشیدہ خنجر جلاّد یا ...

واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا

واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرااونچے اونچوں کے سروں سے قدم اعلیٰ تیرا سر بھلا کیا کوئی جانے کہ ہے کیسا تیرااَولیا ملتے ہیں آنکھیں وہ ہے تلوا تیرا کیا دبے جس پہ حمایت کا ہو پنجہ تیراشیر کو خطرے میں لاتا نہیں کتّا تیرا تو حسینی حسنی کیوں نہ محیّ الدین ہواے خضر! مجمعِ بحرین ہے چشمہ تیرا قسمیں دے دے کے کھلاتا ہے پلاتا ہے تجھےپیارا اللہ تِرا چاہنے والا تیرا مصطفیٰ کے تنِ بے سایہ کا سایہ دیکھاجس نے دیکھا مِری جاں! جلوۂ زیبا تیرا ابنِ زہرا ک...

تو ہے وہ غوث کہ ہرغوث ہے شیدا تیرا

تو ہے وہ غوث کہ ہر غوث ہے شیدا تیراتو ہے وہ غیث کہ ہر غیث ہے پیاسا تیرا سورج اگلوں کے چمکتے تھے چمک کر ڈوبےافقِ نور پہ ہے مہر ہمیشہ تیرا مرغ سب بولتے ہیں بول کے چپ رہتے ہیںہاں اصیل ایک نوا سنج رہے گا تیرا جو ولی قبل تھے یا بعد ہوئے یا ہوں گےسب ادب رکھتے ہیں دل میں مِرے آقا تیرا بقسم کہتے ہیں شاہانِ صریفین و حریمکہ ہوا ہے نہ ولی ہو کوئی ہمتا تیرا تجھ سے اور دہر کے اقطاب سے نسبت کیسیقطب خود کون ہے خادم تِرا چیلا تیرا سارے اقطاب جہاں کرتے ہی...

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرامر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلیڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے جو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منھ اور بھپر جاتا ہےچار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سرمکھ ہو تو اِک وار میں دو پَر کالےہاتھ پڑتا ہی نہیں بھول کے اوچھا تیرا اس پہ یہ قہر کہ اب چند مخالف تیرےچاہتے ہیں کہ گھٹا دیں کہیں پایہ تیرا عقل ہوتی تو خدا سے نہ لڑائی لیتےیہ گھٹائیں، اُسے منظور بڑھانا تیرا وَرَفَعْنَا ل...

بندہ قادر کا بھی قادر بھی ہے عبدالقادر

بندہ قادر کا بھی قادر بھی ہے عبدالقادرسرِّ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبدالقادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملّت بھی ہےعلمِ اَسرار سے ماہر بھی ہے عبدالقادر منبعِ فیض بھی ہے مجمعِ افضال بھی ہےمہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبدالقادر قطبِ ابدال بھی ہے محورِ ارشاد بھی ہےمرکزِ دائرۂ سِرّ بھی ہے عَبدالقادر سلکِ عرفاں کی ضیا ہے یہی درِّ مختارفخرِ اشباہ و نظائر بھی ہے عَبدالقادر اُس کے فرمان ہیں سب شارحِ حکمِ شارعمظہرِ ناہی و آمر بھی ہے عبدالقادر ذی تصرف بھی...

ترا جلوہ نور خدا غوث اعظم

آئینۂ حق نما درِ منقبت حضور پر نور پیران پیر دستگیر غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ ترا جلوہ نور خدا غوث اعظمترا چہرہ ایماں فزا غوث اعظم مجھے بے گماں دے گما غوث اعظمنہ پاؤں میں اپنا پتا غوث اعظم خودی کو مٹا دے خدا سے ملا دےدے ایسی فنا و بقا غوث اعظم خودی کو گماؤں تو میں حق کو پاؤںمجھے جام عرفاں پلا غوث اعظم خدا ساز آئینۂ حق نما ہےترا چہرۂ پر ضیا غوث اعظم خدا تو نہیں ہے مگر تو خدا سےجدا بھی نہیں ہے ذرا غوث اعظم نہ تو خود خدا ہے نہ حق سے جدا...

کھلا میرے دل کی کلی غوث اعظم

ترے گھر سے دنیا غوث اعظم کھلا میرے دل کی کلی غوث اعظممٹا قلب کے بے کلی غوث اعظم مرے چاند میں صدقے آجا ادھر بھیچمک اٹھے دل کی گلی غوث ترے رب نے مالک کیا تیرے جد کوترے گھر سے دنیا پلی غوث اعظم وہ ہے کون ایسا نہیں جس نے پایاترے در پہ دنیا ڈھلی غوث اعظم کہا جس نے یا غوث اغثنی تو دم میںہر آئی مصیبت ٹلی غوث اعظم نہیں کوئی بھی ایسا فریادی آقاخبر جس کی تم نے نہ لی غوث اعظم مری روزی مجھ کو عطا کردے آقاترے در سے دنیا نے لی غوث اعظم نہ مانگوں میں ...

تجلی نور قِدَم غوث اعظم

کرو ہم پہ یٰسٓ دم غوث اعظم تجلی نور قِدَم غوث اعظمضیائے سراج الظلم غوث اعظم ترا حِل ہے تیرا حرم غوث اعظمعرب تیرا تیرا عجم غوث اعظم کرم آپ کا ہے اعم غوث اعظمعنایت تمہاری اتم غوث اعظم مخالف ہوں گو سو پَدم غوث اعظمہمیں کچھ نہیں اس کا غم غوث اعظم چلا ایسی تیغ دو دم غوث اعظمکہ اعدا کے سر ہوں قلم غوث اعظم وہ اک وار کا بھی نہ ہوگا تمہارےکہاں ہے مخالف میں دم غوث اعظم ترے ہوتے ہم پر ستم ڈھائیں دشمنستم ہے ستم ہے ستم غوث اعظم کہاں تک سنیں ہم مخالف...

ہدیہ سلام بحضور بارگاہ غوث اعظم سرکار

غوثنا سلام علیک، قطبنا سلام علیک شیخنا سلام علیک، محئ دیں سلام علیک آپ محبوب خدا ہیں، جانشینِ مصطفیٰ ہیں آپ ابنِ مرتضیٰ ہیں، اور امامِ اصفیاء ہیں غوثنا سلام علیک، قطبنا سلام علیک شیخنا سلام علیک، محئ دیں سلام علیک آپ قطبِ اولیاء ہیں، آپ غوث التقیا ہیں صاحبِ صدق و صفا ہیں، مرجعِ شاہ و گدا ہیں غوثنا سلام علیک، قطبنا سلام علیک شیخنا سلام علیک، محئ دیں سلام علیک آپ سب کے مقتدا ہیں، آپ سب کے رہنما ہیں آپ سب کے پیشوا ہیں، آپ تاجِ اولیاء ہیں غوث...