جن سے اللہ تعالٰی محبت نہیں کرتا
::: جن سے اللہ تعالٰی محبت نہیں کرتا :::
(1)... الْكَافِرِينَ (کافر: یعنی- ایمان نہیں لانے والے/ انکار کرنے والے)
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
قُلْ اَطِیۡعُوا اللہَ وَالرَّسُوۡلَۚ فَاِنۡ تَوَلَّوْا فَاِنَّ اللہَ لَا یُحِبُّ الْکٰفِرِیۡنَ
﴿آل عمران: ٣٢﴾
ترجمہ:
تم فرمادو کہ حکم مانو اللہ اور رسول کا پھر اگر وہ منھ پھیریں تو اللہ ّکو خوش نہیں آتے کافر!!!
لِیَجْزِیَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ مِنۡ فَضْلِہٖ ؕ اِنَّہٗ لَا یُحِبُّ الْکٰفِرِیۡنَ ﴿الروم: ٤٥﴾
ترجمہ:
تاکہ صلہ دے انہیں جو ایمان لائے اور اچھے کام کئے اپنے فضل سے بیشک وہ کافروں کو دوست نہیں رکھتا!!!
(2).... الظَّالِمِينَ (ظلم کرنے والے/گناه گار)
وَاَمَّا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فَیُوَفِّیۡہِمْ اُجُوۡرَہُمْؕ وَاللہُ لَا یُحِبُّ الظّٰلِمِیۡنَ﴿آل عمران: ٥٧﴾
ترجمہ:
اور وہ جو ایمان لائے اور اچھے کام کئے اللہ ان کا نیگ انہیں بھرپور دے گا اور ظالم اللہ کو نہیں بھاتے!!!
اِنۡ یَّمْسَسْکُمْ قَرْحٌ فَقَدْ مَسَّ الْقَوْمَ قَرْحٌ مِّثْلُہٗؕ وَتِلْکَ الۡاَیَّامُ نُدَاوِلُہَا بَیۡنَ النَّاسِۚ وَلِیَعْلَمَ اللہُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَیَتَّخِذَ مِنۡکُمْ شُہَدَآءَؕ وَاللہُ لَا یُحِبُّ الظّٰلِمِیۡنَ﴿آل عمران: ١٤٠﴾
ترجمہ:
اگر تمہیں کوئی تکلیف پہنچی تو وہ لوگ بھی ویسی ہی تکلیف پاچکے ہیں اور یہ دن ہیں جن میں ہم نے لوگوں کے لئے باریاں رکھی ہیں اور اس لئے کہ اللہ پہچان کرادے ایمان والوں کی اور تم میں سے کچھ لوگوں کو شہادت کا مرتبہ دے اور اللہ دوست نہیں رکھتا ظالموں کو!!!
وَ جَزٰٓؤُا سَیِّئَۃٍ سَیِّئَۃٌ مِّثْلُہَا ۚ فَمَنْ عَفَا وَ اَصْلَحَ فَاَجْرُہٗ عَلَی اللہِ ؕ اِنَّہٗ لَا یُحِبُّ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿الشورى: ٤٠﴾
اور برائی کا بدلہ اسی کی برابر برائی ہے تو جس نے معاف کیا اور کام سنوارا تو اس کا اجر اللہ پر ہے بیشک وہ دوست نہیں رکھتا ظالموں کو !!!
(3).... الْمُفْسِدِينَ (فساد کرنے والے)
وَ اِذَا تَوَلّٰی سَعٰی فِی الۡاَرْضِ لِیُفْسِدَ فِیۡہَا وَ یُہۡلِکَ الْحَرْثَ وَالنَّسْلَؕ وَ اللہُ لَا یُحِبُّ الۡفَسَادَ﴿البقرة: ٢٠٥﴾
ترجمہ:
اور جب پیٹھ پھیرے تو زمین میں فساد ڈالتا پھرے اور کھیتی اور جانیں تباہ کرے اور اللہ فساد سے راضی نہیں!!!
وَ قَالَتِ الْیَہُوۡدُ یَدُ اللہِ مَغْلُوۡلَۃٌ ؕ غُلَّتْ اَیۡدِیۡہِمْ وَلُعِنُوۡا بِمَا قَالُوۡا ۘ بَلْ یَدَاہُ مَبْسُوۡطَتَانِ ۙ یُنۡفِقُ کَیۡفَ یَشَآءُ ؕ وَلَیَزِیۡدَنَّ کَثِیۡرًا مِّنْہُمۡ مَّاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ مِنۡ رَّبِّکَ طُغْیٰنًا وَّکُفْرًا ؕ وَاَلْقَیۡنَا بَیۡنَہُمُ الْعَدٰوَۃَ وَالْبَغْضَآءَ اِلٰی یَوْمِ الْقِیٰمَۃِ ؕ کُلَّمَاۤ اَوْقَدُوۡا نَارًا لِّلْحَرْبِ اَطْفَاَہَا اللہُ ۙ وَیَسْعَوْنَ فِی الۡاَرْضِ فَسَادًا ؕ وَاللہُ لَا یُحِبُّ الْمُفْسِدِیۡنَ ﴿المائدة: ٦٤﴾
ترجمہ:
اور یہودی بولے اللہ کا ہاتھ بندھا ہوا ہے اِنہیں کے ہاتھ باندھے جائیں اور ان پر اس کہنے سے لعنت ہے بلکہ اس کے ہاتھ کشادہ ہیں عطا فرماتا ہے جیسے چاہے اور اے محبوب یہ جو تمہاری طرف تمہارے رب کے پاس سے اترا اس سے ان میں بہتوں کوشرارت اور کفر میں ترقی ہوگی اور ان میں ہم نے قیامت تک آپس میں دشمنی اور بَیرڈال دیا جب کبھی لڑائی کی آگ بھڑکاتے ہیں اللہ اُسے بجھا دیتا ہے اور زمین میں فساد کےلئے دوڑتے پھرتے ہیں اور اللّٰہ فسادیوں کو نہیں چاہتا!!!
وَ ابْتَغِ فِیۡمَاۤ اٰتٰىکَ اللہُ الدَّارَ الْاٰخِرَۃَ وَ لَا تَنۡسَ نَصِیۡبَکَ مِنَ الدُّنْیَا وَ اَحْسِنۡ کَمَاۤ اَحْسَنَ اللہُ اِلَیۡکَ وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِی الْاَرْضِ ؕ اِنَّ اللہَ لَا یُحِبُّ الْمُفْسِدِیۡنَ ﴿القصص: ٧٧﴾
ترجمہ:
اور جو مال تجھے اللہ نے دیا ہے اس سے آخرت کا گھر طلب کر اور دنیا میں اپنا حصہ نہ بھول اور احسان کر جیسا اللہ نے تجھ پر احسان کیا اور زمین میں فساد نہ چاہ بے شک اللہ فسادیوں کو دوست نہیں رکھتا!!!
(4).... الْمُعْتَدِينَ (حد سے بڑھنے والے)
وَقٰتِلُوۡا فِیۡ سَبِیۡلِ اللہِ الَّذِیۡنَ یُقٰتِلُوۡنَکُمْ وَلَا تَعْتَدُوۡاؕ اِنَّ اللہَ لَا یُحِبُّ الْمُعْتَدِیۡنَ﴿البقرة: ١٩٠﴾
ترجمہ:
اور اللہ کی راہ میں لڑو ان سے جو تم سے لڑتے ہیں اور حد سے نہ بڑھو اللہ پسند نہیں رکھتا حد سے بڑھنے والوں کو!!!
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تُحَرِّمُوۡا طَیِّبٰتِ مَاۤ اَحَلَّ اللہُ لَکُمْ وَلَا تَعْتَدُوۡا ؕ اِنَّ اللہَ لَا یُحِبُّ الْمُعْتَدِیۡنَ ﴿المائدة: ٨٧﴾
ترجمہ:
اے ایمان والو حرام نہ ٹھہراؤ وہ ستھری چیزیں کہ اللہ نے تمہارے لئے حلال کیں اور حد سے نہ بڑھو بے شک حد سے بڑھنے والے اللہ کوناپسند ہیں!!!
اُدْعُوۡا رَبَّکُمْ تَضَرُّعًا وَّخُفْیَۃً ؕ اِنَّہٗ لَایُحِبُّ الْمُعْتَدِیۡنَ ﴿الأعراف: ٥٥﴾
ترجمہ:
اپنے رب سے دعا کرو گڑگڑاتے اور آہستہ بے شک حد سے بڑھنے والے اُسے پسند نہیں!!!
(5).... الْمُسْرِفِينَ (اسراف کرنے والے)
وَ ہُوَ الَّذِیۡۤ اَنۡشَاَ جَنّٰتٍ مَّعْرُوْشٰتٍ وَّ غَیۡرَ مَعْرُوۡشٰتٍ وَّ النَّخْلَ وَ الزَّرْعَ مُخْتَلِفًا اُکُلُہٗ وَ الزَّیۡتُوۡنَ وَالرُّمَّانَ مُتَشٰبِہًا وَّغَیۡرَ مُتَشٰبِہٍ ؕ کُلُوۡا مِنۡ ثَمَرِہٖۤ اِذَاۤ اَثْمَرَ وَاٰتُوۡا حَقَّہٗ یَوْمَ حَصَادِہٖ ۫ۖ وَلَا تُسْرِفُوۡا ؕ اِنَّہٗ لَایُحِبُّ الْمُسْرِفِیۡنَ ﴿الأنعام: ١٤١﴾
ترجمہ:
اور وہی ہے جس نے پیدا کئے باغ کچھ زمین پر چَھئے ہوئے اور کچھ بے چَھئے اور کھجور اور کھیتی جس میں رنگ رنگ کے کھانے اور زیتون اور انار کسی بات میں ملتے اور کسی میں الگ کھاؤ اس کا پھل جب پھل لائے اور اس کا حق دو جس دن کٹے اور بے جا نہ خرچو بے شک بے جا خرچنے والے اسے پسند نہیں!!!
یٰبَنِیۡۤ اٰدَمَ خُذُوۡا زِیۡنَتَکُمْ عِنۡدَ کُلِّ مَسْجِدٍ وَّکُلُوۡا وَاشْرَبُوۡا وَلَا تُسْرِفُوۡا ۚؕ اِنَّہٗ لَایُحِبُّ الْمُسْرِفِیۡنَ ﴿الأعراف: ٣١﴾
ترجمہ:
اے آدم کی اولاد اپنی زینت لو جب مسجد میں جاؤ اور کھاؤ اور پیؤ اور حد سے نہ بڑھو بے شک حد سے بڑھنے والے اسے پسند نہیں!!!
(6).... الْخَائِنِينَ (دغا / دهوکا کرنے والے)
وَ اِمَّا تَخَافَنَّ مِنۡ قَوْمٍ خِیَانَۃً فَانۡۢبِذْ اِلَیۡہِمْ عَلٰی سَوَآءٍ ؕ اِنَّ اللہَ لَایُحِبُّ الۡخَآئِنِیۡنَ ﴿الأنفال: ٥٨﴾
ترجمہ:
اور اگر تم کسی قوم سے دغا کا اندیشہ کرو تو ان کا عہد ان کی طرف پھینک دو برابری پر بیشک دغا والے اللہ کو پسند نہیں!!!
اِنَّ اللہَ یُدٰفِعُ عَنِ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا ؕ اِنَّ اللہَ لَا یُحِبُّ کُلَّ خَوَّانٍ کَفُوۡرٍ ﴿الحج: ٣٨﴾
ترجمہ:
بیشک اللہ بلائیں ٹالتا ہے مسلمانوں کی بیشک اللہ دوست نہیں رکھتا ہر بڑے دغا باز ناشکرے کو!!!
(7).... الْمُسْتَكْبِرِينَ (تکبر /غرور کرنے والے)
لَا جَرَمَ اَنَّ اللہَ یَعْلَمُ مَا یُسِرُّوۡنَ وَمَا یُعْلِنُوۡنَ ؕ اِنَّہٗ لَایُحِبُّ الْمُسْتَکْبِرِیۡنَ ﴿النحل: ٢٣﴾
ترجمہ:
فی الحقیقت اللہ جانتا ہے جو چھپاتے اور جو ظاہر کرتے ہیں بیشک وہ مغروروں (تکبر کرنے والوں) کو پسند نہیں فرماتا!!!
(8).... الْفَرِحِينَ (اترانے والے)
اِنَّ قٰرُوۡنَ کَانَ مِنۡ قَوْمِ مُوۡسٰی فَبَغٰی عَلَیۡہِمْ ۪ وَ اٰتَیۡنٰہُ مِنَ الْکُنُوۡزِ مَاۤ اِنَّ مَفَاتِحَہٗ لَتَنُوۡٓاُ بِالْعُصْبَۃِ اُولِی الْقُوَّۃِ ٭ اِذْ قَالَ لَہٗ قَوْمُہٗ لَا تَفْرَحْ اِنَّ اللہَ لَا یُحِبُّ الْفَرِحِیۡنَ ﴿القصص: ٧٦﴾
ترجمہ:
بیشک قارون موسٰی کی قوم سے تھا پھر اس نے ان پر زیادتی کی اور ہم نے اس کو اتنے خزانے دئیے جن کی کنجیاں ایک زور آور جماعت پر بھاری تھیں جب اس سے اس کی قوم نے کہا اِترا نہیں بیشک اللہ اِترانے والوں کو دوست نہیں رکھتا!!!