پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا معقل رضی اللہ عنہ بن یسار بن عبد اللہ

بن یسار بن عبد اللہ بن معبر بن حراق بن لائی بن کعب بن عبد بن ثور بن ہدمہ بن لاطم بن عثمان بن عمرو بن او بن طابخہ بن الیاس بن مضرا المزنی: ان کی کنیّت ابو عبد اللہ، ابو یسار یا ابو علی تھی۔ عثمان اور اوس کو جو عمرو کے بیٹے تھے۔ مزینہ اس لیے کہتے تھے کہ وہ اپنی ماں مزینہ سے منسوب تھے، جو کعب بن و برہ کی بیٹی تھی معقل حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں رہے۔ اور بیعت رضوان میں موجود تھے اور انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس امر پر ب...

سیّدنا معمرانصاری رضی اللہ عنہ

انصاری: عبد اللہ بن عبد الرحمٰن نے معمر انصاری سے روایت کی، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ جس شخص نے علمِ دین ثواب آخرت کے لیے حاصل کیا اور پھر اس نے اس سے کوئی دینوی فائدہ حاصل کیا۔ اس پر جنّت کی خوشبو حرام کردی گئی۔ ابو موسیٰ نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ابن شاہین نے اسی طرح اس کی روایت کی ہے۔ میرا خیال ہے کہ ابن شاہین سے مراد عبد اللہ بن عبد الرحمٰن بن معمر ہے۔ اس بنا پر یہ حدیث مرسل ہوگی۔ ...

سیّدنا معمر بن حارث بن قیس رضی اللہ عنہ

بن حارث بن قیس بن عدی بن سعد بن سہم قرشی سہمی: انہوں نے حبشہ کو ہجرت کی تھی۔ ابو جعفر نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابنِ اسحاق سے بہ سلسلۂ مہاجرین حبشہ از بنو سہم بن عمرو بن ہصیص و معمر بن حارث بن قیس روایت کی۔ ابن اثیر نے ان کے بھائیوں کا ذکر جو بنو تمیم سے تھے مناسب ابو اب میں کردیا ہے، ابن کلبی نے معبد بن حارث کو انہی میں شمار کیا ہے۔ ابو موسیٰ اور ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا معمر بن حارث بن حبیب رضی اللہ عنہ

بن حارث بن حبیب بن وہب بن حذافہ بن جمح: یہ حاطب اور حطاب کے بھائی تھے۔ اور ان کی ماں قتیلہ بنت مظعون اخت عثمان بن مظعون تھی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دار ارقم میں آنے سے پیشتر انہوں نے اسلام قبول کیا تھا۔ مدینے کو ہجرت کی، تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں اور معاذ بن عفراء کے درمیان مواخات قائم کردی۔ بدر اور اُحد کے علاوہ تمام غزوات میں شریک رہے۔ ابو جعفر نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ شرکائے بدر از بنو جمح و م...

سیّدنا معمر بن حزم بن یزید رضی اللہ عنہ

بن حزم بن یزید بن لوذان بن عمرو بن عبد بن عوف بن غنم بن مالک بن نجار انصاری خزرجی، نجاری: ابو طوالہ کے دادا اور عمرو بن حزم کے بھائی تھے۔ یہ محمد بن سعد کاتب الواقدی کا قول ہے۔ بیعت رضوان اور بعد کے غزوات میں شریک رہے اور یہ ان دس آدمیوں میں سے ہیں۔ جنہیں حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ابو موسیٰ کے ساتھ بصرے روانہ کیا تھا۔ ابو موسیٰ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا معمر السعدی سعد ہذیم قضاعی رضی اللہ عنہ

ابو خزامہ سعدی کے والد تھے: ایک روایت میں ان کا نام یعمر مذکور ہے۔ یعقوب بن سفیان نے اپنی تاریخ میں ابو خزاعہ بن معمر السعدی سعد ہذیم قضاعی لکھا ہے۔ نیز بیان کیا ہے، کہ ابو صالح نے لیث سے انہوں نے یونس سے انہوں نے ابنِ شہاب سے انہوں نے ابو خزاعہ سے انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ انہوں نے رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا، یا رسول اللہ! ہم بعض اوقات کسی تکلیف کے ازالے کے لیے منتر جنتر سے، کبھی بیماری کے لیے دوا سے اور مرض سے بچاؤ کے...

سیّدنا معمر بن ابی سرح بن ربیعہ رضی اللہ عنہ

بن ابی سرح بن ربیعہ بن ہلال بن اہیب بن ضبہ بن حارث بن فہر قرشی فہری: غزوۂ بدر میں شریک تھے بقول واقدی ۳۰ ہجری میں وفات پائی۔ ان کی کنیت ابو سعید تھی۔ یہی قول ابو معشر کا ہے انہوں نے نام معمر بن ابو سرح بیان کیا ہے، لیکن موسیٰ بن عقبہ، ابنِ اسحاق اور ابنِ کلبی نے عمرو بن ابی سرح لکھا ہے۔ نیز ابن کلبی نے ان کا نسب ہلال بن مالک بن ضبہ لکھا ہے، یعنی اہبب کی جگہ ضبہ لکھ دیا ہے۔ ہم عمر کے ترجمے میں یہ امر بیان کر آئے ہیں۔ ابو عمر اور ابو موسیٰ نے اس کا...

سیّدنا معمربن عبد اللہ بن نضلہ رضی اللہ عنہ

بن عبد اللہ بن نضلہ بن عبد العزی بن حرثان بن عوف بن عبید بن عویج بن عدی بن کعب القرشی عدوی: ابن المدینی نے یوں لکھا ہے: معمر بن عبد اللہ بن نافع بن نضلہ: یہ وہی شخص ہیں جو معمر بن ابی معمر کہلاتے ہیں۔ قدیم الاسلام ہیں، حبشہ کی، ہجرت ثانیہ میں شامل تھے۔ ان کی ہجرت مدینہ رکی رہی اور یہ حبشہ سے ان لوگوں کے ساتھ واپس ہوئے جو دو کشتیوں میں سوار ہوکر دار مدینہ ہوئے تھے۔ انہوں نے لمبی عمر پائی، مدنی کہلاتے تھے۔ حجۃ الوداع میں انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ...

سیّدنا معمربن عثمان بن عمرو رضی اللہ عنہ

بن عثمان بن عمرو بن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ قرشی تیمی: فتح مکہ کے دن ایمان لائے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں رہے۔ ان کے بیٹے عبید اللہ بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے مستفیض ہوئے۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...