اتحاد اہلسنت کے داعی

اتحاد اہلسنت کے داعی

مفسر ِ قرآن حضرت علامہ سید ریاض حسین شاہ

ناظم اعلیٰ جماعت اہلسنت پاکستان

یہ خبر گلشن محبت میں تمام اہل محبت کو غمگین کر گئی کہ جماعت اہل سنت پاکستان کے دیرینہ رفیق اور کراچی کے امیر محترم حضرت علامہ سید شاہ تراب الحق قادری رضوی واصل بااللہ ہوگئے ۔

            دودمانِ رسالت سے پاکیزہ نسبت کے شرف سے متصف علامہ سید شاہ تراب الحق قادری علیہ الرحمۃ سے طویل رفاقت رہی ،گذرے ایام زیست کی خوبصورت یادیں لوح دل پر رقم رہیں گی ۔

            مسلک محبت و حق اور دین امن و آشتی کی پر نور خدمت ،جماعت اہل سنت پاکستان کے لیے شبانہ روز جدو جہد، ناموس رسالت کے تحفظ اور ملک و ملت کے مسائل کے حل کے لئے مقبول ومحبوب کوششیں ،تحفظ ناموس رسالت کے قانون C/295کے نفاذ کے لیے راہ ہموار کرنا ۔اتحاد اہل سنت کے لیے کاوشیں ،ملک و بیرون ملک تبلیغ دین کے لیے مساعئی جمیلہ، علمی، پُر وقار تحریریں پرنور علمی و عملی روحانی زندگی شاہ تراب الحق قادری علیہ الرحمۃ کا طرّۂ امتیاز ہے ۔

            دانا لوگ سچ کہتے ہیں کہ برگذیدہ بندگانِ الہٰ زندگی کی صورت ملنے والی نعمت کے لمحات کو ضائع نہیں ہونے دیتے۔

            علامہ شاہ تراب الحق قادری کے شام و سحر سے آگاہ لوگ اس حقیقت کا ادراک رکھتے ہیں کہ انہوں نے اپنے شب و روز کی جو ترتیب قائم کی اس کے ہر دن اور رات میں اسلام دوستی ،ملک و ملت کی محبت ،اور افکار محدث بریلی مولانا الشاہ احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کی ترویج و اشاعت کی خوشبو محسوس کی جاسکتی ہے ۔

            ایک بار انہوں نے ذکر کیا تھا کہ حیدر آباد دکن کے ایک مشہوربزرگ کے مبارک نام کی نسبت سے ان کا نام تراب الحق رکھا گیا ۔آج ان کی حیاتِ مستعار کا جائزہ لینے والی نگاہِ دلنواز اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ تراب الحق نامی جسد خاکی نے ساری زندگی اپنا حق کی مٹی ہونا ثابت کیا ہے ۔مسجد کا منبر ہو یا حجرہ ،خلوت ہو یا جلوت ،جلسہ ہو یا جلوس ،میٹروپولٹین کراچی کا ہال ہو یا قومی اسمبلی کا فلور ،غریب بستیوں کی محفل میلاد یا تختِ حکومت پر براجمان افراد کی مجلس۔۔۔۔ میری جماعت منزل نواز سفر میں شریک علامہ سید شاہ تراب الحق قادری علیہ الرحمۃ نے ہمیشہ توانا لہجے میں ،ببانگ دہل ڈرے ،جھجکے اور دبے بغیر سچ کہا اور خوب کہا شاہ صاحب علیہ الرحمۃ جماعت اہل سنت پاکستان کے تنظیمی جلسوں میں بھی پابندی سے شریک ہوتے ۔ خوبصورت لباس ،دیدزیب قامت ،پروقار انداز اور دبنگ لہجہ آپ کا تعارف ہوتا ۔اپنا مؤقف دلائل کے ساتھ ٹھوس انداز میں پیش کرتے ۔جامع اور مختصر جملوں میں مافی الضمیر بیان کرتے ،اپنے مشورے کے صائب ہونے پر اصرارتو کرتے مگر خواہ مخواہ الجھنے اور اپنی بات پر بیجا لڑ جانے والی عادت سے کوسوں دور رہتے ۔یہی وجہ ہے کہ جماعتی حلقوں میں آپ کی رائے کا احترام ہوتا اور آپ کے مشورے قبول بھی کیے جاتے ۔جماعت کے قائدین کا ادب اور چھوٹوں پر شفقت کا معاملہ کرتے ۔

            جماعت اہل سنت پاکستان کے منزل نواز اقدامات اور اہداف کے حصول میں بھرپور ساتھ دینا ان کی عاد ت کریمہ تھی ،سنی کانفرنس کا انعقاد ہو یا سنی سیکریٹریٹ کے قیام کا مرحلہ دروسِ قرآن مجید کا نظم ہو یا تنظیمی نیٹ ورک کی ترتیب،۔۔۔شاہ صاحب علیہ الرحمۃ ہمیشہ صف اول میں شامل رہتے ۔

            جماعت اہل سنت پاکستان کراچی کا مضبوط اور مربوط سٹرکچر آپ کی تنظیمی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔کراچی میں ایک عشرہ سے زائد مدت سے مسلسل جاری ماہانہ مرکزی درس قرآن مجید آج بھی دیگر اضلاع کے لیے شاندار مثال ہے۔

            علامہ سید شاہ تراب الحق قادری علیہ الرحمۃ کی زندگی میں جماعت اہل سنت کے دوستوں کے لیے بالخصوص اور عامۃ الناس کے لیے بالعموم بہت جاندار اسباق موجود ہیں ۔

٭        مقصد تخلیق کی پہچان اور معرفت

٭        منزل کا شعور اور اس کے حصول کے لیے پر عزم اور انتھک جدوجہد

٭        راہ حیات میں سچائی ،تقویٰ ،عبادات کی ادائیگی کی روش

٭        باوجود بلند مرتبہ ہونے کہ اپنی جماعت کے قائدین سے محبت اور اطاعت کا قابل رشک جذبہ

٭        اتحاد اہل سنت کے لیے پر خلوص محنت

٭        باہمی ادب و احترام کا قابل تعریف عمل

٭        جماعتی تصلب کا قابل ذکر رویہ

٭        اپنے کارکنان کا بھر پور خیال رکھنا

            دعا ہے اللہ کریم علامہ سید شاہ تراب الحق قادری علیہ الرحمۃ کے درجات مزید بلند فرمائے ان کے صاحبزادے مولانا سید شاہ عبدالحق قادری کو استقامت عطا فرمائے ۔

دعا گو و دعا جو

سید ریاض حسین شاہ

ناظم اعلیٰ جماعت اہلسنت پاکستان


متعلقہ

تجویزوآراء