حضرت مالک بن دینا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
اسمِ گرامی: آپ رحمۃ اللہ علیہ کانام: مالک بن دینار۔کنیت: ابو یحیٰ تھی۔
تحصیلِ علم: مالک بن دینار رحمۃ اللہ علیہ نےصحابیٔ رسول ﷺ انس بن مالک اور مشہور تابعی حسن بصری رضی اللہ عنہما سے اکتسابِ علم کیا۔
سیرت وخصائص: حضرت مالک بن دینار رحمۃ اللہ علیہ اخیا ر اور صالحین تابعین میں سے تھے۔ آپ خواجہ حسن بصری کے ہم مجلس اور محب تھے۔ صوفیاء میں ممتاز مقام رکھتے ہیں۔آپ اگرچہ غلام زادے تھے مگر دو جہان کی خواہشات سے آزاد تھے اور صرف اپنے ہاتھوں کی کمائی ہی سے کھاتے تھے۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ جس طرح عبادت وریاضت میں مشہور تھے اسی مذہبِ اسلام اور اہلسنت کی ترویج واشاعت میں بھی معروف تھے حتی کہ اس سلسلہ میں آپ نے مناظرے بھی کئےا ۔ ایک دفعہ حضرت مالک دینار ایک دہریے سے مناظرہ کرنے لگے۔ یہ مناظرہ طویل ہوا تو حکام وقت نے فیصلہ کیا کہ دونوں کا ہاتھ ایک دوسرے کے ہاتھ کے ساتھ باندھ دیا جائے اور دونوں کو آگ میں پھینک دیا جائے جو جل جائے وہ جھوٹاہے۔ ایسا ہی کیا گیا دونوں میں سے کسی ایک کو کوئی تکلیف نہ پہنچی حتی کہ آگ ٹھنڈی ہوگئی۔ حضرت مالک بڑے افسردہ ہوئے۔ گھر گئے سجدہ میں سر رکھ کر روئے کہ اللہ میں اس دہریے بے دین کے برابر ہوگیا۔ آواز آئی کہ اس بات سے افسردہ خاطر نہ ہونا، دراصل دہریے کا ہاتھ تمہارے ہاتھ میں تھا، جس کی وجہ سے آگ ٹھنڈی ہوگئی اگر وہ اکیلا آگ میں آتا تو جل کر خاک ہوجاتا۔
تاریخِ وصال: آپ کی وفات 14 صفر المظفر 128ھ/بمطابق نومبر 745 ء میں ہوئی۔
ماخذ ومراجع: الثقات لابن حبان۔تاریخِ دمشق۔خزینۃ الاصفیاء
//php } ?>