حضرت یعقوب علیہ السلام
حضرت یعقوب علیہ السلام حضرت اسحاق علیہ السلام کے بیٹے اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پوتے ہیں اور حضرت یوسف علیہ السلام حضرت یعقوب علیہ السلام کے بیٹے ہیں۔حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"الکریم ابن الکریم ابن الکریم ابن الکریم یوسف بن یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم"کریم ابن کریم ابن کریم بن کریم یوسف بن یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم ہیں۔
یعقوب علیہ السلام کے بیٹے: یعقوب علیہ السلام کے بارہ بیٹے ہیں یعنی یوسف علیہ السلام کے گیارہ بھائی ہیں۔ ان کے نام یہ ہیں یہودا، روبیل، شمعون، لادی، ریالون، یشجر، دینہ یہ تمام لڑکے آپ کی زوجہ لیا بنت لیان بن فاہر کے بطن سے ہیں، یہ زوجہ حضرت یعقوب علیہ السلام کی خالہ کی لڑکی تھی۔
دان، یفتالی، جاد، آشریہ لڑکے زلقہ اور بلھتہ کے بطن سے تھے۔ حضرت یوسف علیہ السلام اور بنیامین راحیل کے بطن سے تھے۔ راحیل کی وفات بنیامین کی پیدائش کے بعد جلد ہی ہوگئی تھی۔ لیا کی وفات کے بعد راحیل سے نکاح ہوا تھا۔ راحیل، لیا کی بہن تھی۔خیال رہے کہ جو نام ذکر کیے گئے ہیں یوسف علیہ السلام کے علاوہ وہ بارہ ہیں، اور مشہور یہ ہے کہ حضرت یوسف کے گیارہ بھائی تھے اسی وجہ سے اکثر حضرات نے دینہ نام کو شامل نہیں کیا۔کچھ حضرات نے شامل تو کیا ہے لیکن کہا ہے کہ یہ مونث کا نام ہے یعنی یوسف کی ایک بہن کا نام دینہ تھا۔
حضرت یعقوب علیہ السلام کاذکر قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ نے بڑے پیارے انداز میں فرمایاہے۔آپ اللہ تعالیٰ کے عظیم پیغمبر تھے۔
یعقوب علیہ السلام کی وفات اور قبر:
مصر میں جاکر یعقوب علیہ السلام چوبیس سال مقیم رہے، جب آپ کی وفات کا وقت قریب آگیا تو آپ نے اپنے بیٹوں کو وصیت کی کہ مجھے شام میں اپنے باپ حضرت اسحاق علیہ السلام کے پہلو میں دفن کرنا، آپ پر جب وفات طاری ہوئی تو حضرت یوسف علیہ السلام کود اپنے والد مکرم کا جسم ا طہر لے کر شام میں گئے اور اپنے دادا اسحاق علیہ السلام کے پہلو میں اپنے باپ یعقوب علیہ السلام کو دفن کرکے واپس مصر میں آگئے۔ (تفسیر کبیر)
خیال رہے کہ یعقوب علیہ السلام کے ایک بھائی کا نام عیص تھا یہ دونوں بھائی ایک ساتھ پیدا ہوئے تھے اور اسی دن ان کی بھی وفات ہوئی، دونوں بھائیوں کی عمریں ایک سو پینتالیس سال تھیں۔ دونوں ہی اپنے باپ اسحاق علیہ السلام کے پہلو میں ایک ساتھ دفن کیے گئے، یعقوب علیہ السلام کا تابوت خاص قسم کی لکڑی کا بنوایا گیا تھا جس میں مصر سے شام آپ کو لے کر گئے تھے۔ (خزائن العرفان)
//php } ?>