علمائے اسلام  

حضرت شیخ دانیال چشتی

آپ حضرت نصیرالدین محمود چراغ دہلوی کے خلیفہ خاص تھے۔ آپ کا لقب مولانا عود تھا چند واسطوں سے حضرت عباس بن علی کرم اللہ وجہہ سے سلسلسہ نسبت ملتا تھا۔ شیخ دانیال بن میر  بدرالدین بن فضل بن حسن بن عبداللہ بن عباس  بن علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ، آپ کے آباو اجداد کو اللہ تعالیٰ نے بڑی لمبی عمریں دی تھیں، آپ کے والد میر بدرالدین ایک سو بیالیس سال میں فوت ہوئے تھے۔ حضرت شیخ دانیال کے آباواجداد میں سے سب سے پہلے بزرگ آپ کے والد مکرم ہی تھے۔ جو غ...

حضرت مولانا فخر الدین زرادی

آپ نظام الدین اولیا بدایونی قدس سرہ کے خلیفہ خاص اور جلیس خاص الخاص تھے، آپ ظاہری اور  باطنی علوم میں جامع اور مانع بزرگ تھے ورع، تقویٰ اور ذوق و شوق وجد و سماع میں بے مثال تھے، فقہ حدیث تفسیر کے علاوہ دینی علوم کے مخٹلف شعبوں میں باکمال تھے ابتدائی عمر میں مولانا فخرالدین ہانسوی رحمۃ اللہ علیہ سے دہلی میں تعلیم حاصل کی۔ تحصیل علوم سے فارغ ہوئے تو عملی زندگی میں قدم رکھا، آپ خوش طبع تھے خوش کلام تھے اور خوش بیان تھے تقریر و تحریر میں یکتائے ...

حضرت شیخ ضیاء الدین نخشبی

آپ سلطان التارکین حضرت خواجہ حمیدالدین صوفی قدس سرہ کے خلیفہ  اور مرید تھے، آپ کا ہندوستان کے مشہور اولیاء اللہ میں شمار ہوتا تھا۔ آپ شہر بدایوں میں خلوت  گزیں ہوئے۔ اور عام لوگوں کی مجالس سے دور رہتے تھے کسی کے عقیدہ یا افکار سے کوئی سرو کار نہ تھا، آپ بڑے صاحبِ تصانیف تھے سلک السلوک ،عشرہ مبشرہ، کلیات بخشی، جزئیات بخشی، شرح دعائے سریانی، طوطی نامہ چلپی مشہور زمانہ کتابیں آپ کے قلم کا شاہکار ہیں، آپ کے رنگین قطعات اور دلچسپ اشعار مجالس...

حضرت شیخ کمال الدین علامہ

آپ حضرت نصیرالدین محمود چراغ دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ اعظم تھے اور آپ کے خواہر زادہ بھی تھے۔ آپ کا سلسلہ نسب حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے چونکہ آپ علوم حدیث، فقہ، اصول فقہ میں یگانۂ روزگار تھے اس لیے آپ کو علامہ کے خطاب سے یاد کیا جاتا تھا خرقۂ خلافت حاصل کرنے کے بعد آپ احمد آباد گجرات تشریف لے گئے جہاں آپ کو بڑی شہرت ملی آپ کی اولاد اور خلفا آج تک احمد آباد میں موجود ہیں۔ مولانا کمال الدین رحمۃ اللہ علیہ شجرۃ الانوار اور شجرۂ چشتیہ...

حضرت شیخ صدر الدین حکیم

آپ شیخ نصیرالدین چراغ دہلوی قدس سرہ کے خلیفہ اعظم تھے حضرت سلطان المشائخ کے منظور نظر تھے، آپ کے والد ماجد ایک بہت بڑے تاجر تھے، مگر حضرت نظام الدین محبوب الٰہی کے عقیدت مند تھے، بڑھاپا آگیا، مگر آپ کے ہاں اولاد نہ ہوئی، آپ اولاد کی محرومی کو اکثر محسوس کرتے تھے،  ایک دن  حضرت خواجہ نظام الدین حالت وجد میں تھے کہ آپ نے اولاد کے لیے سوال کردیا، حضرت شیخ نے اپنی پشت ان کی پشت سے لگادی، اور خوشخبری دی کہ اللہ تمہیں بیٹا دے گا ان کی منکوحہ ...

حضرت شیخ علاؤالدین نیلی

آپ اودھ کے عالمِ اجل  تھے آپ کا ظاہری اور باطنی مزاج عالمانہ تھا لیکن صوفیانہ طرزِ ندگی کو اپنائے رکھتے تھے۔ اگرچہ آپ کو حضرت سلطان المشائخ سے خرقۂ خلافت  و اجازت ملا تھا، لیکن کسی کو بیعت نہیں کیا کرتے تھے۔ فرمایا کرتے تھے اگر میرے پیر و مرشد زندہ ہوتے تو میں یہ اجازت نامہ انہیں  واپس کردیتا، کیونکہ  مجھ جیسے ناکارہ آدمی سے اتنی عظیم ذمہ داری پوری نہیں ہوسکتی۔ میر حسن علائی سنجری کی کتاب فوائد الفوائد جو حضرت خواجہ نظام الدین...

حضرت شیخ سراج الدین چشتی

آپ چشتیہ  سلسلہ کے مشہور مشائخ میں شمار ہوتے ہیں آپ نے سلسلہ سہروردیہ سے بھی فیض پایا تھا زاہد۔ متقی۔ عاشق۔ بعشق الٰہی دنیا داری سے کوئی واسطہ نہ تھا روزی کے معاملہ میں بڑے محتاط تھے حلال کا رزق حاصل کرنے کے لیے مختصر سی کھیتی باڑی کرلیا کرتے تھے ایک وقت آیا کہ ملک میں بعض حوادثات کی وجہ سے کاشتکاری میں بھی روکاوٹ آگئی تو بھوک اور فاقہ اختیار کرلیا کئی بار ایسا ہوتا  کہ یوں پورا ہفتہ لقمہ نہ ملتا اگر کوئی کھانا لاتا تو شبہ کی بنا پر دوس...

شیخ عبدالعزیز بن حسن طاہر قدس سرہ

آپ قاضی خان ہشتمی کے خلیفہ خاص تھے۔ زہد و تقوی میں بے مثال تھے تجرید و تفرید میں باکمال تھے علم و رضا صبر و تحمل میں درجہ کمال کو پہنچے ہوئے تھے جس پر نگاہ ڈالتے خدا  رسیدہ بنا دیتے تھے حالت  وجد و  سماع میں حالت اضطراب میں رہتے تھے آپ نے مجلس سماع میں ہی جان دے دی اس آیت کریمہ فَسبُحان الذی بیدہ الملکوت کل شی والیہ ترجعون کی سماعت پر جان دے دی۔ آپ کو جو شخص ایک بار دیکھتا سبحان اللہ سبحان اللہ پکار اٹھتا۔ آپ کی ولادت جونپور میں ۸۹...

حضرت شیخ حمید قلندر

آپ حضرت خواجہ نظام الدین دہلوی قدس سرہ کے خلیفہ تھے بچپن میں اپنے والد مکرم کے ساتھ حضرت خواجہ محبوب الٰہی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور مرید ہوئے۔ حضرت خواجہ کے وصال کے بعد آپ کے خلفائے کرام سے استفادہ کیا مولانا برہان الدین غریب، شیخ نصیرالدین  چراغ دہلوی رحمۃ اللہ علیہما کے علاوہ دوسرے خلفاء سے سلوک چشتیہ میں تربیت پائی حضرت شیخ نصیرالدین چراغ دہلوی کے ملفوظات میں ایک کتاب بحرالمجالس ترتیب دی یہ کتاب ۷۵۰ھ سے ۷۶۰ھ کی مجالس کے احوال پر مشتمل ہے...

شیخ ادہن چونپوری قدس سرہ

آپ حضرت شیخ بہاؤالدین جونپوری رحمۃ اللہ علیہ کے بیٹے تھے اور وقت کے بڑے مشائخ میں سے مانے جاتے تھے آپ کی عمر سو سال سے بھی زیادہ تھی آپ اس قدر ناتواں اور ضعیف تھے کہ جب تک آپ کو دونوں بازوؤں سے سہارا نہ دیا جاتا تھا اٹھ نہ سکتے تھے مگر اس ناتوانی کے باوجود مجلس سماع میں جب آپ پر رقت طاری ہوتی تو بغیر کسی سہارے کے اُٹھ کھڑے ہوتے وجد میں آجاتے اور یوں دکھائی دیتا کہ آپ پوری طرح تندرست  ہیں۔ جن دنوں آپ کے والد حضرت  شیخ بہاء الدین اپنے پیر...