نعیم الدین مراد آبادی
نعیم الدین مراد آبادی (تذکرہ / سوانح)
تذکرہ نگاری (1)
شجرہ طریقت (36)
ابتداء میں آپ اپنے استاد قدوۃ الفضلاء حضرت مولانا سید شاہ محمد گل کابلی سے ہی ”سلسلہ قادریہ“ میں بیعت ہوئے، لیکن بیعت کے کچھ عرصہ بعد ہی حضرت شاہ محمد گل نے آپ کو حضرت قطب العالم شیخ المشائخ ابو احمد الشاہ علی حسین الاشرفی الجیلانی کچھوچھوی کے سپرد کر دیا، انہوں نے آپ کو خلافت و اجازت عطاء فرمائی۔اسی طرح اعلیٰ حضرت عظیم البرکت مولانا شاہ احمد رضا خان فاضل بریلوینے آپ کو خلافت و اجازت اور اسناد حدیث سے سرفراز فرمایا ۔
شجرہ نسب (3)
مولانا سید نعیم الدین بن مولانا سید معین الدین بن امین الدین بن کریم الدین۔رحمۃ اللہ علیہم اجمعین۔حضرت مولانا سید محمد نعیم الدین مراد آبادی کے آباء و اجداد ایران کے رہنے والے تھے خاندانی تعلق سادات کرام سے ہے؛ اور ”اورنگ زیب عالمگیر“ کے عہد میں ”مشہد“ سے ہندوستان آئے اور بڑے بڑے اعلیٰ مناصب اور عہدوں پر مامور ہوئے۔خاندانی اعتبار سے یہ گھرانہ ہمیشہ ہی علم و فضل کا آفتاب، علوم و فنون کا ماہتاب رہا ہے۔ ہندوستان کے شمالی علاقے لکھنؤ، رام پور، بدایوں، علیٰ گڑھ، میرٹھ، کان پورا ،اور بریلی کی طرح مراد آباد کو بھی بڑی دینی سیاسی تعلیمی اہمیت حاصل رہی ہے۔ اس شہر مراد آباد میں جہاں بڑے بڑے علماء کبار چمنستانِ علم کے مسند بچھائے بیٹھے تھے انہی میں حضرت مولانا سید معین الدین متخلص ’’نزؔہت‘‘ ملقب استاذ الشعراء بھی تھے۔ مراد آباد کی نصف آبادی آپ سے شاگردی کا شرف رکھتی تھی۔
اساتذہٗ کرام (4)
حضرت صدر الافاضل نے آٹھ سال کی عمر میں قرآن پاک حفظ کیا اور ابتدائی تعلیم اپنے والد ماجد سےحاصل کی۔ بعد ازاں مدرسہ امدادیہ (مرادآباد) سے دستار فضیلت حاصل کی، آپ کے اساتذہ میں مولانا شاہ محمد گل کابلی جو عالم و عارف تمام علوم عقلیہ و نقلیہ کے جامع تھے۔علوم دینیہ سے فراغت کے بعد ”علم طِب“ کی تعلیم حاصل کی اور آپ کو ”علم طب“ میں بھی مہارت تامہ حاصل تھی اور اس فن میں حکیم شاہ فضل احمد امروہوی سے آپ کو شرف تلمذ تھا۔ شعر و ادب میں اپنے والد ماجد، استاذ الشعراء مولانا معین الدین نزہت سے کمال حاصل کیا اور ”نعیم“ تخلص فرماتے تھے۔ آپ کا دیوان ادب ”ریاض نعیم“ کے نام سے شائع ہو چکا ہے۔
خلافت و اجازت (2)
آپ کےاستاذ و شیخ مکرم حضرت مولانا سید گل محمد صاحب کابلی نے تمام سلاسل میں اجازت و خلافت عطاء فرمائی۔پھر شیخ المشائخ حضرت سید شاہ علی حسین اشرفی نے اجازت و خلافت سے مشرف فرمایا۔اسی طرح اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں نے اجازت و خلافت عطاء فرماکر ماذون و مجاز بنایا۔
اولادِ امجاد (1)
حضرت صدرالافاضل مولانا سید نعیم الدین مراد آبادی کے صاحبزادےعلامہ سید اختصاص الدین جو اپنے وقت عالم متبحر تھے۔آپ کے وصال کےبعد آپ کےنائب کامل تھے۔
شاگرد و تلامذہ (22)
حضرت صدر الافاضل مولانا سید نعیم الدین مراد آبادی اعلیٰ حضرت مولانا شاہ احمد رضا خان کے ایک جلیل القدر خلیفہ اور اپنے وقت کے بے مثال عالم بے بدل، فاضل اعظم، محدث، مفسر اور ماہر سیاست دان تھے، مذہب اور سیاست پر ان کی گہری نظر تھی۔آپ اپنی زندگی میں مرجع الخلائق تھے۔اپنے وقت میں ’’استاذ العلماء‘‘ کے لقب سے ملقب تھے۔پھر اعلیٰ حضرت نے آپ کو ’’صدر الافاضل‘‘ کا لقب عطاء فرمایا۔آپ کی ساری زندگی درس و تدریس، وعظ ونصیحت،امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز کے حل اور تحریک پاکستان اور افتاء و تصنیف میں گزری۔ حضرت صدرالافاضل کے کےتلامذہ کا حلقہ بہت وسیع ہے۔
تصنیفات و تالیفات (21)
حضرت صدرالافاضل مولانا سید نعیم الدین مراد آبادیاپنے زمانے کی ایک ہمہ جہت اورجامع الکمال شخصیت تھے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو گوناگوں خصوصیات سے متصف فرمایا تھا۔آپنےمختلف موضوعات پرتقریباًتئیس (23)کتب تصنیف فرمائی ہیں۔