افریقہ میں یاد تاج الشریعہ
دیکھنے والوں جی بھر کے دیکھو ہمیں
پھر نہ کہنا کہ اختر میاں چل دئیے
مؤرخہ ۲۰؍ جولائی ۲۰۱۸ ء بروز جمعہ شام کے وقت جیسے ہی یہ خبر جانکاہ پردۂ سماعت سے ٹکرائی کہ وارث علوم اعلیٰ حضرت، نبیرۂ حجۃ الاسلام، شہزادۂ مفسر اعظم ہند پیشوائے اہل سنت قاضی القضاۃ فی الہند حضرت علامہ مفتی اختر رضا خاں بریلوی نے داعی اجل کو لبیک کہا تقریباً ہر سنی صحیح العقیدہ شخص اور آپ کے مریدین و متوسلین اپنی اپنی جگہ پر کچھ لمحوں کےلیے حامد و ساکت رہ گئے اور پھر ساؤتھ افریقہ میں مختلف مقامات پر تعزیت اور ایصال ثواب کا سلسلہ جاری ہوگیا۔ جس میں سے جوہانس برگ میں مسجد شیخ عبد القادر جیلانی، لینیشیا کی سلطان باہو مسجد، صابر چشتی مسجد، نوری مسجد فیض رضا مسجد، فیضان مدینہ اور مسجد جیوانی قابل ذکر ہیں۔ لوڈیم میں بھی مختلف مقامات پر اپنے محسن و رہنماء کی یاد میں تعزیتی و ایصال ثواب کے پروگراموں کا سلسلہ جاری رہا جس میں جو نیل اسٹریٹ مسجد، پی ایم ٹی دار العلوم اور مدرسہ امام احمد رضا قابل ذکر ہیں۔ ڈربن میں مسجد خالد شاہ چے سورتھ اور امام مصطفیٰ رضا سینٹر، دار العلوم قادریہ غریب نواز لیڈی اسمتھ، مدرسہ امام احمد رضا احسن البرکات وغیرہ۔ بنونی ساؤتھ افریقہ میں خصوصیت کے ساتھ رفیق گرامی حضرت مولانا سید محمد ارشد اقبال رضوی صاحب قبلہ و دیگر جتنے بھی مریدین و عقیدت مندان حضور تاج الشریعہ کو حضرت کے اچانک اس دار فانی سے عالم جا ودانی کی طرف رحلت کی یہ خبر ملی تو سب کے سب صدموں سے نڈھال ہوگئے۔ سچ تو یہ ہے کہ کانوں پر اعتبار کرنا مشکل ہو رہا تھا کہ اب پیشوائے اہل سنت رہبر شریعت و طریقت حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ ظاہراً ہمارے درمیان نہ رہے مگر موت ایسی حقیقت ہے جس میں کسی کا اختلاف نہیں فرق اتنا ہے کہ ہر موت یکساں نہیں ہوتی۔ یقیناً آپ کی رحلت پوری امت مسلمہ کےلیے ایک عظیم خسارا ہے جس کی تلافی نا ممکن نہیں تو مشکل ترین ضرور ہے۔
راقم الحروف نے جب یہ سنا کہ رفیق محترم حضرت سید ارشد اقبال صاحب اور مولانا موسیٰ رضا قادری بانی و مہتمم مدرسہ امام احمد رضا لوڈیم ساؤتھ افریقہ، ذمبابوے کے منصور بھائی رضوی کے ساتھ مرشد کریم کے آخری دیدار کے لیے افریقہ سے بریلی شریف جا رہے ہیں تو میں ان کے گھر پہنچا اور جواہنس برگ ایئر پورٹ پر انہیں رخصت کرنے کے لیے گیا۔ اس کے بعد بھیگی پلکوں کے ساتھ مسجد انوار خالد شاہ کے ٹرسٹیوں کے تعاون سے تعزیتی محفل اور ایصال ثواب کی مجلس کے انتظام میں لگ گیا۔ ۲۱؍ جولائی بروز ہفتہ بعد نماز عشاء اسی مسجد انوار خالد شاہ بنونی ساؤتھ افریقہ میں سوگواری کے عالم میں تعزیتی محفل منعقد ہوئی۔ عزیز القدر حافظ و قاری محمد علیم رضا برکاتی بریلوی (برادر صغیر مفتی محمد سلیم بریلوی) مدرس مدرسہ امام احمد رضا لوڈیم نے تلاوت کلام مجید سے اس محفل کا آغاز کیا۔ مولانا انور رضا صاحب نائب پرنسپل مدرسہ امام احمد رضا لوڈیم ساؤتھ افریقہ نے اپنے مخصوص لب و لہجے اور مسحور کن آواز میں حمد و نعت و مناقب پڑھ کر مجلس میں چار چاند لگادئیے۔ تاج الشریعہ کی بارگاہ میں انہوں نے بھگی پلکوں کے ساتھ منقبت پیش کی جس پر سارے سامعین زار و قطار رونے لگے۔ اخیر میں مولانا غلام حسین صاحب خطیب و امام کوئن اسٹریٹ مسجد پریٹوریا کا پُر مغز اور رقت انگیز خطاب ہوا جس میں انہوں نے کروڑوں دلوں کی دھڑکن حضرت تاج الشریعہ کی ہمہ جہت شخصیت کی حیات و خدمات پر عمدہ انداز میں روشنی ڈال کر سارے شرکائے مجلس کو غم و اندوہ کی جیتی جاگتی تصویر بنادیا۔ محترم کفایت اللہ بخش نے محفل کی نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ اس محفل میں بھائی محمد سراج، شاعر عبد اللہ عبد القادر واحد، عبد الغفور صاحب، سید محمد الطاف عبد الحمید سرکھوٹ اور ضمیر و ضمان خاص طور شریک ہوئے۔ آخر میں رقت انگیز انداز میں دعا ہوئی صلوٰۃ و سلام پر یہ محفل اختتام پذیر ہوئی۔
مؤرخہ ۲؍ اگست بروز جمعرات بعد نماز عشا مسجد سلام لیچوئل بریپن ساؤتھ افریقہ میں خلیفۂ حضور تاج الشریعہ حضرت مولانا سید ارشد اقبال صاحب کی صدارت میں محفل ایصال ثواب کا انعقاد ہوا جس کی نظامت کے فرائض فیضان مرشد سے راقم الحرف نے بحمدہ تعالیٰ بحسن و خوبی انجام دئیے۔ مسجد کے مؤذن جناب یحییٰ صاحب نے اپنی عمدہ آواز میں تلاوت کلام الٰہی سے اس محفل کا آغاز کیا۔ نعت خواں حضرات نے اپنے مخصوص انداز میں حمد و نعت کا نذرانہ پیش کیا۔ بارگاہ تاج الشریعہ میں مناقب کے ذریعہ خراج عقیدت پیش کرنے کا شرف مرید تاج الشریعہ محترم حاجی عبد الرشید صاحب نے حاصل کیا۔ محترم حافظ شاہد پٹیل نے حضرت تاج الشریعہ کی بے مثال شخصیت پر تقریر کرتے ہوئے آپ کو ولی ابن ولی، ابن ولی، ابن ولی، ابن ولی، وبن ولی کہہ کر آپ کا بے مثال تعارف پیش کیا۔ اخیر میں صدر مجلس خلیفۂ تاج الشریعہ سید ارشد اقبال صاحب نے احقاق حق، ابطال باطل اور استقامت فی الدین کے سلسلہ میں حضرت تاج الشریعہ کی نمایاں خوبیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اس زمانہ میں وہ ہر جہت سے نمایاں تھے۔ وہ لاکھوں کروڑوں میں یکتا اور تنہا نظر آتے تھے۔ آپ لوگ غمزدہ نہ ہوں کل تک حضرت اپنی ظاہری حیات کے ساتھ ہمارے عقائد و نظریات کی حفاظت و پاسبانی فرمایا کرتے تھے مگر اب اپنی روحانی زندگی کے ذریعہ اور اپنے فیضان کے توسط سے ہماری دست گیری بھی کریں گے اور ان شاء اللہ تعالیٰ اپنے اجداد کرام اور اپنے مشائخ عظام کے فیوض و برکات کی مدد سے ہم سب کی دینی و مسلکی رہنمائی بھی فرمائیں گے۔ صدر مجلس کی رقت انگیز دعاؤں پر محفل کا اختتام ہوا۔ جناب فاروق شیخ، ادریس بھائی، شہیر عبد اللہ، عبد الحمید سرکھوٹ، سلیمان صاحب، محمد خلیل، محمد ضمیر و ضمان، عبد القادر جولے، محمد عمران اور سید الطاف وغیرہم نے محفل میں شرکت بھی کی اور اس کے انتظام و انصرام میں ہاتھ بھی بٹایا۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کے سروں پر مشائخ بریلی خاص کر حضرت تاج الشریعہ علیہم الرحمہ کے فیضان کو سایہ فگن فرمائے۔ آمین