غسل  

غسل کے لیے سر اور داڑھی کے بالوں میں سے آئل چھڑانا لازمی ہے

السلام علیکم ! غسل کے لیے سر اور داڑھی کے بالوں میں سے آئل چھڑانا لازمی ہے ؟ (محمد حامد رضا ، پی آئی بی کالونی، کراچی) الجواب بعون الملك الوهاب غسل ِفرض  ہو یاغسل ِاستراحت کسی غسل کے لیے سر اور داڑھی کے بالوں سے آئل چھڑانا ضروی نہیں۔ فتاوٰی رضویہ میں در مختارکےحوالےسےہے: لایمنع الطہارۃ خر ء ذباب وبرغوث لم یصل الماء تحتہ وحناء فـــــ ۱ ولو جرمہ بہ یفتی ودرن ودھن ودسومۃ وتراب وطین ولو فی ظفر مطلقا ای قرویا اومدنیا فی الاصح بخلاف نحوعجین...

سرمہ اور وضو

سلام! آنکھوں میں جہاں سرمہ لگایا جاتا ہے کیا وہاں غسل اور وضو میں پانی بہانا ضروری ہے؟ اور سرمہ لگا ہو تو وہاں جلد پر پانی پہنچ جائے گا یا سرمہ اتارنا پڑے گا؟ (نادیہ، منصورآباد، فیصل آباد)الجواب بعون الملك الوهاب آنکھوں کے ڈھیلوں اور پپوٹوں کی اندرونی سَطح پر پانی بہاناضروری نہیں، ہاں اگر آنکھ کے کوئے (یعنی ناک  اوررخسارکی طرف آنکھ کے کونوں ) اور پلکوں میں سرمہ  کا جرم چپکا ہو تو اسے چھڑانا ضروری اور وہاں پرپانی بہانا فرض ہے، مگر سر...