نماز کی قراءت میں آیت چھوڑنا؟

04/27/2016 AZT-19513

نماز کی قراءت میں آیت چھوڑنا؟


فرض نماز میں سورہ پڑھتے وقت درمیان کی آیت بھول کر آگے پڑھ لیا اور نماز مکمل کر لی تو کیا حکم ہے؟

الجواب بعون الملك الوهاب

ایک آیت پر وقف کیا اور آگے جو آیت پڑھنی تھی وہ چھوڑ دی بلکہ کوئی اور آیت پڑھ دی تو اس سے نماز ہوجائیگی۔ اور اگر آیت پر وقف نہ کیا بلکہ اس آیت کے ساتھ  کوئی  دوسری آیت غلطی سے ملا دی تو   اس کی دو  صورتیں ہیں: (1): اگر معنی میں تبدیلی آئی تو نماز فاسد ہوجائیگی۔ جیساکہ (اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ) پروقف نہ  کیا، پھر پڑھا ( اُولٰٓئِکَ ھُمْ شَرُّ الْبَرِیَّۃِ) تو نماز فاسد ہوگئی۔(2):اگر معنی میں تبدیلی نہیں آئی تو نماز ہوجائیگی۔ جیساکہ ( اِنَّ الَّذِیْنَ امَنُوْا ا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ کَانَتْ لَھُمْ جَنّٰتُ الْفِرْدَوْسِ ) کی جگہ فَلَھُمْ جَزَآؤُنِ الْحُسْنٰی پڑھا، نماز ہوگئی۔[ بہار شریعت، جلد 1، حصہ 3، صفحہ 556، مطبوعہ مکتبۃ المدینۃ کراچی]۔

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء