/ Tuesday, 23 April,2024

شہید بدر حضرت سیدنا عاقل بن البکیر (مہاجر)

شہید بدر حضرت سیدنا عاقل بن البکیر (مہاجر) رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔۔۔

مزید

شہید بدر حضرت سیدنا ذو الشمالین عمیر بن عبد عمرو بن نضلہ (مہاجر)

شہید بدر حضرت سیدنا ذو الشمالین عمیر بن عبد عمرو بن نضلہ (مہاجر) رضی اللہ تعالیٰ عنہ ابن عبدعمروبن نضلہ بن عامربن حارث بن غبشان۔بعض لوگ کہتےہیں کہ ذی الشمالین کا نام ہے اورواقدی نے کہاہے کہ نام ان کاعمربن عبدودہےاورابن اسحاق نے کہاہے کہ نام ان کا عمروبن نضلہ ہے بدرکے دن شہید ہوئےتھے یہ ابن اسحاق کاقول ہے ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید

شہید بدر حضرت سیدنا عمیر ابن ابی وقاص (مہاجر)

شہید بدر حضرت سیدنا عمیر ابن ابی وقاص (مہاجر)رضی اللہ تعالیٰ عنہ ۔ابووقاص کانام مالک بن اہیب تھا۔سعد بن ابی وقاص زہری کے بھائی تھے۔ان کی والدہ حمنہ بنت سفیان بن امیہ بن عبدشمس تھیں۔قدیم الاسلام تھےمہاجربھی تھے۔بدرمیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شریک تھے اوراسی غزوہ میں شہیدہوئےجب انھوں نے بدرمیں شرکت کاارادہ ظاہر کیاتونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو کمسن ہونے کی وجہ باعث منظورنہ کیا مگریہ رونے لگے بالآخر حضرت نے ان کااجازت دی ان کی تلواربہت لانبی تھی لہذا حضرت نے خود اپنی تلوار ان کو مرحمت فرمائی بوقت شہادت ان کی عمرسولہ برس کی تھی۔ان کو عمروبن عبدود نے شہید کیاتھا۔ ہمیں عبیداللہ بن احمد نے اپنی سند کے ساتھ یونس بن بکیرسے انھوں نے ابن اسحاق سے شہدائے بدر کے ناموں میں عمیر بن ابی وقاص کانام بھی روایت کیاہے اورزہری نے اورموسیٰ نے اورعروہ نے بھی اس کی موافقت کی ہے۔سعد نے بیان کیاہےکہ می۔۔۔

مزید

شہیدِ بدر حضرت سیدنا عبیدہ بن حارث بن عبد المطلب (مہاجر)

شہیدِ بدر حضرت عبیدہ بن الحارث بن عبد المطلب(مہاجر) رضی اللہ تعالیٰ عنہ  بن عبدمناف بن قصی قریشی مطلبی ہیں ان کی کنیت ابوحارث تھی بعض لوگوں نے کہاہے کہ ابومعاویہ تھی۔ان کی اوران کے دونوں بھائیوں کی والدہ سخیلہ بنت خزاعی بن حویرث تھیں ثقفیہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی عمردس برس زیادہ تھی اوررسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے ارقم بن ارقم کے مکان میں تشریف لے جانے سے پیشتر اسلام لائےتھے۔یہ اور ابوسلمہ بن عبدالاسد اورعبداللہ بن ارقم مخزومی اور عثمان بن مظعون ایک ہی وقت میں اسلام لائے تھے۔انھوں نے اپنے دونوں بھائیوں طفیل بن حارث اورحصین بن حارث اور مسطح بن اثاثہ بن عباد بن مطلب کے ساتھ مدینے کی طرف ہجرت کی تھی۔اورعبداللہ بن سلمہ عجلانی کے مکان پر اترے تھے۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے یہاں ان کی بڑی قدرو منزلت تھی۔ہم کو ابوجعفر بن سمین نے اپنی سند کویونس بن بکیر تک پہنچاکرابن اسحاق ۔۔۔

مزید