علمائے اسلام  

سیدنا عبداللہ ابن مالک کنیت رضی اللہ عنہ

ابن مالک کنیت ان کی ابوکاہل بجلی احمسی ہیں۔اسمعیل بن ابی خالد نے اپنے بھائی سے انھوں نے عبداللہ بن مالک سے ایساہی نقل کیا ہے مگراکثرلوگ یہ کہتے ہیں کہ ابوکاہل کا نام قیس بن عائذ تھا۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔...

سیدنا عبداللہ ابن مغیث رضی اللہ عنہ

ابن مغیث یامعتب۔عسکری نے ان کا نسب ایساہی شک کے ساتھ بیان کیاہے یحییٰ بن ایوب نے ولید بن ابی ولید سے انھوں نے عبداللہ مغیث سے روایت کرکے بیان کیاہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم(ایک دفعہ)ایک آدمی کے پاس سے گزرے کہ وہ گیہوں فروخت کررہاتھا پس آپ نے اپنادست مبارک اس کے اندر ڈال کردیکھاتواندرسے بھیگاہواتھا پس آپ نے فرمایا کہ جس نے ہمیں دھوکادیاوہ ہم سے نہیں(یعنی اس کا شمار ہماری امت میں نہیں) ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھا ہے۔...

سیدنا عبداللہ ابن معاویہ غاضری رضی اللہ عنہ

ابن معاویہ غاضری۔ان کا شمار اہل شام میں ہے انھوں نے حمص میں سکونت اختیارکرلی تھی بعض لوگوں نے کہاہے کہ یہ اس غاضرہ کے خاندان سے ہیں جو قبیلہ ٔ قیس کی ایک شاخ ہے ان سے جبیر بن نضیر نے روایت کی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاتھا کہ تین چیزیں (ایسی)ہیں کہ جس کسی نے ان تینوں کوکیااس نے ایمان کا مزہ پالیا(اول یہ کہ)اس نے فقط اللہ کی عبادت کی اس لیے کہ اللہ کے سوا کوئی دوسرامعبود نہیں اور(دوسری بات) یہ کہ اس نے بطبیب خاطر اپنے مال کی زکوٰۃ ...

سیدنا عبداللہ ابن مظفر رضی اللہ عنہ

ابن مظفر۔ابوموسیٰ نےکہاہے کہ میں نے ایساہی ان (کے نسب)کوابوالحسن یعنی محمد بن قاسم فارسی کی کتاب موسوم بہ الاسباب الجالبہ للرزق میں پایا۔اسی کتاب میں ابوالحسن نے اپنی سند کے ساتھ احمد بن علی بن مثنی سے انھوں نے ابوربیع سے انھوں نے سلام بن سلیم سے انھوں نے معاذ بن قرّہ سے انھوں نے عبداللہ بن مظفرسے روایت کرکے یہ بیان کیا ہے کہ وہ کہتے تھے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک دن )فرمایاکہ اللہ تبارک وتعالیٰ (اپنے بندوں کو مخاطب کرکے)فرماتاہے کہ اے اب...

سیدنا عبداللہ ابن مظعون بن حبیب رضی اللہ عنہ

ابن مظعون بن حبیب بن حذافہ بن جمحی قریشی جمحی۔ان کی کنیت ابومحمد ہے۔یہ اوران کے بھائی عثمان بن مظعون ملک حبش میں ہجرت کرکے چلے گئے تھے اور یہ اور ان کے بھائی غزوۂ بدر میں شریک تھے واقدی نے لکھاہے کہ ان کی وفات ۳۰ھ؁ میں ہوئی اس وقت ان کی عمرساٹھ سال کی تھی ان سب بھائیوں میں سے سواقد امہ بن مظعون کے اور کسی سے کوئی حدیث مروی نہیں ہے مظعون کے لڑکے عبداللہ بن عمروبن خطاب رضی اللہ عنہم کے ماموں تھے ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔...

سیدنا عبداللہ ابن مطیع بن اسود رضی اللہ عنہ

ابن مطیع بن اسود بن حارثہ بن نضلہ بن عوف بن عبید بن عویج بن عدی بن کعب قریشی عدوی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں پیداہوئے تھے حضرت نے ان کی تحنیک۱؎ کی تھی جب اہل مدینہ نے زمانہ یزید بن معاویہ میں بنی امیہ کو مدینہ سے نکال دیا اوریزید کی بیعت توڑدی تو یہ عبداللہ بن مطیع قریش کے سردارتھےجب واقعہ حرہ میں اہل شام کواہل مدینہ پرفتح حاصل ہوئی تو یہ عبداللہ بن مطیع بھاگ کر مکہ میں عبداللہ بن زبیرسے جاملے اوران کے ساتھ محاصرہ میں شریک تھے جبکہ ان لوگو...

سیدنا عبداللہ ابن مسیب رضی اللہ عنہ

ابن مسیب۔عسکری نے ان کو صحابہ میں ذکرکیاہے۔ابن جریج نے محمدبن عباد بن جعفر سے انھوں نے ابوسلمہ بن سفیان اور عبداللہ بن مسیب اورعبداللہ بن عمروسے روایت کی ہے یہ لوگ کہتے تھے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن مکہ میں ہمیں فجرکی نماز پڑھائی آ پ نے نماز میں سورۂ مومنون پڑھنا شروع کی یہاں تک کہ جب حضرت موسیٰ و ہارون و عیسیٰ علیہم السلام کا ذکر آیا تویکایک آپ کوکھانسی آنے لگی پس آپ نے سجدہ کردیا انھوں نے اس حدیث کواسی طرح روایت کیا ہے یہ س...