پسندیدہ شخصیات  

سیدنا عبداللہ ابن قیس بن محزمہ رضی اللہ عنہ

ابن قیس بن محزمہ بن مطلب بن عبدمناف۔فتح مکہ کے دن اسلام لائے۔یہ ابن شاہین کا قول ہے۔ ابوموسیٰ نے ان کا تذکرہ مختصر لکھا ہے اور ابواحمد عسکری نے ان کا ذکر ان کے والد قیس کے تذکرہ کے ضمن میں لکھ دیا ہے اور کہا ہے کہ قیس کے دونوں بیٹوں محمد اور عبداللہ نے بھی حضرت کو دیکھا تھا۔...

سیدنا عبداللہ ابن قیس بن عکرمہ رضی اللہ عنہ

ابن قیس بن عکرمہ بن مطلب۔ان کی حدیث ابوبکر محمد بن عمرو بن حزم نے اپنے والد سے انھوں نے عبداللہ بن قیس سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے مجھے اب تک رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے نمازشب کی کیفیت کچھ کچھ یاد ہے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابونعیم نے لکھا ہے مگر ان کے صحابی ہونے میں کلام ہے۔...

سیدنا عبداللہ ابن قیس عنفی رضی اللہ عنہ

ابن قیس عنقی صحابی ہیں فتح مصر میں شریک تھے مگر ان کی کوئی روایت معلوم نہیں۔یہ ابن یونس کا قول ہے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے وفات ان کی ۹۴ھ؁ میں ہوئی۔ ؎۱ مختصر واقعہ یہ ہے کہ عمروبن عاص اورابوموسیٰ اشعری دونوں پہلے ایک جگہ جمع ہوئے عمروبن عاص نے کہامیں معاویہ کومعزول کردوں گاتم علی کو معزول کردینا بعد اس کے مہاجرین و انصار کو اختیار ہے بطبیب خاطر جس کو چاہیں خلیفہ بنائیں ابوموسیٰ نے بھی اس رائے کو پسند کیا چنانچہ دوسرے دن مجمع عام ...

سیدنا عبداللہ ابن قیس بن فخر رضی اللہ عنہ

ابن قیس بن صخر بن حرام بن ربیعہ بن عدی بن غنم بن کعب سلمہ۔انصاری خزرجی سلمی۔بدر میں یہ اور ان کے بھائی معبد دونوں شریک تھے۔ابن اسحاق نے کہا ہے کہ یہ بدرمیں شریک تھے اور ابن عقبہ نے بھی کہا ہے کہ یہ بدر میں شریک تھےاس کو ابونعیم نے ابن عقبہ سے روایت کیا ہے اور ابوعمر نے موسیٰ بن عقبہ سے روایت کی ہے کہ انھوں نے اہل بدر میں ان کاذکر نہیں کیامگر اس بات پر سب کااتفاق ہے کہ یہ احد میں شریک تھے۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔...

سیدنا عبداللہ ابن قیس بن فخر رضی اللہ عنہ

ابن قیس بن صخر بن حرام بن ربیعہ بن عدی بن غنم بن کعب سلمہ۔انصاری خزرجی سلمی۔بدر میں یہ اور ان کے بھائی معبد دونوں شریک تھے۔ابن اسحاق نے کہا ہے کہ یہ بدرمیں شریک تھے اور ابن عقبہ نے بھی کہا ہے کہ یہ بدر میں شریک تھےاس کو ابونعیم نے ابن عقبہ سے روایت کیا ہے اور ابوعمر نے موسیٰ بن عقبہ سے روایت کی ہے کہ انھوں نے اہل بدر میں ان کاذکر نہیں کیامگر اس بات پر سب کااتفاق ہے کہ یہ احد میں شریک تھے۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔...

سیدنا عبداللہ ابن قیس بن سلیم رضی اللہ عنہ

ابن قیس بن سلیم بن حضار بن حرب بن عامر بن عنز بن بکربن عامر بن عدی بن وائل بن ناجیہ بن جماہر بن اشعر بن اود بن یشحب۔کنیت ابوموسیٰ اشعری۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ہیں ۔اشعرکا نام بنت تھا۔ ان کی والدہ طیبہ بنت وہب تھیں جو قبیلہ عک کی ایک خاتون تھیں۔وہ بھی اسلام لائی تھیں اور مدینہ میں ان کی وفات ہوگئی تھی۔واقدی نے بیان کیا ہے کہ ابوموسیٰ مکہ گئے اوروہاں ابواجیحہ یعنی سعید بن عاص بن امیہ سے حلف کی دوستی کی۔مکہ میں اپنے اشعری بھائیوں کی ای...

سیدنا عبداللہ ابن قیس بن زائدہ رضی اللہ عنہ

ابن قیس بن زائدہ بن اصم بن رواحہ بن حجر بن عبدبن معیص بن عامر بن لوی۔قریشی عامری معروف بہ ابن ام مکتوم ان کے نام میں اختلاف ہے بعض لوگ عبداللہ کہتے ہیں اور بعض لوگ عمرو یہی آخری نام زیادہ مشہور ہے ان کا تذکرہ ابو عمر نے لکھاہے۔...

سیدنا عبداللہ ابن قیس خزاعی رضی اللہ عنہ

ابن قیس خزاعی۔ابونعیم نے اپنی سند سے یزید بن عیاض سے انھوں نے اعرج سے انھوں نے عبداللہ بن قیس خزاعی سے روایت کی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جوشخص دکھانے سنانے کے لیے کوئی کام کرے وہ اللہ کے غضب میں رہتا ہے یہاں تک کہ اس کام سے بعض آئے۔ ان کا تذکرہ ابونعیم اور ابوعمر اور ابوموسیٰ نے لکھا ہے اور ابوعمر نے کہاہے کہ یہ خزاعی ہیں مگربعض لوگوں نے ان کو اسلمی لکھا ہے۔ میں کہتا ہے کہ ابن مندہ نے اس حدیث کو عبداللہ بن قیس اسلمی کے تذکرہ م...