پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا نضربن حارث رضی اللہ عنہ

بن حارث بن کلدہ بن علقمہ القرشی ان کا تعلق بنو عبد الدار سے تھا اور مجازی شمار ہوتے تھے غزوۂ حنین میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے اور آپ نے ایک سو اونٹ مالِ غنیمت سے عطا کیے تھے ان کا شمار موِلفۃ القلوب میں تھا۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے اور یہ روایت ابن اسحاق سے بیان کی ہے ابن اثیر لکھتے ہیں کہ جاب نضر کے بارے میں میری یہ روایت کہ انہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی اور وہ غزوۂ حنین میں شریک تھے ایسی ک...

ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ

ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ،ابوموسیٰ کتابتہً ابوعالب کوشیدی،نوشیروان بن شیرزاد، ابوبکرمحمد بن قاسم،ابوزیدغانم بن علی مشکہ،ابوالخیرعبدالکریم بن فورجہ اورابوبکرمحمدبن احمدالصغیرسے،ان سب نے ابوبکربن زیدہ سے،انہوں نے ابوالقاسم طبرانی سے،انہوں نےعبداللہ بن احمدبن حنبل سے، انہوں نے سویدبن سعیدسے،انہوں نے علی بن مسہرسے،انہوں نے یشت بن ابوسلیم سے،انہوں نے عبدالرحمٰن بن سابط سے،انہوں نے ابوامامہ اوران کے بھائی سےروایت کی،ان دونوں کابیان ہے کہ رسول اکرم ص...

سیّدنا معمر رضی اللہ عنہ

ابنِ شاہین نے ان کا ذکر کیا ہے۔ محمد حجش سے مروی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم معمر کے پاس سے گزرے، دیکھا، کہ دونوں رانیں ننگی کیے بیٹھے ہیں۔ فرمایا۔ معمر! اپنی رانیں ڈھانپ لو کہ جسم کا یہ حصّہ بھی شرمگاہ میں شامل ہے۔ یہ حدیثِ جرید کہلاتی ہے۔ اس کو ابو موسیٰ نے بیان کیا ہے۔ ...

سیّدنا معن بن عدی بن حد رضی اللہ عن

بن عدی بن حد بن عجلان بن ضبیعہ بن حارثہ بن ضبیعہ بن حرام بن جعل بن عمرو بن جشم بن روم بن ذبیان بن ہمیم بن ذہل بن ہنی بن بلوی: یہ بنو عمرو بن عوف کے حلیف اور عاصم بن عدی کے بھائی تھے۔ تمام غزوات میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ موجود رہے۔ ابو جعفر نے باسنادۂٖ بہ سلسلۂ شرکائے بدراز بنو عمرو بن عوف اور معن بن عدی بن جد بن عجلان بن ضبیعہ جوان کے حلیف تھے اور اسی اسناد سے انہوں نے ابن اسحاق سے یہ سلسلۂ شرکائے بدر از بنو عبید بن زید بن مالک اور...

سیّدنا معن بن فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ

بن فضالہ بن عبید بن نافذ بن صہیہ بن احرم بن جحمعیا بن کلفہ بن عوف بن عمرو بن عوف بن مالک بن اوس انصاری انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔ امیر معاویہ کے عہد میں یمن کے والی تھے۔ یہ ابن الکلبی کا قول ہے۔...

سیّدنا معن بن یزید بن اخنس رضی اللہ عنہ

بن یزید بن اخنس بن حبیب بن جرہ بن رغب بن مالک بن خفاف بن امرؤ القیس بن بہشہ بن سلیم السلمی: معن ان کے والد اور دادا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے فیض یاب ہوئے۔ ان کی کنیت ابو یزید تھی۔ یزید بن حبیب کا قول ہے کہ معن اپنے والد اور دادا کے ساتھ غزوۂ بدر میں شریک تھے ابو عمر کہتے تھے کہ ان کی یا ان کے والد اور ان کے دادا کی شرکت کی روایت درست نہیں ہے بلکہ اس سلسلے میں صحیح روایت ابو الجویریہ کی ہے جو ابو الفضل بن ابو الحسن طبری فقیہ نے ابوی...

سیّدنا معن بن یزید الخفاجی رضی اللہ عنہ

/p> بن یزید الخفاجی: خفاجہ سے مراد ابنِ عمرو بن عقیل بن کعب بن عامر بن صعصعہ ہے۔ عقبہ بن نافع انصاری سے مروی ہے کہ وہ ایک جنگی مہم میں عمر صائفہ کے ساتھ تھے اور معن بن یزید الخفاجی بھی ہمارے ساتھ تھے۔ جب ہم دشمن کے علاقے میں پہنچے تو ہم نے وہاں پڑاؤ کیا۔ اس پر معن بن یزید کھڑے ہوئے اور لوگوں سے کہنے لگے: اے لوگو! ہم بکریاں، کھانے کی چیزیں اور اسی طرح کی اور اشیاء تقسیم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ جو چیز آپ کو پسند ہے، وہ اٹھا لیجیے۔ ہماری طرف سے ا...

سیّدنا معیقیب بن ابی فاطمہ دوسی رضی اللہ عنہ

بن ابی فاطمہ دوسی: یہ سعید بن عاص بن امیّہ کے حلیف تھے۔ بقول موسی بن عقبہ یہ سعید بن عاص کے آزاد کردہ غلام تھے۔ قدیم الاسلام تھے اور مکے سے ہجرت کر کے حبشہ چلے گئے تھے۔ بعد میں مدینہ چلے گئے۔ عبید اللہ نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ مہاجرین حبشہ از بنو امیّہ ان کے خلفا اور معیقیب بن ابی فاطمہ سے روایت کی ہے، کہ یہ صاحب سعید بن عاص کی آل سے تھے اور ان کی اولاد تھی۔ معیقیب حبشہ سے ان لوگوں کے ساتھ آئے تھے جو دو کشتیوں میں سوار ہ...