جس نے دیکھے یورپ کے چال وچلن
جس نے دیکھے یورپ کے چال وچلن ان کو سب کچھ روا ہے بعوان فن جگمگائی ہوئی شب تھر کتے بدن رقص نغمات میخانہ توبہ شکن حیف! اس قوم کا قوی کلچر ہے یہ دوسروں پر رہی قوم کا قوی جو خندہ زن کس قدر حسن یورپ کا بے باک ہے بے حیا، بے وفا بے شرم بد چلن کیرے رقص ہے تو اسڑپ ثیز ہے نام عورت کی عریانیت کا ہے فن اس قدر عام جنسی جنوں ہے یہاں کہ نہیں کرتے تخلیص مرد اور زن چاہے ...