پسندیدہ شخصیات  

حضرت ابوعبداللہ

حضرت ابوعبداللہ  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۱۳ / رمضان المبارک ۳۶۵ھ میں گیلان میں پیدا ہوئے۔ ۲۴ / رجب المرجب ۳۸۷ھ میں اپنے والد مکرم سے بیعت ہو کر خلافت حاصل کی۔ ربیع الاوّل ۴۷۳ھ میں وصال فرمایا اور گیلان میں دفن ہوئے۔ (شریفُ التواریخ)...

ذکر حضرت شیخ کبیر الدین اسماعیل سُہروردی

ذکر حضرت شیخ کبیر الدین  اسمٰعیل سُہروردی رحمۃ اللہ علیہ        پوتے اور مرید کے تھے اور چند سے مخدوم میں حاضر رہ کر ولایت اور  کرامت میں مشہور ہوئے اور آدھی رات سے روضہ مخدوم پر صبح تک عبادت میں مشغول رہتے تھے۔وفات حضرت کی ؁ ۸۲۵ھ میں ہوئی۔...

حضرت شیخ ابراہیم بن شعبان کرمان شاہی

حضرت شیخ ابراہیم بن شعبان کرمان شاہی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  آپ کی کنیت ابواسحاق تھی جیلان کے قدما مشائخ میں سے تھے، حضرت ابوعبداللہ مغربی کے خاص احباب میں سے تھے، حضرت عبداللہ منازل رحمۃ اللہ علیہ سے لوگوں نے پوچھا کہ شیخ ابراہیم کا کیا مقام ہے، آپ نے فرمایا ابراہیم حجۃ اللہ علی الفقراء دلاہل الادآب والمعاملات ہیں۔ آپ ۳۳۸ھ میں فوت ہوئے۔ شیخ ابراہیم شاہی شاہ دین جست سرور سال ترحیلش زدل   شد چو از دنیا سوئے جنت روان گفت ابراہیم ہا...

سید عبد القادر شاہ گدا گیلانی

والد کا نام سیّد عمر بن حاجی محمد ہاشم تھا۔ ابتدائی تعلیم و تربیت اپنے پدر بزرگوار کے زیر سایہ پائی تھی۔ سلسلۂ قادریہ میں بھی انہی کے مرید و خلیفہ تھے۔ ان کے علاوہ سیّد عبداللہ مکّی، سید عبدالرحمٰن، سیّد محمد[1] بن سیّد علاءالدین حسینی ایسے باکمال بزرگوں سے بھی اخذِ فیض کیا تھا۔ علومِ تفسیر و حدیث و فقہ کی سند اپنے خالو مولانا سیّد اسماعیل گیلانی سے حاصل کی تھی۔ طب مولانا شاہ عبدالرسول زنجانی لاہوری سے پڑھی تھی۔ اپنے عہد کے  باکمال عالم و عا...

شیخ عبداللہ  ابدال دہلوی قدس سرہ

  بڑے صاحب حال اور صاحب جذب بزرگ تھے بازاروں میں رقص کرتے رہتے اور ہندی میں دوہڑے گاتے پھرتے تھے، ایک دن بیمار ہوگئے گھر والوں کو کہا مجھے گھر کی دہلیز پر بٹھادو، لوگوں نے  کندھوں کو سہارا دے کر آپ کو گھر کی دہلیز پر بٹھادیا، اور گھر آگئے آپ وہاں سے غائب ہوگئے  تلاش بسیار کے باوجود نہ مل سکے، اس دن کے بعد آپ کو کسی نے بھی نہ دیکھا۔ اخبار الاخیار کے مؤلّف نے لکھا ہے کہ میرے عم مکرم جناب رزق اللہ فرماتے ہیں کہ میں گجرات گیا وہاں لوگو...

حضرت شیخ عبد العلی بن محمد بن حسین برجندی

حضرت شیخ عبد العلیٰ بن محمد بن حسین برجندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ           عبد العلیٰ بن محمد بن حسین برجندی: جامع اصناف علوم محسوس و منقول، حاوی انواع مسائل فروع واصول،فقیہ محدث،صاحب زد و تقویٰ تھے خصوصاً علم نجوم و حکمیات وریاضی میں آپ کو ید طولیٰ حاصل تھا۔علم حدیث  کا خواجہ مولانا اصفہانی اور فنون حکمیہ مولانا منصور ولد مولانا معین الدین کاشی سے حاصل کیے، باقی علوم متداولہ مولانا کمال الدین شیخ...

حضرت شیخ کمال الدین چشتی صابری

حضرت شیخ کمال الدین چشتی صابری رحمۃ اللہ علیہ  آپ رحمۃ اللہ علیہ شیخ  عثمان المعروف زندہ پیر چشتی صابری بن عبد الکبیر چشتی صابری پانی پتی بن شیخ عبد القدوس گنگوہی کے بڑے صاحبزادے تھے۔آپ اسم با مسمیٰ تھے۔ والد صاحب کے انتقال کے بعد آپ نے دستار سجادہ اُتار کر اپنے چھوٹے بھائی شیخ نظام الدین چشتی صابری کے سر پر رکھ دی۔ آپ ہر وقت ذکر و اذکار میں مصروف رہتے ۔...