حضرت حبیب ابن مظاہر
حضرت حبیب ابن مظاہر صحابی رسول کی شہادت (نماز کے لیے حضرت ابوثمامہ صیداوی نے عرض کیا) امام نے نماز کے لیے قوم اشقیاء کو جنگ بند کرنے کا کہا تو حصین بن تمیم نمیر نے گستاخی کی ’’لاتقبل الصلوٰۃ‘‘ (یعنی تمہاری نماز مقبول نہیں) حضرت حبیب ابن مظاہر نے جواباً کہا ’’لاتقبل زعمت الصلوٰۃ من اٰل رسول اللہ وانصارھم وتقبل منک یا خمار‘‘ (یعنی تمہاری نماز مقبول نہیں کیا تیرا زعم ہے کہ آل رسول اور ان کے انصار کی نماز مقبول نہیں ہے، تو نشے میں ہے)اس پر پھر جنگ چھڑ گئی۔ حضرت حبیب سخت زخمی ہوئے۔ بدیل بن حریم نے سرقلم کردیا۔ امام قریب آئے اور فرمایا ’’للہ درک یا حبیب کنت فاضلا تختم القرآن فی لیلۃ واحدۃ‘‘ (یعنی اے حبیب آپ ایسے فاضل تھے جو ایک رات میں پورا قرآن تلاوت کرلیا کرتے تھے)۔
(اسمائے شرکائے بدر و شہدائے احدوو کربلا)
//php } ?>