ضیائی شخصیات  

حضرت صدھو قاضی

حضرت صدھو قاضی           قاضی صد ھو ولد حماد اولیاء دشت سے تھے کچھ کرامات حدیقتہ  الاولیاء میں منقول میں ۹۰۰ھ میں وفات پائی دھیر  کے  مقام پر دفن ہیں۔           قاضی صاحب عظیم  عالم اور بلند پایہ عارف تھے، سندھ کے تمام علمی اور  روحانی  خانوادوں میں قاضی صاحب کے علم وفضل کا فیض شامل ہے، مورخ سندھ ‘‘میر علی شیر قانع&r...

حضرت صلاح الدین پیر

حضرت صلاح الدین پیر           پیر صلاح الدین، جام نظام الدین کے عہد میں  ہندوستان سے سر زمین سندھ میں تشریف لائے تھے مگر اس شان  سے کہ شیر پر سوار تھے، لیکن جام نے آپ کی طرف کوئی توجہ نہ دی، بلکہ یہ کہا کہ لوگوں بندروں کو بھی سدھا لیتے ہیں، اور ہاتھیوں تک کو اپنا مطیع بنا لیتے ہیں ، تو اگر ایک شخص  نے شیر کو مسخر کر لیا تو اس میں کیا تعجب ہے، جب حضرت کویہ بات معلوم ہوئی تو فرمایا کہ جام ...

حضرت طالب اللہ سید

حضرت طالب اللہ سید           آپ سندھ کے مشہور صوفی عالم شاہ عنایت اللہ سے فیض یافتہ تھے، آپ اپنے مرشد  کی شہادت کے بعد کوہ مکلی پر حالت استغراق میں چلے گئے صاحب وجدو حال اور باکمال تھے، آپ کا مزار مکلی پر ہے۔ (تحفۃ الطاہرین، ص ۷۰) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )...

حضرت طلحہ شیخ

حضرت طلحہ شیخ           آپ خواجہ بہاؤ الدین ذکریا ملتانی کی اولاد سے تھے، کامل ولی تھے اور مکلی ہی میں مدفون ہیں آپ کافی مالدار تھے، اتفاقاً آپ کے پڑوس میں ایک مالدار شخص فوت ہوگیا، اس کی میراث پر اولادمیں کافی اختلاف ہوا، آخر کار حضرت کو حاکم بنایا، اس واقعہ نے حضرت کے دل پر گہرا اثر چھوڑا آپ نے سوچا کہ جب آخر کار دنیا سے رخصت ہونا ہے اور مال ومتاع  چھوڑ کر جانا ہے تو اس کے بکھیڑوں میں فضول الجھن...

حضرت طاہر شیخ اڈیرولال

حضرت طاہر شیخ اڈیرولال           شیخ طاہر اڈیرو لال حضرت  شیخ بہاؤ الدین ذکریا ملتانی کے مرید تھے، اور یہ ایک ہندو لڑکا تھا بھیک مانگ کر گزار ا کرتا تھا ، بس اچانک ایک دن دل میں خیال آیا کہ کیوں نہ اللہ کا نام سیکھا جائے اسی شوق و محبت میں حضرت شیخ بہاؤ الدین ذکریا ملتانی کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ جب شیخ کی نظر کیمیا اثر ان کے وجود پر پڑی تو دل کی دنیا بدل گئی۔ مسجد  کے ممبر پر چڑھ کر خطبہ دینا ...

حضرت عباس پیر

حضرت عباس پیر           آپ بڑے صاحب قال و حال ہوئےہیں، سید علی ثانی قدس سرہ کے معاصرین میں تھے، کہتے ہیں کہ اگر کسی کو برص  کی بیماری لاحق ہوجائے تو نوچندی اتوار کو مچھلی روٹی کی نذر مانےاور خلوص  دل سے قبر کے پاس جو خاک دان ہے اس سے مٹی لیکر برص زدہ جسم پر ملے اورمسلسل  سات اتوار یہ عمل جاری رکھے، مجرب ہے، برص چلا جائے گا، تحفۃ الطاہرین  کے مصنف کا بیان ہے کہ خود ان کا  برص &n...

حضرت عبداللہ جان المعروف بہ شاہ آغا

حضرت عبداللہ جان المعروف بہ شاہ آغا و۱۳۰۵ھ ۔۱۹۷۳ء           عبداللہ  جان ولد محمد حسن جان ولد  عبدالرحمٰن  ولد عبدالقیوم ولد شاہ فضل اللہ رحمہم اللہ ہے، ابتدائی تعلیم والد ماجد سے حاصل کی پھر دوسرے اساتذہ سے کسب فیض کیا، سلسلہ عالیہ نقشبندیہ  مجددیہ میں اپنے والد سے خرقہ خلافت حاصل کیا ، زہد و تقوی، اور علم و ادب میں یگانہ روزگار تھے، عمر کے آخری لمحات تک شب و روز مطالعہ درس وتدریس&...

حضرت سید عبداللہ شاہ الحسنی بغدادی ٹھٹھوی

حضرت سید عبداللہ شاہ الحسنی  بغدادی ٹھٹھوی ف۔ ۱۰۶۰ھ           سندھ کے معروف مرجع خلائق بزرگ ہوئے ہیں آپ کا شجرہ نسب یہ ہے۔ سید عبداللہ بن سید محمود بن سید عبدالقادر بن سید عبدالباسط ، بن سید حسین بن سید احمد بن سید شرف الدین  قاسم بن سید شرف الدین یحیی بن سید بار الدین حسن بن سید علاؤ الدین بن سید شمس الدین بن سید شرف الدین یحیی بن سید شہاب الدین احمد بن سید ابو صالح  انصر بن سید عبدالرز...

حضرت عبداللہ قاضی

حضرت عبداللہ قاضی           صا﷜حب و قال صوفی تھے ، طالبان ہدایت کشاں کشاں آپ کی بارگاہ میں حاضری دیتے اور فیض یاب ہوکر جاتے ، آپ کی قبر شریف کی زیارت آج بھی کندذہنی کے علاج کے لیے تریاق کا حکم رکھتی ہے، کہتے ہیں اگر کند ذہن شخص متواثر سے آغاز کرے تو اس کی کند ذہنی ختم  ہوجائے گی۔ تحفۃالکرام میں ہے کہ قاضی عبداللہ بن تاجو سیوستان کے قاضیوں کے خاندان سے تھے، جام نندا کے زمانہ میں وفات پائی،آپ کا مزا...

حضرت عبدالغفار صاحب مولانا

حضرت عبدالغفار صاحب مولانا           میر پور ماتھیلو سے جنوب کی طر بارہ میل کے فاصلہ پر خان گڑھ  نامی ایک قصبہ ہے مولانا عبدالغفار  صاحب اسی قصبہ کے باشندے تھے، آپ جید عالم تھے، آپ کا عظیم  کتب خانہ بھر چونڈی منتقل ہوگیا ہے آپ حضرت حافظ  محمد صدیق بھر چونڈوی کے خلفاء میں سے تھے، سال وفات اور مقام مزار معلوم نہ ہو سکا۔ (عبدالرحمٰن ص۲۱۲) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )...