مکتوبِ اعلیٰ حضرت بسلسلہ شب براءت
شبِ بَراءَت کے حوالے سے اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں کا
اپنے شاگرد اور خلیفہ مَلِکُ العلما سیّد محمد ظفر الدین قادری کے نام
ایک خط
ازبریلی
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
۱۱؍شعبان المعظّم ۱۳۳۴ھ
السّلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہٗ
شبِ بَراءَ ت قریب ہے، اِس رات تمام بندوں کے اَعمال حضرتِ عزّت میں پیش ہوتے ہیں ۔ مولا عَزَّ وَ جَلّ بطفیل ِحضورِ پُر نور ،شافعِ یوم النشور عَلَیْہِ اَفْضَلُ الصَّلَوَاتِ وَالتَّسْلِیْم مسلمانوں کے ذُنوب مُعاف فرماتا ہے، مگر چند، ان میں وہ دو مسلمان جو باہم دُنیوی وجہ سے رَنْجش رکھتے ہیں، فرماتا ہے: اِن کورہنے دو، جب تک آپَس میں صُلح نہ کر لیں۔
لہٰذا، اہلِ سنّت کو چاہیے کہ حتَّی الْوَسْع قبلِ غروبِ آفتابِ ۱۴؍ شعبان باہم ایک دوسرے سے صفائی کر لیں ۔ایک دوسرے کے حُقوق ادا کردیں یا مُعاف کرالیں کہ بِاِذْنِہٖ تَعَالٰی حقوق العباد سےصحائفِ اعمال خالی ہو کر بارگاہِ عزّت میں پیش ہوں۔حقوقِ مولیٰ تعالیٰ کے لئے توبۂ صادقہ کافی ہے۔
اَلتَّآئِبُ مِنَ الذَّنْبِ کَمَنْ لَّا ذَنْبَ لَہٗ.
ایسی حالت میں بِاِذْنِہٖ تَعَالٰی ضرور اس شب میں امّیدِ مغفرتِ تامّہ ہے، بشرط ِصحتِ عقیدہ وَہُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْم۔
یہ سب مصالحتِ اخوان ومعافیِ حُقوق بِحَمْدِہٖ تَعَالٰی یہاں سالہائے دراز سے جاری ہے۔ امّیدہے کہ آپ بھی وہاں کے مسلمانوں میں اس کااجرا کرکے
مَنْ سَنَّ فِی الْاِسْلامِ سُنَّۃً حَسَنَۃً فَلَہٗٓ اَجْرُھَا وَاَجْرُمَنْ عَمِلَ بِھَآ اِلٰی یَوْمِ الْقِیٰمَۃِ لَا یُنْقَصُ مِنْ اُجُوْرِ ہِمْ شَیْئًا.
کے مصداق ہوں۔ یعنی جو اسلام میں اچھی راہ نکالے، اُس کے لئے اِس کا ثواب ہے اور قیامت تک جو اس پر عمل کریں، ان سب کا ثواب ہمیشہ اس کے نامۂ اعمال میں لکھا جائے بغیر اس کے کہ اُن کے ثوابوں میں کچھ کمی آئے۔
اور اِس فقیرِ ناکارہ کےلئے عفووعافیتِ دارین کی دُعا فرمائیں۔فقیر آپ کے لئے دُعاکرے گا اور کرتا ہے؛ سب مسلمانوں کو سمجھا دیا جائے کہ وہاں نہ خالی زبان دیکھی جاتی ہے، نہ نفاق پسند ہے۔ صلح و معافی سب سچے دل سے ہو۔
وَالسَّلَام
فقیراحمد رضا قادری عُفِیَ عَنْہُ
از بریلی، مطبعِ اہلِ سنّت و جماعت میں چھپا
(کُلّیاتِ مکاتیبِ رضا، حصّۂ اوّل،ص۳۵۶۔۳۵۷)