متفرق  

(سیّدنا)عبداللہ بن ولید بن الولید بن المغیرہ (رضی اللہ عنہ)

  ا بن عبداللہ بن عمربن مخزوم۔قریشی مخزومی۔یہ خالد بن ولید کے بھتیجے تھےان کے والد ین ولید خالد سے بڑے تھے اور ان سے اسلام لانے میں مقدم تھے۔ان عبداللہ کا بھی نام(پہلے)ولید بن ولید تھاپس جب یہ اپنے صغیر سنی میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لائے گئے تو آپ نے ان سے پوچھاتھا کہ تمھارانام کیا ہے توانھوں نے عرض کیاولید بن ولید۔اس پر آپ نے فرمایا کہ قریب ہے کہ بنی مخزوم ولید(نام کو)لازم کرلیں پس تم اپنا نام عبداللہ رکھ لو۔ ان کا تذکرہ تینو...

(سیّدنا)عبداللہ(رضی اللہ عنہ)

  ابن ہشام بن عثمان بن عمرو۔قریشی تیمی۔یہ زہرۃ بن معبدکے داداتھے۔اس کو ابوعمرو نے بیان کیا ہے اور ابونعیم نے یہ کہا ہے کہ عبداللہ بن ہشام بن زہرۃ بن عثمان بن عمروبن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ کی والدہ زینب تھیں جوکہ حمید بن زہیربن حارث اس بن عبدالعزی بن قصی کی لڑکی تھیں۔ ہمیں محمد بن محمد بن سرایابن علی وغیرہ نے اپنی اپنی سند وں سےمحمد بن اسمٰعیل جعفی تک خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیاوہ کہتے تھے ہم سے عبداللہ بن یزید نے بی...

(سیّدنا)عبداللہ(رضی اللہ عنہ)

  ابن ہداج۔حنفی۔ابراہیم بن منذر خزامی نے ہاشم بن غطفان سے انھوں نے عبداللہ بن ہداج سے روایت کرکے بیان کیا (اورعبداللہ بن بداج نے زمانہ جاہلیت کوبھی پایاتھا)کہ وہ کہتے تھےکہ ایک شخص رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں زرد رنگ کا خضاب لگائے ہوئے آیا تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے (اس کو دیکھ کر)یہ فرمایا کہ یہ اسلام کاخضاب ہے اور ایک شخص سرخ رنگ کاخضاب لگائے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم  کی خدمت میں آیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ف...

(سیّدنا)عبداللہ(رضی اللہ عنہ)

  ان کی کنیت ابوہریرہ تھی۔یہ برابر رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں رہاکرتے تھے۔ان کے اور ان کے والد کے نام میں بہت سااختلاف ہے چنانچہ کچھ اختلاف گذرچکا ہے اورکچھ آئندہ آئےگا انشاء اللہ تعالیٰ ہم کنیت کے باب میں اس کا تصفیہ کردیں گے اس لیے کہ یہ اپنی کنیت ہے کے ساتھ زیادہ مشہور تھے۔ان کا تذکرہ ابوعمرنےلکھاہے۔...

(سیّدنا)عبداللہ(رضی اللہ عنہ)

  ابن حبیب بن اہیب بن سحیم بن غیرۃ بن سعد بن لیث بن بکر بن عبدمناہ بن کنانہ۔کنانہ لیثی۔یہ (قبیلۂ)عبدشمس کے حلیف تھے اور بعض لوگوں نے کہا کہ (قبیلہ)بنی اسد بن خزیمہ کے حلیف تھے اور ان کے بھانجے تھے۔یہ خیبر کے دن شہیدکیے گئے ہمیں عبداللہ بن احمد بن علی نے اپنی سند کے ساتھ یونس بن بکیرتک خبردی انھوں نے محمد بن اسحاق سے نقل کرکے ان لوگوں کے نام میں جو (واقعہ)خیبرکے دن شہید ہوئے یہ بیان کیاہے کہ(قبیلہ) بنی سعد بن لیث سے عبداللہ بن قلان ابن وہیب ...

(سیّدنا)عبداللہ(رضی اللہ عنہ)

  ابن ہانی۔یہ بھائی ہیں شریح بن ہانی بن یزید بن نہیک بن ورید بن سفیان بن ضباب کے ضباب کا دوسرا نام سلمہ ہے وہ بیٹے ہیں ربیعہ بن حارث بن کعب کے حارثی ہیں اس لیے کہ یہ قبیلہ ٔ بنی حارث بن کعب بن مذحج کی ایک شاخ سے ہیں۔یزید بن مقدام بن شریح ہانی نے اپنے والد مقدام سے انھوں نے اپنے والد شریح سےانھوں نے اپنے والد ہانی بن یزید سے روایت کرکے بیان کیاوہ کہتے تھے کہ (ایک دفعہ)رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم (میرے یہاں)تشریف لائے اور یہ پوچھا کہ تمھارے کت...

(سیّدنا)عبداللہ(رضی اللہ عنہ)

  ابن ہاد۔ان کاتذکرہ حسن بن سفیان نے(کتاب) وحدان میں لکھا ہے۔ابونعیم نے ان کے تذکرہ میں لکھا ہے کہ ان کے صحابی ہونے میں شبہ ہے۔عبداللہ بن عمروجمحی نے عبداللہ بن ہاد سے روایت کرکے بیان کیاہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دعامیں یہ مانگتے تھے کہ اللہ میرے مجھ کو ثابت قدم رکھ اس بات سے کہ(حق سے)جاؤں اور میری ہدایت کرتاکہ گمراہ نہ ہونے پاؤں اور اے اللہ میرے جیسا کہ تومیرے اور میرے قلب کے درمیان حائل ہوگیاہے ویساہی تومیرے اور شیطان اورشیطان...

(سیّدنا)عبداللہ(رضی اللہ عنہ)

  ابن نوفل بن الحارث بن عبدالمطلب۔قریشی۔ہاشمی۔ان کی کنیت ابومحمد تھی۔واقدی نے بیان کیا ہے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ کو پایاہے مگرانھوں نے آپ سے کوئی روایت نہیں کی ہے۔یہ (حضرت) معاویہ کے زمانہ میں مدینہ منورہ کے قاضی بنائے گئے تھے ان کو مروان بن حکم نے قاضی بنایاتھا۔ایک قول کے مطابق یہی شخص ہیں جو مدینہ میں قاضی بنائے گئے ۔ان کی صورت شباہت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہ تھی۔ان کی وفات۸۴ھ؁ میں ہوئی تھی اور بعض لوگوں کاقول ہ...

(سیّدنا)عبداللہ(رضی اللہ عنہ)

  ابن فضیل۔ابوموسیٰ نےکہاہے کہ بہت لوگوں نے ان کے والد کا تذکرہ ردیف نون میں لکھا ہے اورعبداللہ ابن مندہ نے ردیف باء مع الغین میں ان کے والد کانام لکھاہے اورکہاہے کہ صحابی ہیں مگر ان کی حدیث روایت نہیں کی عبداللہ بن سالم نے سلیمان بن سلیم ابی سلمہ سے انھوں نے عبداللہ بن نفیل کنانی سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ تین چیزیں ایسی ہیں کہ جس میں اللہ تبارک وتعالیٰ حکم دے کر فارغ ہوگیاہے(اول تو)یہ کہ کوئی بغاوت نہ...