الفت سیدہ منافع امت

الفت سیدہ منافع امت

حضرت سلمان رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے روایت ہے کہ حضور سید عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا ہے کہ اے سلمان یاد رکھو:

من احب فاطمۃ بنتی فہوفی الجنۃمعی ومن ابغضہا فھوفی الناریاسلمان حبّ فاطمۃینفع فی مائۃٍمن المواطن ایسر ذالک الموت و القبر والمیزان و الصراط والمحاسبۃفمن رضیت عنہ بنتی فاطمۃرضیت عنہ من رضیت عنہ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ ومن غضبت بنتی فاطمۃ علیہ غضبت ومن غضبت علیہ غضب اللّٰہ علیہ یاسلمان ویللّ منی ظلمہاویظلم بعلہاعلیاوویللّ منی ظلم ذرّیتہا۔

 (ترجمہ) جو کوئی میری بیٹی فاطمہ سے محبت رکھے وہ بہشت میں میرے ساتھ ہوگا اور جو کوئی اس کے ساتھ دشمنی کرے وہ جہنم میں جائے گا اے سلمان میری بیٹی فاطمہ کی الفت سو جگہ نفع پہنچاتی ہے کہ ان جگہوں میں زیادہ سہل مقامات موت اور قبر اور میزان اور صراط اور حساب قیامت ہیں ۔ جس شخص سے میری بیٹی فاطمہ خوش ہوگی میں اس سے خوش ہوں گا اور اللہ تعالیٰ بھی اس سے خوش ہوگا اور جس کسی سے میری بیٹی فاطمہ ناراض ہے میں بھی اس سے ناراض ہوں جس سے میں ناراض ہوں اللہ تعالیٰ بھی اس سے ناراض اور غضبناک ہے اے سلمان! اوراس شخص پر جو اس پر ظلم کرے اور اس کے شوہر علی المرتضیٰ پر ظلم کرے اور اس پر، جو ان کی اولاد پر ظلم کرے ان کے لیے ویل ہے ہلاکت ہی ہلاکت۔

(شہادت نواسۂ سید الابرار ص ۱۷۱)

قیامت کے دن ندا ہوگی اہل محشر اپنی نگاہوں کو جھکا لو۔


متعلقہ

تجویزوآراء