پسندیدہ شخصیات  

سیّدناعروہ ابن عیاض رضی اللہ عنہ

 بن ابی الجعد بارقی ہیں اوربارق (خاندان)ازدسے(ایک بطن)ہے اوریہ بھی کہاجاتاہے کہ بارق ایک پہاڑ (کانام)ہے بعض لوگ قبیلہ ازد کے وہاں فروکش ہوئےتھے پس وہ اسی (کےنام) سے منسوب ہوگئے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے انھیں عروہ کوکوفہ کاقاضی بنایاتھااوران کے ساتھ سلمان بن ربیعہ باہلی کوبھی مقررکیاتھایہ واقعہ شریح کےقاضی بنانےسےپہلے تھا۔ان کاتذکرہ ابو عمرنے لکھاہےاوریہ حدیث ان سے مروی ہےکہ گھوڑی کی پیشانی میں خیروابستہ ہے اور اس حدیث کوابن مندہ اورابونعیم ن...

سیّدناعروہ ابن عبدالعزی رضی اللہ عنہ

   بن حرثان بن عوف بن عبید بن عویج بن عدی بن کعب یہ مہاجرین حبش سےتھے اوروہیں ہلاک ہوئےانھوں نے کوئی اولاد نہیں چھوڑی تھی یہ جعفرنے کہاہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ میں کہتاہوں کہ ابوموسیٰ نے ان کوعروہ بن اثاثہ عدوی بیان کیاہےاوران کا تذکرہ اس بیان سے پیشترہوچکاہےاوریہ بھی کہاہے کہ یہ مہاجرین فتح سے تھے مگروہاں ان کانسب نہیں بیان کیاپھر یہاں ان کوعروہ بن عبدالعزی کہاہےاورنسب بھی بیان کیااورکہاہے کہ مہاجرین حبش سےہیں اوروہ دونوں ایک...

سیّدناعروہ ابن عامربن عبید رضی اللہ عنہ

بن رفاعہ ان کوبھی اسمعیلی نے بیان کیاہے اوراپنی سند کے ساتھ عمروبن دینارسے انھوں نے عروہ ابن عبید بن رفاعہ سے روایت کی ہے کہ اسماء بنت عمس اپنے تین لڑکوں کو لے کر رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئیں اوران لڑکوں کوافسون سکھانے کی آپ سے اجازت مانگی آپ نے فرمایاسکھادو۔اسمعیلی نے کہاہے کہ عمروبن دینارنے عروہ بن رفاعہ انصاری سے روایت کی ہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اُسد الغابۃ ۔جلد ۷،۶)...

سیّدناعروہ ابن جہنی رضی اللہ عنہ

   ان کوابن شاہین نےبیان کیاہے۔ہم کوعبدالوہاب بن ابی منصور صوفی نےاپنی سندکو ابوداؤد(سجستانی)تک پہنچاکرخبردی وہ کہتےتھےہم سے احمد بن حنبل وابوبکربن ابی شیبہ نے بیان کیا ہے وہ کہتےتھے ہم سے وکیع نے سفیان سے انھوں نے حبیب بن ابی ثابت سے انھوں نے عروہ بن عامرسے نقل کرکےبیان کیاوہ کہتےتھے کہ احمدقریشی نے کہاکہ میں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے فال بدکے متعلق پوچھا آپ نے فرمایا کہ فال نیک اچھی چیزہے اورمسلمانوں کوفال بد پر خیال نہ کرناچ...

سیّدناعروہ سعدی رضی اللہ عنہ

   ہیں اس کوابوبکراسمعیلی نےبیان کیاہے ان سےان کے بیٹے محمدنے روایت کی ہے وہ کہتےتھےکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ قیامت کی علامتیں یہ ہیں کہ ویران(مقام) آباد ہوجائیں اورآباد(مقام)ویران ہوجائیں گےاورجہاد(کامال غنیمت)فیہ ہوجائےگااورآدمی امانت کواپنے قلب اس طرح نکال ڈالےگاجس طرح اونٹ درخت سے پتے کھینچ لیتاہے۔ ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نےلکھاہے۔ (اُسد الغابۃ ۔جلد ۷،۶)...

سیّدناعروہ ابن جعد رضی اللہ عنہ

  بعض نے کہاہے کہ ابن ابی الجعدبارقی ہیں اوربعض نے ازدی کہاہے یہ ابن مندہ اورابونعیم کابیان ہے کوفہ میں رہتےتھےان سے شعبی اورسبیعی اورشبیب بن غرقدہ اورسماک بن حرب اور شریح بن ہانی وغیرہم نے روایت کی ہے یہ ان لوگوں میں تھے جن کوحضرت عثمان  رضی اللہ عنہ نے شام بھیجاتھااہل کوفہ میں تھےاورسرحدروزکے محافظ تھےاوران کے ساتھ بہت سے گھوڑے تھےان میں ایک گھوڑا ایساتھاکہ جسے دس ہزار درہم کالیاتھاشبیب بن غرقدہ نے کہاہے کہ عروہ بن جعدہ کے گھرمیں نےست...

سیّدناعروہ ابن اسماء رضی اللہ عنہ

   بن صلت بن حبیب بن حارثہ بن بلال بن سماک بن عوف بن امری القیس بن بہثہ بن سلیم سلمی ہیں بنی عمرو بن عوف کے حلیف تھےمحمدبن اسحاق اورواقدی نے ان کو ان لوگوں میں بیان کیا ہے جوکہ بیرمعونہ کے واقعہ میں شہیدہوئےتھے۔مشرکوں نے واقعہ بیرمعونہ میں عروہ بن اسماء کے امان دینے کی خواہش کی کیوں کہ یہ عامربن طفیل کے دوست تھےمگرباوجودیکہ ان کی قوم بنی سلم نے ان کوامان طلب کرنے کی بہت ترغیب دی انھوں نے منظونہ کیااورکہاکہ میں اپنے ساتھیوں سے اپنی جان ع...

سیّدناعرفطہ ابن نہیک رضی اللہ عنہ

 تمیمی ہیں یہ صحابی تھے۔ان کاتذکرہ ابوعمرنے مختصرلکھاہےاورابوموسیٰ نے ان کا تذکرہ لکھ کرکہاہے کہ یزید بن عبداللہ نے صفوان بن امیہ سے روایت کی ہے وہ کہتےتھے ہم رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضرتھے کہ عرفطہ بن نہیک تمیمی کھڑے ہوئے اورکہایارسول اللہ میں اورمیرے گھروالے شکارسے رزق حاصل کرتے ہیں اوراس میں ہمارے لیے حصہ وبرکت ہے اور وہ اللہ عزوجل کے ذکراورنمازجماعت سے بازرکھنے والاہے اورہم کو اسی کی طرف حاجت ہے کیا پس آپ اس کو حلال کہتےہیں ...

سیّدناعرفطہ ابن حباب بن حبیب رضی اللہ عنہ

   اوربعض نے کہاہے کہ یہ ابن جبیر ازدی ہیں بنی امیہ بن عبدشمس بن عبدمناف کے حلیف تھے واقعۂ طائف میں شہید ہوئے انھوں نے اولادچھوڑی تھی۔ان کی کوئی  روایت معروف نہیں ان کا ابن اسحاق نے بھی ذکرکیاہے کہ ابن حباب ہیں اورابن ہشام نے کہاہے کہ یہ ابن حباب کہےجاتےتھے۔ان کاتذکرہ ابوعمراورابن مندہ نے بیان کیاہے۔ (اُسد الغابۃ ۔جلد ۷،۶)...