ضیائی شخصیات  

حضرت ابوالحسن میاں

حضرت ابوالحسن میاں رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ           آپ قطب الاقطاب شیخ بہاؤ الدین زکریا  ملتانی کی اولاد سے تھے۔ تحفۃ الکرام کی روایت کے مطابق آپ سیّد میراں محمد جون پوری کے مرید اور ان سے فیض یافتہ تھے۔ آپ کا  مزار کوچۂ  ابو بکر مکلی میں ہے۔ (تحفۃالکرام، ج۳،ص۲۵۱؛تحفۃالطاہرین، ص۹۰) (تذکرہِ اولیاءِ سندھ)...

حضرت احمد بخاری سیّد

حضرت احمد بخاری سیّد رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ شریعت و طریقت دونوں میں کامل تھے، کہتے ہیں کہ پوری زندگی  بیداری میں گزار دی۔  پیر بابو علیہ الرحمۃ کی صحبتیں اٹھائے ہوئے تھے، آپ اپنی وصیّت  کے مطابق  شہرِ ٹھٹھہ  میں آسودۂ خواب ہیں۔ (تحفۃالطاہرین، ص ۱۷۰)  (تذکرہِ اولیاءِ سندھ)...

حضرت احمد بن ہوتی

حضرت احمد بن ہوتی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ           بلند پایہ بزرگ اور مستجاب الدعوات ولی تھے، کبھی کبھی حلقۂ سماع میں جاتے تو وجد کی کیفیت طاری ہوجاتی تھی۔ ان کے بھائی محمد، جو خود بھی صاحبِ کمال ولی تھے، ہمیشہ  ساتھ رہتے تھے؛ لوگ دور دور سے ان کی خدمت میں دعا کرانے کے لیے حاضر ہوتے تھے۔           ایک مرتبہ بارش نہ ہونے  کی وجہ سے قحط  سالی کی ...

حضرت احمد کتابی

حضرت احمد کتابی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ           میاں احمد کتابی رَحِمَہُ اللہ کے والد محمد اکرم گجرات سے نقلِ مکانی کر کے ٹھٹھہ  میں آباد ہوگئے تھے، علم و عمل کے اعتبار سے ان کو پورے ٹھٹھہ  میں شہرت حاصل تھی ان کے دو صاحبزادے تھے: ایک کا  نام میاں عباس تھا اور دوسرے کا میاں احمد ’’ کتابی‘‘  کا لقب ان کو بارگاہِ نبوّت سے عطا ہوا تھا، ٹھٹھہ کے مشہور عالم مخدوم ...

حضرت ابو تراب ترابی

 حضرت ابو تراب ترابی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ           کہاجاتا ہے کہ پورے برِّصغیر  پاک و ہند کے پہلے صوفی بزرگ شیخ ابو تراب تھے، یہ شرف سر زمینِ سندھ کو حاصل ہے کہ اس برِّصغیر کے پہلے صوفی  اس خطۂ  زمین پر آسودہ خواب ہیں ، شیخ ابو تراب بنو عباس کی حکومت کی طرف سے سندھ کے علاقوں پر حاکم  مقرر ہوئے تھے، آپ تبعِ تابعین  سے تھے۔ آپ شہید ہوکر ٹھٹھہ سے ۱۰ میل کے فاصلے پر مدفون ہو...

حضرت احمد صاحب، مولانا بھر چونڈوی

حضرت احمد صاحب، مولانا بھر چونڈوی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ           مولانا احمدبن مولانا عبدالغفار بھرچونڈوی  مستجاب الدعوات ولی تھے، بلا امتیازِ ملّت و مذہب لوگ آپ کے معتقد ہیں، حلقۂ معتقدین بہت وسیع ہے، جب بازار سے گزرتے تو ہندو اپنے  ترازو بھول کر آپ کے پیچھے چل پڑتے۔ جب حضرت حافظ محمد عبداللہ بھرچونڈوی کا وصال ہوا تو حضرت عبدالرحمٰن بھرچونڈوی کی رسمِ دستار بندی  آپ نے فرمائی، آپ سندھی ...

حضرت ابو الحسن داہری

حضرت ابو الحسن داہری رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ           الحاج عارف باللہ صوفیِ باصفا ، عالمِ باعمل ، متکلمِ بے بدل ، محدثِ زمانہ ابو الحسن داہری نقشبندی بارھویں صدی ہجری  میں نواب شاہ سندھ کے رہنے والے تھے، ظاہری علوم سے فراغت  کے بعد شیخ عبدالرّسول صدّیقی نقشبندی کے دستِ حق پرست پر بیعت کی، متعدد کتابوں کے مصنّف ہیں، ان میں: ’’یَنَابِیْعُ الْحَیَاۃِ  الْاَبَدِیَّۃ فِیْ طُرُقِ ا...

حضرت ابراہیم سیّد علامہ

حضرت ابراہیم سیّد علامہ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ           علامہ سیّد ابرہیم صاحبِ ورع  بزرگ تھے، علمِ جفر وغیرہ کے ماہر تھے۔ شیخ حسن قُدِّسَ سِرُّہٗ سے علومِ معرفت  میں استفادہ کیا اور تین مرتبہ چلّے میں بیٹھے۔ آپ کا مزار ٹھٹھہ میں مرشِد کے مزار کے پاس ہے۔ (’’تحفۃالطاہرین‘‘، ص ۱۰۹) (تذکرہِ اولیاءِ سندھ)...

حضرت ابراہیم بخاری

حضرت ابراہیم بخاری رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ           عارفِ کامل اور محقّقِ اجل تھے۔ صاحبِ کرامت تھے، ایک نابینا شخص خدمت  میں آیا اور گزارش کی کہ میری نابینائی  کی واپسی کے لیے کچھ کریں ۔ آپ نے فرمایا اب تیر قضا کی کمان سے نکل  چکا ہےیہ تو نہیں ہوسکتا ؛البتّہ کشائشِ رزق  کا انتظام ہوسکتا ہے، تم ہر روز  بعدِ عشا  دو رکعت  نفل پڑھ کر ان کا ثواب امامینِ  کریمین  ...

حضرت ابنِ محمد ثانی ہالائی مخدوم

حضرت ابنِ محمد ثانی ہالائی مخدوم رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ           مخدوم امین محمد ولد مخدوم محمد زمانِ ثالث  حضرت مخدوم  نوح سخی سرور کی اولاد سے تھے اور سجادہ نشین تھے۔  ۱۹؍ رجب ۱۲۵۶؁ھ میں پیدا ہوئے۔ اللہ تعالیٰ نے دنیوی دولت سے بھی نوازا تھا۔ آپ کے ہم عصر  پیر  سیّد رشید الدین پیر جھنڈا ثالث  تھے۔ آپ کو ان سے فطری محبّت تھی۔ آپ بلند  پایہ شاعر تھے۔ سندھی میں شعر کہتے...