2015-10-21
علمائے اسلام
متفرق
2130
| سال | مہینہ | تاریخ |
یوم پیدائش | 1211 | | |
یوم وصال | 1296 | محرم الحرام | 10 |
قطبِ عالم حضرت شاہ عبد العزیز اخوند رحمۃ اللہ علیہ
اسمِ گرامی: آپ کا نام شاہ عبد العزیز اخوند دہلوی بن مولوی حکیم الہٰی بخش بن حافظ محمد جمیل تھا(رحمۃ اللہ علیہم)۔لقب: قطب العالم تھا۔
تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت 1211 ھ میں ہوئی۔
تحصیلِ علم: شاہ عبد العزیز رحمۃ اللہ علیہ نے اخوند برہان صاحب سے قرآن ِ پاک حفظ کیا،فارسی کی درسیات اور شرح ملا جامی مولانا کریم اللہ دہلوی سے پڑھیں، مشکوٰۃ کا درس شاہ عبد العزیز محدث سے لیا اور دیگر علماء سے مختلف علوم وفنون حاصل کئے۔
بیعت وخلافت: شاہ عبد العزیز رحمۃ اللہ علیہ حضرت محمد غوث شہید قادری رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوکربیعت کا شرف حاصل کیا اور ان کے خلیفہ مجاز بھی بنے۔
سیرت وخصائص: قدوۃ العلماء، قطب العالم حضرت شاہ عبد العزیز اخوند رحمۃ اللہ علیہ ولئ کامل، صاحبِ کرامت، عالمِ طریقت وشریعت وحقیقت اورمرجعِ عوام کے ساتھ ساتھ علماء کے مرجع بھی تھے۔اپنے اساتذہ کا بہت ادب کرتے حتٰی کے جب آپ کے مربی ومشفق استاد کا انتقال ہوا تو آپ نے فرمایا کہ: آج عبد العزیز کا انتقال ہوگیا۔حضرت قطب العالم کی قوتِ مکاشفہ بڑی زبردست تھی ، ہزارہا مخلوق نے آپ کے نفسِ ذکیہ کی برکت سے جِلاء قلب ونظر حاصل کرکے سابقہ برائیوں سے تائب ہوکر ایک نئی زندگی کا آغاز کیا۔ اگر آپ کی بارگا میں کوئی منگتا آتا تو اپنی مرادے لے کر جاتا،فقیر آتا تو بادشاہ بن جاتا۔ علماء کی خدمت آپ کا مطمعِ نظر تھا۔عوام میں پھیلنے والے غلط رسومات کا سدِ باب کرتے اور انہیں درست طریکار کی تلقین کرتے تھے۔اوراد ووظائف استقامت کے ساتھ ادا کرنے کے باوجود آپ اپنے وقت کا ایک حصہ عقائدِ باطلہ کے رد میں اور بدمذہبوں کے مکروفریب سے لوگوں کو آگاہ کرنے کے لئے نکالتے۔مذہبِ اسلام کا دفع اور مذہبِ اسلام کا حسن وصحیح تعلیمات لوگوں کے ذہنوں میں بیٹھاتے تھے۔
تاریخِ وصال: آپ کا 10 محرم الحرام 1296 ھ/بمطابق جنوری 1879 ء میں انتقال ہوا۔آپ کا مزارِ مبارک مسجد محلہ فراش خانہ، دہلی میں ہے۔
ماخذ ومراجع: تذکرہ علماء اہلسنت۔
//php } ?>