حضرت پیر امانت علی چشتی لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
اسمِ گرامی: پیر طریقت حضرت مولانا ابوحقائق پیر سید امانت علی شاہ نظامی ابن حضرت پیر سید برکت علی شاہ چشتی صابری رحمۃ اللہ علیہما۔ آپ کا سلسلۂ نسب 35 واسطوں سے حضر ت امام موسیٰ کاظم رحمۃ اللہ علیہ سے جا ملتا ہے۔
تاریخ ومقامِ ولادت:آپ 2 صفر المظفر1322ھ / بمطابق اپریل 1901ء بروز پیر، موضع گلہوٹی سیدا ں، ڈاک خانہ کوٹ عیسٰی خاں، تحصیل زیرہ، ضلع فیروز پور (انڈیا) میں پیدا ہوئے ۔
بیعت وخلافت:آپ نے اپنے تایا زاد بھائی حضرت پیر سیدنا در علی شاہ رحمۃ اللہ علیہ کے دست مبارک پر سلسلۂ عالیہ چشتیہ نظامیہ میں بیعت ہوئے ۔ مرشد کامل نے آپ کو خلافت و اجازت سے بھی سر فراز فرمایا ۔
سیرت وخصائص: حضرت پیر امانت علی چشتی لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ زاہد،عابد یادِ الٰہی میں مستغرق رہنے والے تھے۔ مشکل عقائد کو سہل انداز میں بیان فرماکر لوگوں کے ذہنوں میں ان مسائل وعقائد کو نقش فرمادیتے۔مثنوی شریف پر نا قابل یقین حد تک عبور تھا، جب آپ مثنوی شریف کے اشعار اپنے مخصوص انداز میں پڑھتے تو سامعین کیف و مستی سے سر شار ہو جاتے ۔آپ کی تقریر اسرار ِتصوف کی آئینہ دار ہوتی تھی۔ پیر سید امانت علی شاہ عابد شب زندہ بزرگ تھے،نماز تہجد باقاعد گی سے ادا کرتے اور شریعت مطہرہ کی پیروی کو ہر وقت پیش نظر رکھتے،سخت سے سخت تکلیف کی حالت میں کبھی نماز قضانہ ہونے دیتے۔ہرجمعرات حضر داتا گنج بخش رحمۃ اللہ علیہ کی بارگاہ میں حاضری دیتے اور ایک عرصہ تک ہر نو چندی جمعرات کو حضرت فرید الدین گنجِ شکر رحمۃ اللہ علیہ کے آستانہ عالیہ پر حاضری دیتے رہے۔ بزرگان سلسلہ اور مشائخ کے عرس برے اہتمام سے مناتے۔
وصال: 7محرم الحرام 1391 ھ / بمطابق مارچ 1971ء بروز جمعہ پیر سید امانت علی شاہ رحمہ اللہ تعالیٰ اپنے محبوب حقیقی سے جاملے ۔ نماز جنازہ آپ کے چھوٹے بھائی حضرت پیر سید کرامت علی شال چشتی نظامی مد ظلہ نے پڑھائی ۔مزار آستانہ بیت الامان گنج مغل پورہ، لاہور میں ہے، مزار شریف پر خوبصورت گنبد تعمیر ہو چکا ہے ۔
ماخز ومراجع: تذکرہ اکابرِ اہلسنت
//php } ?>