قطبِ مدینہ علیہ رحمہ کی اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے محبت

مفتی محمد اشفاق رضوی (خطیب مرکزی جامع مسجد خانیوال شہر) بیان کرتے ہیں کہ میں ۱۹۷۹ء میں حج کے بعد مدینۂ منورہ حاضر تھا۔ وہاں حضرت شیخ مدنی﷫ سے دریافت کیا کہ حضور ہم نے سنا ہے کہ آپ نے مدینۂ طیبہ میں اپنے شیخ اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی قدس سرہٗ کے وصال کے بعد ان کی زیارت کی ہے۔ حضرت مدنی﷫ نے فرمایا، ہاں ایک مرتبہ مواجہہ شریف میں حاضری دینے کے لیےمسجدِ نبوی شریف کے باب السلام سے اندر داخل ہوا تو دیکھا کہ اعلیٰ حضرت عظیم البرکت قدس سرہٗ مواجہہ شریف کی طرف منہ کرکے کھڑے ہیں اور سلام پڑھ رہے ہیں ۔ میں قریب گیا تو اعلیٰ حضرت قدس سرہٗ میری نظروں سے غائب ہوگئے۔ میں مواجہہ شریف کی طرف چلاگیا اور صلوٰۃ و سلام کا نذرانہ پیش کرکے عرض کیا: یارسول اللہ(ﷺ)! مجھے میرے شیخ کی زیارت سے محروم نہ رکھا جائے۔ حضرت مدنی﷫ فرماتے ہیں کہ میں نے مواجہہ شریف کی پائنتی کی طرف دیکھا تو اعلیٰ حضرت قدس سرہٗ بیٹھے دکھائی دیے، میں نے دوڑ کر اعلیٰ حضرت قدس سرہٗ کی قدم بوسی کی اور زیارت سے فیض یاب ہوا۔( مکتوب مفتی محمد اشفاق احمد رضوی خانیوال، بنام راقم الحروف خلیل احمد، محررہ دسمبر ۱۹۸۲)


متعلقہ

تجویزوآراء