تکبر کا علاج
تَکَبُّر کا علاج
حضرتِ سیِّدُنا عبد اﷲبن مسعود رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ارشاد فرمایا:«الْبَادِئُ بِالسَّلَامِ بَرِيءٌ مِنَ الْكِبْرِ» یعنی: ” سلام میں پہل کرنے والا تکبر سے دور ہو جاتا ہے“۔[شعب الإیمان، باب في مقاربةأهلالدین... إلخ،الحدیث: 8407، ج 11، ص201].
حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ رحمۃ القوی فرماتے ہیں: ”جو شخص مسلمانوں کو سلام کر لیا کرے وہ ان شآء اللہ عَزَّوَجَلَّ مُتَکَبِّر نہ ہو گا اس کے دل میں عجز ونیاز ہو گا یہ عمل مُجَرَّب ہے“۔[مرآۃ المناجیح،ج6،ص346]۔
اعلٰی حضرت علیہ رحمۃ رب العزت کی عادتِ مبارکہ
حضرتِ مولانا سید ایوب علی علیہ رحمۃ القوی کا بیان ہے کہ: ""کوہ ِبھوالی سے میریطلبی فرمائی جاتی ہے ، میں بہ ہمراہی شہزادہ اصغرحضرت مولانامولوی شاہ محمد مصطفی رضاخاں صاحب مدظلہ الاقدس، بعد ِ مغرب وہاں پہنچتا ہوں ،شہزادہ ممدوح اندر مکان میں جاتے ہوئے یہ فرماتے ہیں"" ابھی حضورکو آپ کے آنے کی اطلاع کرتاہوں۔"" مگر باوجود اس آگاہی کے کہ حضور(یعنی امامِ اہلسنّت الشاہ مولانااحمدرضاخان علیہ رحمۃ الرحمن)تشریف لانے والے ہیں ، تقدیمِ سلام (یعنی سلام میں پہل)سرکارہی فرماتے ہیں، اس وقت دیکھتا ہوں کہ حضوربالکل میرے پاس جلوہ فرما ہیں ""۔
[حیاتِ اعلیٰ حضرت،ج1،ص96]۔