مولانا فخر الدین میرٹھی رحمتہ اللہ علیہ
مشائخ کی صورت و سیرت رکھتے اور زہد و ورع تقوی و پرہیز گاری سے آراستہ تھے ایک نہایت مسن اور بوڑھے عزیز تھے اور جناب سلطان المشائخ کے مریدان سابق میں اعلی درجہ کے مرید تھے۔...
مشائخ کی صورت و سیرت رکھتے اور زہد و ورع تقوی و پرہیز گاری سے آراستہ تھے ایک نہایت مسن اور بوڑھے عزیز تھے اور جناب سلطان المشائخ کے مریدان سابق میں اعلی درجہ کے مرید تھے۔...
یہ بھی بوڑھے عزیز تھے اور اپنے پیر کی بے انتہا محبت کی وجہ سے وطن مالوف اور شہر کو یک لخت ترک کر دیا تھا اور سلطان المشائخ کی محبت میں غیاث پور میں آ بسے تھے کاتب حروف ان بزرگ کو دیکھا ہے کہ ایک بوڑھے شخص تھے نورانی دراز قد کہ آپ کے اکثر کلمات و حکایت عشق سے لبریز تھے۔...
علوم بسیار اور فضائل بے شمار کے ساتھ آراستہ تھے طبقہ خواجگان چشت قدس اللہ ارواحہم کے مشائخ کا شجرہ نہایت فصاحت و بلاغت کے ساتھ عربی زبان میں نظم کیا۔...
جنہیں لوگ فوق کہتے تھے یہ بزرگوار خزانہ علم کے مالک اور فضائل خاص کے سرچشمہ تھے تقوی و ورع میں کمال رکھتے تھے...
ذوق و درد کی مجسم تصویر تھے۔ کاتب حروف نے اس بزرگ کو حالت سماع میں دیکھا ہے کہ آپ کے ذوق سماع اور جگر سوز گریہ تمام حاضرین مجلس کے دلوں میں اس قدر اثر کر دیا کہ کسی کو اپنے آپے تک کی خبر نہ تھی۔...
ہیں یہ ایک بوڑھے عزیز تھے جو ارادت و بیعت میں اکثر یاران اودھ دسے سابق تھے اور بیشتر اوقات مشغول بحق رہتے تھے۔ شیخ نصیر الدین محمود جیسے بزرگ آپ کی تعظیم و تکریم میں حد کوشش کرتے تھے رحمۃ اللہ علیہما۔...
ایک عمر رسیدہ عزیز تھے جو علم کامل اور زہد وافر اور ورع رکھتے تھے اور جن کی تعظیم و تکریم میں یاران اعلی انتہا درجہ کی کوشش کرتے تھے۔ کاتب حروف نے اس بزرگ کو شیخ نصیر الدین محمود کی مجلس میں دیکھا ہے کہ نہایت مصفا اور تقریر دلکشا رکھتے تھے رحمۃ اللہ علیہ۔...
لطافت طبع اور فضائل خاص اور اعتقاد خوب کے ساتھ موصوف و آراستہ تھے۔ رحمۃ اللہ علیہ رحمۃ واسعۃً...
علم وافی اور فضل کامل رکھتے اور زہد و ورع میں اپنا نظیر نہ رکھتے تھے۔ عشق مغرط اور رقص و بکا ذوق تمام کے ساتھ موصوف تھے۔...
کثرت علم اور نہایت ورع و تقوی کے ساتھ آراستہ تھے با وجود یکہ آپ علمی تبحر میں اپنا نظیر نہیں رکھتے تھے لیکن کبھی قلم فتویٰ ہاتھ میں نہیں لیا گو آپ سب سے آخر سلطان المشائخ کی خدمت میں پہنچے لیکن حضور کی سعادت بخش نظروں کی برکت سے جملہ اوصاف میں یاران اعلیٰ میں موصوف ہوگئے تھے اور طریقہ سلف پر سماع کا اتباع کرتے تھے۔...