مناقب  

ہیں اک ولیِ خدا حضرتِ ضیاء الدین

ہیں اِک وَلیِّ خدا حضرتِ ضیاءُالدینجبھی تو کرتے ہیں ہم مِدحتِ ضیاءُالدین زمانہ ’’قطبِ مدینہ‘‘ پکارتا ہے اُنھیںاُفُق پہ چھائی ہے یہ شہرتِ ضیاءُالدین ہیں وہ رضا کے مرید و خلیفہ، اے لوگو!خوشا! بلند ہے یہ نسبتِ ضیاءُالدین وصی مُحدّثِ سورت کے وہ بھی ہیں شاگردنصیب والوں میں ہیں حضرتِ ضیاءُالدین تھے دوست مفتیِ اعظم، مبلغِ اعظمبڑی ہی خوب تھی یہ صحبتِ ضیاءُالدین ہیں آپ شیخِ عرب اور تاج و فخرِ عجمخدا کا فضل ہے یہ شوکتِ ضیاء...

اعلیٰ حضرت کے خلیفہ چل دئیے سوئے عدم

اعلیٰ حضرت کے خلیفہ چل دیے سوئے عدماَب ہے ان کا آستانہ جنّت الفردوس میں زہد و تقویٰ حُبِّ خالق اور ولائے پنجتنلے کے پہنچے یہ خزینہ جنّت الفردوس میں خَیر مقدم کر رہے ہیں حور و غلمان و مَلکوالہانہ والہانہ جنّت الفردوس میں ہے زباں پر یَا رَسُوْلَ اللہِ اُنْظُرْ حَالَنَا!کیا سماں ہے عارفانہ جنّت الفردوس میں ہے اگر صابر براری فکر تاریخ وفات’’لکھ ضیاءُ الدین یگانہ جنّت الفردوس میں‘‘(۱۹۸۱ء)  ...

عیاں ہے شان اور عظمت ضیاءُ الدین مدنی کی

لبوں پر ہے رواں مدحت ضیاءُ الدین مدنی کیہے دل میں جاگزیں الفت ضیاءُ الدین مدنی کی خدا کی یہ نوازش ہے، نبی کی خاص رحمت ہےبقیع میں بن گئی تربت ضیاءُ الدین مدنی کی لقب محبوبِ محبوبِ الٰہ العالمین اُن کاعیاں ہے شان اور عظمت ضیاءُ الدین مدنی کی نظر والے یہ کہتے ہیں یہی قطبِ مدینہ ہےسراپا آئینہ سیرت ضیاءُ الدین مدنی کی خلافت اعلیٰ حضرت سے انھیں حاصل ہے جب لوگوجہاں میں چھائی ہے نسبت،ضیاءُ الدین مدنی کی بُھلا سکتی نہیں تاریخ ان کے کارناموں کورہے...

ضیاء الدین دربانِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم

ضیاءُ الدین دربانِ محمد(ﷺ)بڑا ہے ان پہ احسانِ محمد(ﷺ) بقیعِ قدس میں اب تا قیامترہیں گے زیرِ دامانِ محمد(ﷺ) وہ خود بھی بن گئے پھر شان والےبنے جب مظہرِِ شانِ محمد (ﷺ) کرم ان پر ہے کتنا مصطفیٰ کاکہ ہیں اب بھی وہ مہمانِ محمد(ﷺ) محمد تو ہیں بُرہانِ الٰہیضیاءُ الدین، بُرہانِ محمد(ﷺ) نبی کے نُور ہی سے ہو کے روشنبنے شمعِ شبستانِ محمد(ﷺ) رؔیاض! اُس دل کا کیا کہنا کہ جس میںضیا جیسا ہے ارمانِ محمد(ﷺ...

غرقِ عشقِ مصطفیٰ (ﷺ)، قطبِ مدینہ طیّبہ

غرقِ عشقِ مصطفیٰ (ﷺ)، قطبِ مدینہ طیّبہفیض کا اک سلسلہ قطبِ مدینہ طیّبہ روشنی پھیلا رہا ہے نام قطبِ وقت کادینِ احمد کی ضیا قطبِ مدینہ طیّبہ نیک سیرت، نیک طینت، نیک خو، مہماں نوازبا کمال و پارسا، قطبِ مدینہ طیّبہ حق پرست و حق نگر، حق آشنا و حق رساحق بیان و حق نوا، قطبِ مدینہ طیّبہ خوش جمال و خوش کلام و خوش دل و خوش اعتقادخوش خصال و خوش ادا، قطبِ مدینہ طیّبہ محفلِ نعت ان کے ہاں ہر روز ہوتی منعقدمہتمم ہوتے سدا، قطبِ مدینہ طیّبہ عمر گذری حاضری...

محمد کی دعا قطبِ مدینہ

محمد کی دعا قطبِ مدینہرضا کے دِل رُبا قطبِ مدینہ ہوئی آسان فوراً میری مشکلزباں سے جب کہا قطبِ مدینہ ولی بھی تھے ولی گر بھی تھے، واللہ!امامِ اولیا قطبِ مدینہ فنا فی الغوث اعظم، مہرِ تاباںفروغِ قلبِ ما قطبِ مدینہ وہ تھے قؔائد کے قائد اس جہاں میںمدینے کی فضا قطبِ مدینہ  ...

ضیاءُالدیں نگارِ اَصفیا ہیں

ضیاءُالدیں نگارِ اَصفیا ہیںضیاءُالدیں بہارِ اَتقیا ہیں ضیاءُالدیں ضیائے مصطفیٰ ہیںضیاءالدین قطبِ اولیا ہیں محیطِ بے کراں عشقِ نبی کارضا کا عکسِ کامل با رضا ہیں جوارِ گنبدِ خَضرا میں رہ کر ہوئے محبوب پر آخر فِدا ہیں بلا تشکیک ہیں قطبِ مدینہفنا فی المصطفیٰ و مرتضیٰ ہیں جمالِ یار چہرے پر فروزاںدلیلِ نور ہیں نور الہدیٰ ہیں سراپا شفقت و رافت سراپاکرم ہیں، جود ہیں، مہر و وفا ہیں جسے دیکھا انھیں کا ہو گیا وہنبی کے خلق کا عکسِ صفا ہیں نبی کی نع...

نبی کے نور سے پیر و مریدِ با صفا چمکے

نبی کے نور سے پیر و مریدِ با صفا چمکےبریلی میں رضا چمکے، مدینے میں ضیا چمکے ضیا کا فیض پہنچا ناگپور، ارضِ مدینہ سےضیا کے فیض سے عبد الحلیمِ با صفا چمکے ضیاءُ الدین کے عرسِ مبارک کی تجلّی سےخدا وندا قیامت تک عمریا کی فضا چمکے ضیاءُ الدین کا بابِ کرم ہے کتنا نورانیزبانِ التجا کھولوں تو حرفِ التجا چمکے شریعت اور طریقت کی مُقدّس رہ گزاروں میںجب ان کا نقشِ پا چمکا تو لاکھوں رہ نما چمکے مدینے کے قطب کی ذات اسمِ با مسمّٰی ہےضیاءُ الدین بن کر دین ...

آہ بدرِ اولیاء جاتا رہا

آہ! بدرِ اولیا جاتا رہا!تاجْدارِ اصفیاء جاتا رہا اہلِ حق کا پیشوا جاتا رہاسُنّیوں کا مقتدا جاتا رہا واصفِ شاہِ دَنٰی جاتا رہا!عاشقِ غوث الوریٰ جاتا رہا کیا مناقب ہوں بیاں مجھ سے بھلارہبرِ راہِ ہدا جاتا رہا اہلِ سنّت اہلِ حق ، اہلِ نظرکا معظّم رہ نما، جاتا رہا جس سے پر رونق تھا اسلامی چمنوہ جمالِ اولیاء جاتا رہا تھا ضیاءُ الدین احمد نامِ پاکمظہرِ احمد رضا جاتا رہا نام میں ’’الشاہ مدنی‘‘ جب مِلاسالِ رحلت مل گیا جاتا...

نہ یہ قصہ ہے کوئی اور نہ یہ کوئی کہانی ہے

نہ یہ قصّہ ہے کوئی اور نہ یہ کوئی کہانی ہےنہ یہ زورِ قلم ہے اور نہ اس کی در فشانی ہے حقیقت سے جو ہے بھر پور ایسی حق بیانی ہےضیاءُ الدین احمد کی دلوں پہ حکمرانی ہے نہ رُکنے پائے راہِ شرع و سنّت سے قدم اُن کےجہاں کی رفعتیں اُن کی نظر میں راہ کے تنکے ضیاءُ الدین احمد قادری فیضِ مسلسل تھےیہ تھے مجموعۂ حسنات الطافِ مکمّل تھے یہ اپنے چاہنے والوں کی ہر مشکل کا بھی حل تھےکتابِ زیست کے ہر باب کی شرحِ مفصّل تھے گزارے چین کے دن گنبدِ خَضرا کے سائے می...