ضیائی شخصیات  

سیدنا محمّد بن ثابت بن قیس بن شماس رضی اللہ عنہ

  ان کے نسب کا ذکر ان کےو الد کے ترجمے میں کیا جا چُکا ہے یہ صحابی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں پیدا ہوئے جب حضور کے سامنے لائے گئے تو آپ نے ان کا نام محمد رکھا اور انھیں کھجور کی گھٹی دی انھوں نے مدینے ہی میں سکونت رکھی اور یزید کے عہد میں ایامِ حرہ میں قتل کردیے گئے۔ اسماعیل بن محمّد بن ثابت بن قیس بن شماس نے اپنے باپ سے روایت کی کہ ان کے والد ثابت بن قیس نے اس کی ماں جمیلہ بنت ابی سے علیحدگی اختیار کرلی اور اس وقت محمّد اس کے پ...

سیدنا محمّد الانصاری رضی اللہ عنہ

  سلام بن ابی الصہباء نے ثابت سے روایت کی کہ مَیں حض کو گیا اور ایک ایسے علاقے میں جانکلا جہاں دو بھائی جن میں ایک کا نام محمّد تھا بیٹھے ہوئے تھے اور وسواس کے بارے میں گفتگو کر رہے تھے ابن مندہ اور ابو نعیم نے اس کی تخریج کی ہے ابو موسیٰ ے اس کی تخریج کرکے ابنِ مندہ پر استدراک کیا ہے، لیکن ابنِ مندہ نے اس کی تخریج کی ہے، اس لیے استدراک کی کوئی ضرورت نہیں۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۸)...

سیدنا محمد بن ایاس البکیر کنانی رضی اللہ عنہ

  ہم اس کے نسب کا ذکر اس کے والد کے تذکرے میں کر آئے ہیں انھیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میّسر تھی ان سے کوئی حدیث مروی نہیں انھوں نے ابن عباس سے روایت کی ہے لیکن صحابیت کا انتساب درست نہیں۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۸)...

سیدنا محمّد بن بشیر الانصاری رضی اللہ عنہ

  ان سے ان کے بیٹے یحییٰ نے روایت کی کہ حضور اکرم نے فرمایا کہ جب اللہ تعالیٰ کسی بندے کو رسوا کرنا چاہتا ہے تو اس کا مال، مکانوں کی تعمیر میں صرف کرادیتا ہے۔ یہ وہ صاحب ہیں جنھوں نے اس وقت جب حضرت خالد بن ولید نے حیرہ کو فتح کیا خریم بن اوس الطائی کے حق میں شہادت دی تھی کہ حضور اکرم نے خریم کو شماء بنتِ نفلہ عطا کی تھی جو خریم کو دے دی گئی ہم اس واقعہ کو خریم کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں اس کے گواہ محمد بن مسلمہ اور محمّد بن بشیر تھے ایک رو...

سیدنا محمّد بن ابی برزہ رضی اللہ عنہ

  ابراہیم بن سعد نے عبد اللہ بن عامر سے اس نے ایک آدمی سے جس کا نام محمد بن ای برزہ تھا سنا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ سفر میں روزہ رکھنا کوئی نیکی نہیں اس طرح ابراہیم بن سعد نے عبد اللہ سے، اس نے محمدک بن برزہ سے سنا، اور یہ سند صحیح تر ہے۔ ابو موسیٰ نے اس کی تخریج کی ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۸)...

سیدنا محمد بن براء الکانی اللیثی رضی اللہ عنہ

  بنو عتوارہ سے بھی تعلق تھا ان کا نام جاہلیت ہی میں محمّد رکھا گیا تھا اسی طرح محمّد بن سفیان کا بھی جیسا کہ ہم محمّد بن احیحہ کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں ابو موسیٰ نے تخریج کی ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۸)...

سیدنا محمد بن براء الکانی اللیثی رضی اللہ عنہ

  بنو عتوارہ سے بھی تعلق تھا ان کا نام جاہلیت ہی میں محمّد رکھا گیا تھا اسی طرح محمّد بن سفیان کا بھی جیسا کہ ہم محمّد بن احیحہ کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں ابو موسیٰ نے تخریج کی ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۸)...

سیدنا محمد بن براء الکانی اللیثی رضی اللہ عنہ

  بنو عتوارہ سے بھی تعلق تھا ان کا نام جاہلیت ہی میں محمّد رکھا گیا تھا اسی طرح محمّد بن سفیان کا بھی جیسا کہ ہم محمّد بن احیحہ کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں ابو موسیٰ نے تخریج کی ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۸)...

سیدنا محمّد بن انس بن فضالۃ الانصاری الظفری رضی اللہ عنہ

  اور ایک روایت میں ان کا نام محمّد بن فضالہ بن انس ہے ان کے والد اور دادا دونوں کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میّسر آئی ادریس بن محمّد بن یونس بن محمّد بن انس بن فضالہ الظفری نے اپنے دادے یونس بن محمّد سے اس نے اپنے باپ محمّد بن انس سے روایت کی کہ میں ابھی چند ہفتوں کا تھا کہ حضور ہمارے گھر تشریف لائے اور مجھے آپ کے سامنے لایا گیا حضور نےمیرے سر پر ہاتھ پھیرا اور دعائے برکت فرمائی نیز فرمایا کہ اس کا نام میرے نام پر رکھ دو، لیکن ک...