امیر سنگدل سے یہ ہر اک مزدور کہتا ہے
امیر سنگدل سے یہ ہر اک مزدور کہتا ہے
مِرے خون جگر ہی کی ترے ہونٹوں پہ لالی ہے
مِرے ساقی بتا کیسا نظام میکدہ ہے یہ
کوئی مدہوش ہے پی کر کسی کا جام خالی ہے
امیر سنگدل سے یہ ہر اک مزدور کہتا ہے
مِرے خون جگر ہی کی ترے ہونٹوں پہ لالی ہے
مِرے ساقی بتا کیسا نظام میکدہ ہے یہ
کوئی مدہوش ہے پی کر کسی کا جام خالی ہے