مختصر حالات حضرت شیخ الحدیث علامہ محمد نصر اللہ خان افغانی رحمة الله عليه

  • حضرت حضور مفتی اعظم ہند مولانا مصطفی رضا خان کے خلیفہ،مولانا نظام الدین الہ بادی،مولانا غلام جیلانی اور محدث اعظم پاکستان مولانا سردار احمد خان رحمة اللہ علیہ کے شاگرد تھے۔
  • آپ نے پوری زندگی علم دین حاصل کرنے میں اور دینی مدارس میں درس و تدریس میں گذاری۔
  • انڈیا،بنگلادیش اور پاکستان کے عظیم مدارس میں اونچے درجہ کی کتب کی تدریس فرمائی۔
  • اعلی حضرت فاضل بریلوی رحمة الله عليه کے سچے عاشق تھے۔ حدائق بخشش پر اتھارٹی تھے۔ شاید ہی آپ کا کوئی پروگرام حدائق بخشش سے خالی گزرا ہو۔
  • سیدنا محی الدین ابن عربی (رحمة الله عليه)کی ذات،ان کی تعلیمات اور ان کی کتابوں سے خاص محبت تھی۔شیخ محی الدین عربی کی جتنی کتابیں حضرت کے پاس تھیں، اتنی شاید ہی دنیا میں کسی کے پاس ہوں۔
  • تقریبا 90 سال سے اوپر عمر تھی اس کے باوجود آج کل کے نوجوانوں سے زیادہ چاق و چوبند تھے۔ آخری وقت تک بغیر چشمہ پہنے کتاب کا مطالعہ فرماتے تھے۔
  • آخری عمر میں بهی بس میں کھڑے ہوکر سفر فرماتے تھے۔ اگر کوئی بیٹھنے کا کہتا تو فرماتے بیٹا رہنے دو میں تم سے زیادہ جوان هوں۔
  • زندگی میں کبھی نه ڈاکٹر کو دکھایا نہ کبھی انگریزی دوائی استعمال فرمائی۔


متعلقہ

تجویزوآراء