مقام حدیبیہ پر پانی میں برکت کا ظہور
یہ روایت حضرت جابر رضی اللہ عنہما سے ہے کہ حدیبیہ کے روز لوگوں کو سخت پیاس لگی۔ نبی اکرم ﷺ کے سامنے چمڑے کے برتن میں پانی تھا۔ آپ ﷺ نے اس سے پانی لے کر وضو کیا تو لوگ آپ ﷺ کی طرف تیزی سے لپکے۔ آپ ﷺ نے یہ منظر دیکھ کر فرمایا: ’’تمہیں کیا ہوگیا ہے؟ انہوں نے عرض کیا، ہمارے پاس نہ وضو کے لیے پانی ہے نہ پینے کے لیے بس یہی ہے جو اس برتن میں ہے۔ آپ ﷺ نے اس برتن میں اپنا دست مبارک ڈالا، پھر کیا تھا کہ ٓاپ ﷺ کی انگلیوں سے پانی چشمے کی طرح ابلنے لگا۔ جسے ہم نے جی بھر کر پیا اور اس سے وضو بھی کیا۔ راوی کہتے ہیں میں نے پوچھا: کہ آپ اس وقت کتنے تھے؟ حضرت جابر رضی اللہ عنہٗ نے جواب دیا اس روز ہم پندرہ سو آدمی تھے لیکن اگر ہم اس روز ایک لاکھ بھی ہوتے تو یہ پانی سب کے لیے کافی ہو رہتا۔[1]
[1]۔ بخاری شریف ؛ حجۃاللہ علی العالمین، صفحہ ۹۹۹، ۱۰۰۰، ۱۰۰۱۔