شاگرد و تلامذہ  

حضرت عبد اللہ بن عباس بن عبد المطلب

حضرت عبد اللہ بن عباس بن عبد المطلب رضی اللہ تعالیٰ عنہما آپ کی والدہ ماجدہ ام الفضل تھیں۔ جو ام المومنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کی سگی ہمشیرہ تھیں۔ حضور آپ کو بہت پیار فرماتے اور بارہا ان کے حق میں دعا فرمائی اَللھم عَلَّمِ الحکمۃ (اے  اللہ انہیں حکمت عطا فرما) اس دعائے کیمیا اثر سے آپ کو تاویل القرآن کا علم نصیب ہوا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد قرآن کی تفسیر آپ ہی بیان فرمایا کرتے۔ آپ کے علم حدیث اور تفسیر سے دنیا عرب نے دامن...

سیدنا عبداللہ ابن مسیب رضی اللہ عنہ

ابن مسیب۔عسکری نے ان کو صحابہ میں ذکرکیاہے۔ابن جریج نے محمدبن عباد بن جعفر سے انھوں نے ابوسلمہ بن سفیان اور عبداللہ بن مسیب اورعبداللہ بن عمروسے روایت کی ہے یہ لوگ کہتے تھے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن مکہ میں ہمیں فجرکی نماز پڑھائی آ پ نے نماز میں سورۂ مومنون پڑھنا شروع کی یہاں تک کہ جب حضرت موسیٰ و ہارون و عیسیٰ علیہم السلام کا ذکر آیا تویکایک آپ کوکھانسی آنے لگی پس آپ نے سجدہ کردیا انھوں نے اس حدیث کواسی طرح روایت کیا ہے یہ س...

سیدنا عبداللہ ابن عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ

 قریشی عدوی۔ان کا نسب ان کے والدکے تذکرہ میں انشاء اللہ تعالیٰ آئے گا۔ان کی والدہ اور ان کی بہن ام المومنین حفصہ کی والدہ زینب بنت مظعون بن حبیب جمحہ ہیں۔یہ اپنے والد کے ساتھ مسلمان ہوگئے تھے سن بلوغ کو نہ پہنچے تھے۔اوربعض لوگوں نے بیان کیا ہے کہ ان کا اسلام ان کے والد کے اسلام سے بھی پہلے تھامگریہ صحیح نہیں۔ سب لوگوں کا اس امر پر اجماع ہے کہ غزوہ ٔبدر میں شریک نہ تھے انھیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کم سنی کے سبب واپس کردیاتھااوران کی شرکت ...

ابوالدرداء رضی اللہ عنہ

ابوالدرداء ،ان کانام عویمربن مالک بن زید بن قیس بن امیہ بن عامر بن عدی بن کعب بن خزرج بن حارث بن خذرج تھا،ایک روایت کے رُو سے ان کا نام عامر بن مالک تھا،اورعویمرلقب ،اورعویمر کے ترجمے میں ہم تفصیل سے لکھ آئے ہیں،ان کی والدہ کا نام محبہ دخترواقدبن عمرو بن اطنابہ تھا، انہوں نے قبولِ اسلام میں ذرادیرکی تھی،جبکہ ان کے گھرکے سب لوگ اسلام قبول کرچکے تھے، انہوں نے حسنِ عمل سے اسلام کی خدمت کی،یہ فقیہہ،دانش اور حکیم تھے،رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ و...