حضرت علامہ شیخ احمد الشمس القادری رحمۃ اللہ علیہ
نام ونسب: اسمِ گرامی:شیخ احمدالشمس۔کنیت:ابولعباس۔لقب: المالکی،الشنقیطی۔ آپ کا سلسلۂ نسب قبیلہ اداوالحاج سے ملتا ہے جن کی خاندانی نسبت قبیلۂ انصار سے ہے۔
تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1240ھ کومراکش میں ہوئی۔
تحصیلِ علم : آپ سیدی محمد مصطفٰی ماء العینین قدس سرہ العزیز کے شاگرد و مرید اور خلیفہ و اماد تھے۔ 1279ھ میں ہجرت فرما کر مدینہ طیبہ آگئے، شیوخ و محدثین مدینہ میں بلند مقام والے تھے،قلیل الکلام اور قناعت پسند تھے، محدث حجاز کے لقب سے معروف تھے۔
بیعت وخلافت: آپ سیدی محمدمصطفیٰ ماء العینین کےمریدوخلیفہ تھے۔
سیرت وخصائص: قدوۃ السالکین ،امام المحدثین،شیخ المتقین،محدث اعظم حجاز، حضرت علامہ ابو العباس شیخ احمد الشمس المالکی الشنقیطی رحمۃ اللہ علیہ۔آپ علیہ الرحمہ علم وعمل،زہدوتقویٰ،عبادت وریاضت میں یادگاراسلاف تھے۔خلیفہ اعلی حضرت قطبِ مدینہ حضرت علامہ مولانا ضیاء الدین مدنی رحمۃ اللہ علیہ نےآپ سےکسبِ فیض کیا،آپ کی شخصیت سےبہت متأثراورآپ کےبہت بڑےمداح تھے۔
چنانچہ حضرت قطب مدینہ قدس سرہ فرماتے ہیں:" میں نے زندگی میں دو ایسے محدث دیکھے جو بیضاوی شریف کے حافظ تھے،ایک تو حضرت استاذی شیخ احمد الشمس القادری رضی اللہ عنہ اور دوسرے اعلیٰ حضرت عظیم البرکت رضی اللہ عنہ کےبڑے شہزادے حضرت حجۃ الاسلام علامہ حامد رضا خان قادری رضی اللہ عنہ"۔
مولانا عارف قادری فرماتے ہیں :میں نےفقیہ ہند شارح بخاری حضرت علامہ شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ متوفی 1420ھ سے مدینہ طیبہ میں یہ بیان کیا تو آپ نے فرمایا:"فقیر نے ایک زمانہ بڑے (حضرت علامہ حامد رضا خان)کی خدمت میں گذاراہے،اور میرا یہ مشاہدہ ہے حضرت قطب مدینہ رضی اللہ عنہ نے بالکل درست فرمایا"۔(سیدی ضیاء الدین القادری:648)
حضرت قطب مدینہ علامہ ضیاء الدین احمد قادری قدس سرہٗ نے آپ کی صحبت میں عرصہ دراز گزارا، اخذ علوم وکسب فیض فرماتے رہے۔سند حدیث و جمیع سلاسل کی خلافت و اجازت سے 1330ھ میں نوازے گئے۔
حضرت ابو العباس علامہ شیخ احمد شمس رضی اللہ عنہ کے بارے میں ضیاء الملت و الدین قدس سرہٗ نے فرمایا:" شیخ احمد الشمس المالکی المغربی ثم المدنی قدس سرہٗ نہایت متدین ،متقی بزرگ تھے، ان کی غذا صرف کھجور کے چند دانے اور بکری کا دودھ تھا، بکری خود پال رکھتے، اسی کا دودھ پیتے افطار کے وقت بکری کا دودھ نچوڑتے وہی ان کافطور اور وہی ان کا سحور (افطاری و سحری)ہوتا۔جب کبھی حج پر جاتے،اونٹ کے شغدف(کجاوے)کے ایک طرف بکری ڈال لیتے اور دوسرے میں خود تشریف فرما ہوتے"۔(ایضاً)
غوث الاعظم رضی اللہ عنہ تک شجرہ ٔ طریقت: سیدی ضیاء الدین احمد القادری عن سیدی شیخ احمد الشمس القادری المالکی عن سیدی محمد مصطفٰی ماء العینین الحسنی عن سیدی عبد العزیز الحسنی الحبشی عن قطب الآفاق سیدنا السید عبد الرزاق بن سلطان الاولیاءسیدنا السید عبد القادر الحسنی الحسینی الجیلانی رضی اللہ عنہ تعالیٰ عنہم اجمعین۔
تاریخِ وصال: آپ کاوصال 28/جمادی لاخری 1242ھ،مطابق4/فروری 1924ءکوہوا۔جنت البقیع میں حضرت امام مالک رضی اللہ عنہ کی قبرمبارک کےقریب دفن کیےگئے۔
ماخذومراجع: سیدی ضیاء الدین احمد القادری۔نثر الجواهر والدرر فی علماء القرن الرابع عشر۔