اوجھڑی کا حکم

08/08/2016 AZT-21606

اوجھڑی کا حکم


کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام حلال جانوروں کی اوجھڑی کے بارے میں کہ اس کا کھانا کیسا ہے ؟مکروہِ تحریمی یا مکروہِ تنزیہی؟اور قربانی کے جانوروں کی اوجھڑی کا کیا جائے؟ سائل: محمد محسن عطاری نیو کراچی

الجواب بعون الملک الوہاب

فتاویٰ فیض رسول میں ہے:"  حلال جانوروں کی اوجھڑی کھانا مکروہِ تحریمی ہے۔ جیسا کہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا بریلوی رضی اللہ عنہ نے اپنے رسالہ مبارکہ المخ الملیحۃ فیما نھی  عن اجزاء الذبحۃ میں تحقیق فرمایا ہے۔ لہٰذا قربانی کی اوجھڑی کسی محفوظ مقام پر گہرا گھڑھا کھود کر دفن کر دی جائے۔اور اگر کوئی جمع دار اٹھا لے جائے تو منع کی حاجت نہیں"۔ [فتاوی فیض رسول,جلد دوم،کتاب الذبح،ص432، شبیر برادرز، لاہور]۔

  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء