/ Saturday, 20 April,2024

سلمان فارسی

حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ رسول اللہ ﷺ کے مشہور اصحاب میں سے تھے۔ ابتدائی طور پر ان کا تعلق زرتشتی مذ ہب سے تھا مگر حق کی تلاش ان کو اسلام کے دامن تک لے آئی۔ آپ کئی زبانیں جانتے تھے اور مختلف مذاہب کا علم رکھتے تھے۔ حضرت محمد ﷺ کے بارے میں مختلف مذاہب کی پیشین گوئیوں کی وجہ سے وہ اس انتظار میں تھے کہ نبی آخرزماں حضرت محمد ﷺ کا ظہور ہو اور وہ حق کو اختیار کر سکیں۔ آپ کا نسب:نسبی تعلق اصفہان کے آب الملک کے خاندان سے تھا، مجوسی نام مابہ تھا، اسلام کے بعد سلمان رکھا گیا اور بارگاہِ نبوت سے سلمان الخیرلقب ملا، ابوعبداللہ، کنیت ہے، سلسلۂ نسب یہ ہے: مابہ ابن بوذخشان بن مورسلان بن یہوذان بن فیروز ابن سہرک۔ حالات:سلمان فارسی رضی اللہ عنہ ایران کے شہر اصفہان کے ایک گاؤں روزبہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا تعلق زرتشتی مذ ہب سے تھا۔ مگر سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کا ۔۔۔

مزید

حضرت امام طاہر بن امام محمد الباقر

حضرت امام طاہر بن امام محمد الباقر ۔۔۔

مزید

(سیدنا) حذیفہ ابن یمان (رضی اللہ عنہ)

  ابن یمان۔ ہ حذیفہ بیٹے ہیں عسل کے اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ بیٹے ہیں حسیل بن جابر بن عمرو بن ربیعہ بن جروہ بن حارث بن مازن بن قطیعہ بن عبس بن بغیض بن لیث بن غطفان کے۔ کنیت ان کی ابو عبداللہ عبسی ہیں۔ یمان لقب ہے حسل بن جابر کا۔ ابن کلبی نے کہا ہے کہ یہ لقب ہے جو وہ بن حارث کا ان کو یمان اس وجہس ے کہتے ہیں کہ انھوںنے اپنی قوم میں ایک خون کیا تھا پھر بھاگ کر مدینہ چلے گئے اور بنی عبد الاشہل سے جو انصار کی ایک شاخ ہے انھوں نے حلف کی دوستی کر لی لہذا ان کی قوم نے ان کا یمان رکھ دیا کیوں کہ انھوں نے انصار سے حلف کی دوستی کی اور وہ لوگ یمن کے رہنے والے تھے۔ ان سے ابو عبیدہ اور عمر بن خطاب اور علی بن ابی طالب اور قیس بن ابی حازم اور ابو وائل اور زید بن وہب وغیرہم نے روایت کی ہے۔ نبی ﷺ کے حضور میں ہجرت کر کے آئے تھے حضرت نے ان کو ہجرت اور نصرت کے درمیان میں اختیار دیا انھوں نے نصرت کو اختیار۔۔۔

مزید

حضرت جابر بن عبد اللہ انصاری

حضرت جابر بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ عنہ حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ معروف صحابی حضرت سیدناعبداللہ بن عمرو بن حرام الانصاری کے صاحب زادے ہیں۔ آپ کے والد حضرت عبداللہ انصاری غزوۂ احد میں شہید ہوئے۔حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ ہجرت مدینہ سے تقریباًپندرہ سال پہلے مدینہ منورہ  میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق قبیلہ خزرج سے تھا۔ آپ کم عمری میں اسلام لائے اور بے شمار غزوات میں حضرت محمد ﷺ کا ساتھ دیا۔چناں چہ غزوہ خندق  کاواقعہ خودحضرت جابر رضی اللہ عنہ  بیان فرماتے ہیں:آپ ﷺکے شکمِ مبارک پر(بھوک کی شدت کی وجہ سے)پتھر بندھا ہوا تھا۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :کہ خودہماری یہ کیفیت تھی کہ ہم نے بھی تین دن سے کوئی چیزنہیں چکھی تھی۔میں گھر آیا تو ایک بکری کا بچہ اور تھوڑے سے جو کے علاوہ کچھ بھی موجود نہیں تھا۔میں نے حاضر ہوکر عرض کی یارسول اللہ ﷺدو تین افراد ۔۔۔

مزید