متفرق  

سیدنا محمّد بن ابی برزہ رضی اللہ عنہ

ابراہیم بن سعد نے عبد اللہ بن عامر سے اس نے ایک آدمی سے جس کا نام محمد بن ای برزہ تھا سنا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ سفر میں روزہ رکھنا کوئی نیکی نہیں اس طرح ابراہیم بن سعد نے عبد اللہ سے، اس نے محمدک بن برزہ سے سنا، اور یہ سند صحیح تر ہے۔ ابو موسیٰ نے اس کی تخریج کی ہے۔ ...

سیدنا محمّد بن زید الانصاری رضی اللہ عنہ

ان سے ابو حاتم الرازی نے تخریج کی عمرو بن قیس نے ابن ابی لیلیٰ سے، اُس نے عطا سے اُس نے محمد بن زید سے روایت کی کہ ایک دفعہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں شکار کا گوشت لایا گیا آپ نے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ میں نے احرام باندھا ہوا ہے۔ تینوں نے اس کی تخریج کی ہے۔ ...

سیدنا مُحِرشْ الکعبی رضی اللہ عنہ

ابن ماکو لانے حرف اول پر پیش (ضمہ) اور حرف ثالث راکو مشدد کر کے کسرہ پڑھا ہے۔ ابو عمر نے بہ کسر میم و سکون حا بیان کیا ہے۔ علی بن مدینی آخر الذکر کو درست کہتا ہے۔ ابو عمر نے اسماعیل بن امیّہ سے اس نے مزاحم سے، اُس نے عبد العزیز بن عبد اللہ بن خالد بن اسید سے اس نے مخرش الکعبی سے روایت کی۔ کہ ایک رات کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جعرانہ سے نکلے اور پھر اس نے حدیث نقل کی۔ ابن المدائنی کہتا ہے۔ کہ مزاحم سے مراد مزاحم بن ابی مزاحم ہے ا...

سیدنا محمد بن اسلم بن بجرۃ الانصاری رضی اللہ عنہ

بنو حارث بن خزرج کے بھائی تھے اُنھوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا اور اُن کے والد کو حضور کی صحبت میّسر آئی۔ محمد بن اسحاق نے عبد اللہ بن ابی بکر بن محمد بن عمرو بن حزم سے اسنے محمد بن اسلم بن بجرۃ الانصاری سے، جو بنو حارث بن خزرج کا بھائی تھا اور کافی بوڑھا ہو چُکا تھا۔ روایت کی کہ وہ جب بھی شہر میں آتا اور بازار میں خرید و فروخت کرچکتا اور واپس گھر کو لوٹتا اور چادر اُتار کر رکھتا تو اسے یاد آجاتا کہ اس نے مسجد نبوی می...

سیدنا محمّد بن اسماعیل الانصاری رضی اللہ عنہ

محمّد بن ابی حمید نے محمد بن المنکدر سے اس نے محمّد بن انصاری سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جبریل میرے پاس اللہ تعالیٰ کا پیغام لے کر آئے اس کے بعد راوی نے حدیث بیان کی ابن مندہ کا قول ہے کہ اسے اسماعیل بن ثابت بن قیس بن شماس نے دیکھا ابو نعیم کا قول ہے کہ یہ خیال غلط ہے کہ کیونکہ اسماعیل کا ثابت کی اولاد ہونا ثابت نہیں ہے بلکہ اصل میں محمّد بن ثابت ہے اور اسماعیل اور یاسف اس کے بیٹے تھے او...

سیدنا محمّد بن انس بن فضالۃ الانصاری الظفری رضی اللہ عنہ

اور ایک روایت میں ان کا نام محمّد بن فضالہ بن انس ہے ان کے والد اور دادا دونوں کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میّسر آئی ادریس بن محمّد بن یونس بن محمّد بن انس بن فضالہ الظفری نے اپنے دادے یونس بن محمّد سے اس نے اپنے باپ محمّد بن انس سے روایت کی کہ میں ابھی چند ہفتوں کا تھا کہ حضور ہمارے گھر تشریف لائے اور مجھے آپ کے سامنے لایا گیا حضور نےمیرے سر پر ہاتھ پھیرا اور دعائے برکت فرمائی نیز فرمایا کہ اس کا نام میرے نام پر رکھ دو، ...

سیدنا محمّد الانصاری رضی اللہ عنہ

ایک روایت میں الدوسی ہے: انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت حاصل ہوئی تھی اور ان کا ذکر حضرت انس کی حدیث میں ہے حماد نے ثابت سے انھوں نے حضرت انس سے روایت کی کہ ایک شخص نے رسولِ کریم سے دریافت کیا۔ یا رسول اللہ! قیامت کب آئے گی اس وقت آپ کے پاس انصار کا ایک لڑکا بیٹھا ہوا تھا جس کا نام محمّد تھا حضور اکرم نے فرمایا اگر یہ لڑکا زندہ رہا تو اس کے بڑھاپے تک پہنچنے سے پہلے قیامت آجائے گی۔[۱] اس حدیث کو حماد بن زید نے معبد بن ہلال...