کیا میں زنا کر لوں؟

کیا میں زنا کرلوں؟

والدین کے لئے انتہائی اہم تحریر

السلام علیکم سر ! ثاقب نے میرے کمرے میں داخل ہوتے ہوئے مجھے سلام کیا۔
وعلیکم السلام ۔۔۔۔۔آؤ !ثاقب آؤ!
ثاقب ، بی ایس سی کا ذہین طالبِ علم تھا۔ بہت باادب بچہ تھا اور آج کوئی دو سال بعد مجھ سے ملنے آیا تھا۔ آتے ہی اس نے مجھ سے سوال کیا۔
سر !کیا میں زنا کر لوں؟
میں نے حیرت سے اسے دیکھا اور دیکھتا ہی رہ گیا کہ وہ کیا سوال کر رہا ہے مجھ سے۔میرے اس طرح دیکھنے پر اس نے نظریں جھکا لیں۔
سر ! میں اپنے والد سے کہتا ہوں کہ میری شادی کر دیں تو وہ کہتے ہیں کہ ابھی شادی کرکے کیا کرو گے؟
یہ بات انہیں کیوں سمجھ نہیں آتی سر! کیا وہ اس عمر سے نہیں گزرے ہیں؟
کیا میں گناہ کی اس غلاظت میں خود کو آلودہ کر لوں؟
سر! آپ میرے تمام مسائل سنتے رہے میری رہنمائی کرتے رہے میں کیا کروں بتائیے آپ کہیں گے روزے رکھو!

سر کب تک ؟میں اب کمانے کے لائق ہو چکا ہوں بلکہ کما رہا ہوں دوسری بات اس ماحول میں جہاں قدم قدم پر گناہ آواز دیتے ہیں۔جہاں کالج سے لے کر یونیورسٹیز تک ابلیس کے چیلے موجود ہوں ،جہاں گھر سے لے کر معاشرے تک جنسی آلودگی نے اپنے ڈیرے ڈال رکھے ہوں انڈین فلموں سے لے کر پاکستانی ڈراموں تک جنسی آلودگی کے ماحول میں کردار کو صاف رکھنا، سر! کیا یہ ممکن ہے؟
سر !اب آپ بتائیے کہ کیا میں زنا کر لوں؟
ثاقب کی بات کا میرے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔
البتہ والدین سے ضرور پوچھنا چاہوں گا اگر اس دوران کوئی گناہ آپ کے بیٹے یا بیٹی سے سرزد ہو گیا تو اس گناہ کا ذمہ دار کون ہوگا؟
کسی بلیک میلنگ کی بھینٹ آپ کی بیٹی یا بیٹا چڑھ گیا تو رسوائیاں کس خاندان کا مقدر ہوں گی ؟
اللہ نہ کرے یہ سب کچھ آپ کے ساتھ ہو لیکن یہ تو بتائیے ! آخر جب آپ کے بیٹے کی عمر ۳۲ سال ہوجائے گی تو اس کے لیے زندگی کی رعنائیاں کیاہوں گی؟
کیا آپ پوتے پوتیوں کی خوشیوں سے لطف اندوز ہو سکیں گے؟
اپنی زندگی کے خوبصورت لمحات کو یہ بینک بیلنس کی بھینٹ نہ چڑھائیں کہیں ایسا نہ ہو کہ بینک بیلنس تو حاصل ہو جائے مگر زندگی کی تمام رعنائیاں اس بینک بیلنس کے بھینٹ چڑھ جائیں۔
بینک بیلنس کی عفریت زدہ سوچ سے نکل کر اپنے بچوں کی خوشیاں اور ان کی پاکیزگی کا بھی کچھ خیال کیجئے۔


متعلقہ

تجویزوآراء