علمائے اسلام  

(سیّدنا)عبداللہ ابن یاسر (رضی اللہ عنہ)

  ۔عبسی۔یہ عمار بن یاسر کے بھائی ہیں انشاء اللہ تعالیٰ ان کا پورانسب ان کے بھائی عمارکے تذکرے میں ذکرکیاجائےگا۔یاسر اور یاسرکے لڑکے عبداللہ دونوں مکہ ہی میں مسلمان ہوکر مرے۔ یہ سب سابقین اسلام میں تھے اور ان لوگوں میں تھے کہ جو لوگ فی سبیل اللہ عذاب و مصیبت میں ڈالے گئے تھے۔ ان کا تذکرہ ابوعمر نے مختصر لکھاہے۔...

(سیّدنا)عبداللہ ابن وہب بن زمعتہ (رضی اللہ عنہ)

   بن الاسود بن المطلب بن اسد بن عبدالعزی بن قصی۔ان کی والدہ زینب ہیں جو کہ شیبہ بن ربیعتہ بن عبدشمس کی لڑکی ہیں۔قریشیہ ہیں۔ابوموسیٰ نے کہا ہے کہ ان کے تذکرہ میں ہمارے بعض اصحاب نے یحییٰ بن عبداللہ بن حارث سے روایت کرکے بیان کیا ہے کہ وہ کہتے تھے  کہ فتح مکہ کے دن جب رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم ان کےپاس تشریف لائے تو سعدبن عبادہ نے یہ عرض کیا کہ ہم نے قریش کی عورتوں میں وہ چیز نہ دیکھی جو کہ بھلائی میں شمارکی جائے تو اس پر نبی صلی ...

(سیّدنا)عبداللہ ابن وہب (رضی اللہ عنہ)

  اسدی۔ہمیں ابوجعفر بن سمین نے اپنی سند سے یونس بن بکیرتک خبردی وہ ابن اسحاق سے غزوہ حنین کے واقعات میں روایت کرتے تھے کہ انھوں نے کہاابوثواب بن زید نے جوقبیلۂ بن سعد بن بکر کی شاخ بنی ناضرہ کے ایک شخص تھے(حنین کے دن) یہ اشعار کہے تھے۔ ۱؎ الاہل اتاک ان غلبت قریش ہوازن وانحطوب لہا شروط وکنا یاقریش اذا غضبنا یجئی من انعضا ب دم عبیط وکنا یاقریش غضبنا کان الوفنافیہا سعوط فاصبحناتسوقنا قریش سیاق ایعریحد وہا النبیط اس کے جواب میں عبداللہ وہب نے ج...

(سیّدنا)عبداللہ بن ولید بن الولید بن المغیرہ (رضی اللہ عنہ)

  ا بن عبداللہ بن عمربن مخزوم۔قریشی مخزومی۔یہ خالد بن ولید کے بھتیجے تھےان کے والد ین ولید خالد سے بڑے تھے اور ان سے اسلام لانے میں مقدم تھے۔ان عبداللہ کا بھی نام(پہلے)ولید بن ولید تھاپس جب یہ اپنے صغیر سنی میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لائے گئے تو آپ نے ان سے پوچھاتھا کہ تمھارانام کیا ہے توانھوں نے عرض کیاولید بن ولید۔اس پر آپ نے فرمایا کہ قریب ہے کہ بنی مخزوم ولید(نام کو)لازم کرلیں پس تم اپنا نام عبداللہ رکھ لو۔ ان کا تذکرہ تینو...

(سیّدنا)عبداللہ(رضی اللہ عنہ)

  ابن ہشام بن عثمان بن عمرو۔قریشی تیمی۔یہ زہرۃ بن معبدکے داداتھے۔اس کو ابوعمرو نے بیان کیا ہے اور ابونعیم نے یہ کہا ہے کہ عبداللہ بن ہشام بن زہرۃ بن عثمان بن عمروبن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ کی والدہ زینب تھیں جوکہ حمید بن زہیربن حارث اس بن عبدالعزی بن قصی کی لڑکی تھیں۔ ہمیں محمد بن محمد بن سرایابن علی وغیرہ نے اپنی اپنی سند وں سےمحمد بن اسمٰعیل جعفی تک خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیاوہ کہتے تھے ہم سے عبداللہ بن یزید نے بی...

(سیّدنا)عبداللہ(رضی اللہ عنہ)

  ابن ہداج۔حنفی۔ابراہیم بن منذر خزامی نے ہاشم بن غطفان سے انھوں نے عبداللہ بن ہداج سے روایت کرکے بیان کیا (اورعبداللہ بن بداج نے زمانہ جاہلیت کوبھی پایاتھا)کہ وہ کہتے تھےکہ ایک شخص رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں زرد رنگ کا خضاب لگائے ہوئے آیا تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے (اس کو دیکھ کر)یہ فرمایا کہ یہ اسلام کاخضاب ہے اور ایک شخص سرخ رنگ کاخضاب لگائے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم  کی خدمت میں آیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ف...

(سیّدنا)عبداللہ(رضی اللہ عنہ)

  ان کی کنیت ابوہریرہ تھی۔یہ برابر رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں رہاکرتے تھے۔ان کے اور ان کے والد کے نام میں بہت سااختلاف ہے چنانچہ کچھ اختلاف گذرچکا ہے اورکچھ آئندہ آئےگا انشاء اللہ تعالیٰ ہم کنیت کے باب میں اس کا تصفیہ کردیں گے اس لیے کہ یہ اپنی کنیت ہے کے ساتھ زیادہ مشہور تھے۔ان کا تذکرہ ابوعمرنےلکھاہے۔...

(سیّدنا)عبداللہ(رضی اللہ عنہ)

  ابن حبیب بن اہیب بن سحیم بن غیرۃ بن سعد بن لیث بن بکر بن عبدمناہ بن کنانہ۔کنانہ لیثی۔یہ (قبیلۂ)عبدشمس کے حلیف تھے اور بعض لوگوں نے کہا کہ (قبیلہ)بنی اسد بن خزیمہ کے حلیف تھے اور ان کے بھانجے تھے۔یہ خیبر کے دن شہیدکیے گئے ہمیں عبداللہ بن احمد بن علی نے اپنی سند کے ساتھ یونس بن بکیرتک خبردی انھوں نے محمد بن اسحاق سے نقل کرکے ان لوگوں کے نام میں جو (واقعہ)خیبرکے دن شہید ہوئے یہ بیان کیاہے کہ(قبیلہ) بنی سعد بن لیث سے عبداللہ بن قلان ابن وہیب ...

(سیّدنا)عبداللہ(رضی اللہ عنہ)

  ابن ہانی۔یہ بھائی ہیں شریح بن ہانی بن یزید بن نہیک بن ورید بن سفیان بن ضباب کے ضباب کا دوسرا نام سلمہ ہے وہ بیٹے ہیں ربیعہ بن حارث بن کعب کے حارثی ہیں اس لیے کہ یہ قبیلہ ٔ بنی حارث بن کعب بن مذحج کی ایک شاخ سے ہیں۔یزید بن مقدام بن شریح ہانی نے اپنے والد مقدام سے انھوں نے اپنے والد شریح سےانھوں نے اپنے والد ہانی بن یزید سے روایت کرکے بیان کیاوہ کہتے تھے کہ (ایک دفعہ)رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم (میرے یہاں)تشریف لائے اور یہ پوچھا کہ تمھارے کت...

(سیّدنا)عبداللہ(رضی اللہ عنہ)

  ابن ہاد۔ان کاتذکرہ حسن بن سفیان نے(کتاب) وحدان میں لکھا ہے۔ابونعیم نے ان کے تذکرہ میں لکھا ہے کہ ان کے صحابی ہونے میں شبہ ہے۔عبداللہ بن عمروجمحی نے عبداللہ بن ہاد سے روایت کرکے بیان کیاہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دعامیں یہ مانگتے تھے کہ اللہ میرے مجھ کو ثابت قدم رکھ اس بات سے کہ(حق سے)جاؤں اور میری ہدایت کرتاکہ گمراہ نہ ہونے پاؤں اور اے اللہ میرے جیسا کہ تومیرے اور میرے قلب کے درمیان حائل ہوگیاہے ویساہی تومیرے اور شیطان اورشیطان...