حضرت انس بن مالک
صحابی اور محدث تھے۔ ہجرت کے کچھ عرصے بعد ان کی والدہ نے انہیں بطور خادم آنحضرت ﷺ وسلم کے سپرد کردیا۔ اس وقت ان کی عمر دس برس کی تھی۔ حضور کے زندگی بھر خادم رہے۔ عبداللہ بن زبیر کی طرف سے بصرہ کے امام مقرر ہوئے۔ حجاج بن یوسف نے عبداللہ بن اشعث کی بغاوت میں ان کی شرکت کو ناپسند کیا۔ لیکن بعد میں خلیفہ عبدالملک بن مروان نے اس کی تلافی کر دی۔ اوراُن سے نہ صرف معذرت کی بلکہ اظہار عقیدت بھی کیا۔ آخر میں بصرہ میں قیام فرمایا ۔ اورکافی لمبی عمر پا کر انتقال فرمایا۔ ﷺکی خدمت میں رہنے کی وجہ سے آپ سے بہت سی احادیث مروی ہیں۔ امام احمد بن حنبل نے اپنی مسند میں زیادہ تر انہیں سے احادیث روایت کی ہیں۔ لیکن امام ابو حنیفہ ان کی بعض حدیثوں کو مستند قرار نہیں دیتے۔ آپ انس بن مالک ابن نضر انصاری خزرجی ہیں،حضور کے خادم خاص کے طور پر دس سال صحبت پاک میں رہے، سو برس سے زیادہ عمر پائی، عہد فاروقی میں بصرہ چلے گئے تھے، وہاں سے قریب ہی ایک مقام پر ۹۳ھ میں آپ کا انتقال ہوا، بصرہ میں آخری صحابی کی وفات آپ کی ہوئی،آپ کی قبر انور زیارت گاہ خاص و عام ہے۔
//php } ?>