ضیائی شخصیات  

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

الرواسی: وکیع بن جراح نے اپنے والد سے اس نے طارق بن علقمہ بن صدری سے اس نے عمرو بن مالک الرواسی سے اس نے اپنے باپ سے روایت کی کہ اس نے بنو کلاب کے ساتھ مل کر بنو اسد پر حملہ کیا، چنانچہ ان کے آدمیوں کو قتل کیا اور ان کی عورتوں سے زنا کیا، جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو اس ناشدنی کا علم ہوا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پرلعنت بھیجی اور ان کے لیے بد دعا کی، جب مالک کو پتہ چلا تو ا پنے ہاتھوں کو باندھ کر دربار رسالت ...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن زاہر: ایک روایت میں ان کا نام مالک بن ازہر درج ہے اور ہم ان کا ذکر کرچکے ہیں۔ انھیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مصاحبت میسر آئی تھی۔ یہاں ابو عمر نے اس کی تخریج کی ہے۔ ...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن زمعہ بن قیس بن عبد شمس بن عبدود بن نصر بن مالک بن حنبل بن عامر بن لوئی القرشی العامری۔ یہ قدیم الاسلام لوگوں میں سے تھے اور اپنی بیوہ عمرہ بنت السعدی کے ساتھ حبشہ کو ہجرت کی تھی۔ یہ صحابی جناب سودہ بنت زمعہ (جو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حرم میں تھیں) کے بھائی تھے۔ ابو عمر نے تخریج کی ہے۔ ...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

ابو السائب الثقفی: عطا بن سائب کے دادا تھے۔ انھوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ جس نے مرتے وقت کلمۂ شہادت پڑھا، اسے جنت میں داخلہ مل جائے گا۔ ابو نعیم اور ابوموسیٰ نے تخریج کی ہے۔ ...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن سعد مجہول: ان کا شمار اعرابِ بصرہ میں ہوتا ہے۔ عبدالرحمٰن بن عمرو بن جبلہ نے ملیکہ بنت الحارث المالکیہ سے جس کا تعلق بنو مالک بن سعد سے ہے، روایت کی اس نے کہا کہ میری ماں نے میرے دداا مالک بن سعد سے سنا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے نماز صبح با جماعت ادا کی، گویا اس نے رات عبادتِ الٰہی میں صرف کی نیز انھوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے جرابوں پر مسح کے بارے میں پوچھا، مسافر کے لیے تین دن ا...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

ابوالسمح: یہ صحابی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خادم تھے اور یحییٰ بن یونس نے اس روایت میں ان کا ذکر کیا ہے۔ جو جعفر نے ان سے نقل کی ہے حاکم ابو احمد نیشاپوری راوی ہیں کہ ابو السمح بعد میں کہیں گم ہی ہوگئے کیونکہ ان کی جائے وفات کا علم نہیں ہوسکا۔ ہم بعد میں ان کا ذکر کنیتوں کے عنوان کے تحت بیان کریں گے۔ ابوموسیٰ نے اس کی تخریج کی ہے۔ ...

(سیّدہ )ام سلیم( رضی اللہ عنہا)

ام سلیم دختر ملحان بن خالد بن زید بن حزام بن جندب بن عامر بن غنم بن عدی بن نجار انصاریہ خزرجیہ نجاریہ انس بن مالک کی والدہ تھیں،ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے،کسی نے سہلہ، کسی نے رمیلہ،کسی نے رحیثہ،کسی نے ملیکہ،غمیصاء اور رمیصاء بھی لکھاہے،زمانۂ جاہلیت میں یہ عورت مالک بن نضر کی زوجہ اور انس بن مالک کی والد ہ تھی میاں بیوی میں ناچاکی ہوگئی اور مالک بن نضیر شام چلا گیا،اور وہیں مر گیا۔ اس پر ابو طلحہ انصاری نے ام سلیم کو نکاح ...