اک چراغ اور بجھا اور بڑھی تاریکی

اک چراغ اور بجھا اور بڑھی تاریکی

حضرت  علامہ مفتی محمد قمر الحسن بستوی

مفتی امریکہ ، چیئرمین رویت ہلال کمیٹی امریکہ ، خطیب وامام مسجد النور ہیوسٹن

______________________________________________________

 

            ۶اکتوبر ۲۰۱۶ء/۴محرم الحرام ۱۴۳۸ھ جمعرات کا دن عالم اسلام کے لیے عموماً اور اہل پاکستان کے لیے خصوصاً غم و اندوہ کا پیغام لے کر آیا جب عالم اسلام کی مایہ ناز، قد آور اور مرتاض شخصیت حضرت علامہ سید شاہ تراب  الحق صاحب ہم سے رخصت ہوگئے اور جلوہ الٰہی میں گم ہوکر ابدی نیند سوگئے۔ اہل سنت کی مایہ ناز شخصیات یکے بعد دیگرے رخصت ہورہی ہیں اور جو جارہا ہے اس کی جگہ پُر نہیں ہوپارہی ہے۔

حضرت علامہ سید شاہ تراب الحق علیہ الرحمہ ایک قد آور شخصیت کے مالک تھے اور بڑی خصوصیات کے حامل۔ وہ ایک داعی اسلام، مبلغ سنیت اور ناشر رضویت تھے۔ گوناگوں اوصاف نے ان کو ایسی قبولیت عطا کردی تھی کہ وہ چار براعظموں میں اپنی دینی تحریکات کو جاری رکھے ہوئے تھے۔ ایشیا، یورپ، افریقہ اور امریکہ میں ان کی خدمات اظہر من الشمس ہیں۔ حق گوئی ان کا شعار تھی۔ مصلحت کوشی سے وہ کوسوں دور تھے۔ مسلک و ملت کا درد ان کو بےقرار رکھتا تھا۔ جب بھی دینی کاز کے لئے ان کو جہاں کہیں سے آواز دی گئی وہ فوری حاضر ہوئے۔ وہ ایک مقرر، ناصح، فقیہہ، داعی، حالات شناس، مصنف، ذہین اور واقعات کی گہرائیوں میں اتر جایا کرتے تھے۔ وہ اپنی ذات میں ایک انجمن تھے۔ اتنی جہتوں میں انہوں نے کام کو پھیلا رکھا تھا کہ حیرت ہوتی ہے اور ہر کام وقت طلب مگر اللہ تعالیٰ نے ان کو وقت میں برکت دی تھی۔ تقریری دورے، مسجد کی ذمہ داری، پھر تصنیف و تالیف وغیرہ وغیرہ اللہ تعالیٰ اپنے نیک بندوں کے وقتوں میں برکت رکھ دیتا ہے۔ وہ ان سارے کاموں کو قلیل وقت میں کر گزرتے ہیں جن کو دوسرے لوگ ہفتوں اور مہینوں میں کرپاتے ہیں۔ پاکستان میں وہ اسلاف کی زندہ یادگار تھے۔ ان کو دیکھ کر اپنے بزرگوں کی یاد تازہ ہوجایا کرتی تھی۔ آج وہ ہم میں نہیں ہیں مگر ان کی یادوں نے دلوں کو مسخر کر رکھا ہے۔ کراچی کی تاریخ کا عظیم الشان فقید المثال اژدحام جنازہ، یہ اللہ کی بارگاہ میں ان کی قبولیت کی دلیل ہے۔ ایسے لوگ خال خال پیدا ہوتے ہیں جو اپنی خود کی محنتوں سے ان بلندیوں تک پہنچ جاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے۔ ان کی دینی خدمات کو قبول فرمائے۔ جنت نعیم میں ان کو بلند مقام عطا فرمائے، اور ان کے جانشین حضرت مولانا سید عبدالحق قادری صاحب کو ان کا سچا جانشین بنائے۔ آمین بجاہ سید المرسلینﷺ۔


متعلقہ

تجویزوآراء