حضرت ابراہیم بن مسلم بن عقیل رحمۃ اللہ علیہ واقعۂ کربلا سے کچھ عرصہ پہلے جب کوفہ کے لوگوں نے امام حسین کو خطوط بھیج کر کوفہ آنے کی دعوت دی تو انہوں نے حضرت مسلم ابن عقیل کو صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کوفہ روانہ کیا۔ جب امام حسین نے حضرت مسلم بن عقیل کو کوفہ جانے کا حکم دیا تو اس وقت وہ مکہ میں تھے۔ وہاں سے وہ مدینہ گئے جہاں انہوں نے روضۂ رسولﷺ پر حاضری دی پھر اپنے دو بیٹوں محمد اور ابراہیم جن کی عمریں سات اور آٹھ سال کی تھیں، کو لے کر کوفہ چلے گئے۔ کوفہ میں انہوں نے مختار بن ابی عبیدہ ثقفی کے گھر پر قیام کیا۔ حضرت مسلم کی شہادت کے بعد ابن زیاد کے حکم سے ان کے دونوں کم سن بچوں کو جو قاضی شریح کے گھر میں پناہ گزیں تھے، شہید کر دیا گیا۔ قاضی شریح نے کوشش کی کہ بچوں کو خفیہ طور پر مدینہ پہنچا دیا جائے مگر کامیابی نہ ہو سکی کیونکہ شہر کے تمام دروازے بند کر کے راستوں پر پہرہ بٹھا دیا گ۔۔۔
مزیدحضرت محمد بن امام مسلم رضی اللہ عنہما آپ حضرت عقیل کے صاحبزادے ہیں۔عبداللہ بن مسلم کے قتل کے بعد خاندانِ ابی طالب کے افراد نے یزیدی لشکر پر حملہ کردیا۔حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نے سب کو بلالیا،اور فرمایا:ان حالاتِ میں صبر سے کام لو۔جلدی مت کرو۔یہ سن کر تمام حضرات واپس لوٹ آئے مگر محمد بن مسلم اسی حملے میں شہید ہوگئے،ابومرہم ازدی اور لقیط بن ایاس اس شہزادۂ خاندانِ نبوت کے قاتل ہیں۔ (اسمائے شرکائے بدر و شہدائے احدوو کربلا)۔۔۔
مزید