حضرت غوث الاعظم کے کامل و اکمل خلفأ سے تھے۔ فتوحاتِ مکیہ میں مذکور ہے کہ حضرت غوث الاعظم نے آپ کے متعلق فرمایا تھا کہ محمد ابن القاید اپنے زمانے میں منفرد ہیں اور منفردین، وہ جماعت ہے جو دائرہ قطب سے خارج ہے۔ حضرت خضر نیز رسول اللہﷺ بعثت سے پہلے انہی سے تھے۔ ابن القاید فرماتے ہیں کہ میں نے ماسوا اللہ سے روگردانی کرلی اور ترکِ علائق کے بعد میں حضرت کی خدمت میں آگیا۔ اچانک میں نے اپنے سامنے ایک پاؤں کا نشان دیکھا۔ مجھے غیرت آئی اور سوچنے لگا کہ یہ کس کے پاؤں کا نشاں ہے کیونکہ میں اپنے خیال میں یہ سمجھتا تھا کہ مجھ سے کوئی سے سبقت نہیں کرسکتا۔ بعد میں معلوم ہوا کہ یہ قدم رسول اللہﷺ کے نشان ہیں جس سے مجھے اطمینان ہوگیا۔ ۵۷۶ھ میں وفات پائی۔
قطعۂ تاریخِ وفات:
چوں محمد از جہاں بالطفِ حق رحلتش سردارِ عالی شد عیاں ۵۷۶ھ
|
|
گشت در فردوسِ والا بہرہ یاب نیز شد روشن محمد آفتاب ۵۷۶ھ
|
//php } ?>