علمائے اسلام  

حضرت سید محمد بن مبارک

آپ شیخ نصیرالدین محمود کے بڑے خلیفہ تھے اور سلطان المشائخ خواجہ نظام الدین اولیاء کے مرید تھے۔ اگرچہ آپ نے بچپن میں سلطان مشائخ سے بیعت کرلی تھی، لیکن تکمیل کے مراحل شیخ نصیرالدین کی نگرانی میں گزرے اس طرح آپ سلطان المشائخ کے اویسی تھے اور کئی بار خواب میں اُن کی زیارت بھی کی تھی اور ان سے خواب میں بیعت بھی کی، آپ کے والد اور دادا   بھی حضرت شیخ کے مقربین میں سے تھے۔ مبارک بن سید محمد کرمانی سیرالاولیاء کتاب لکھی، یہ اتنی بے مثال اور مس...

حضرت شیخ یوسف چشتی

آپ بھی شیخ محمود چراغ دہلوی کے خلیفہ اور مرید تھے ظاہری علوم فقہ حدیث تفسیر میں بڑے ماہر تھے، آپ کی ایک مشہور کتاب تحفۂ نصائح ہے۔ اس میں احکام شرع فرائض اور سنتیں درج ہیں بڑی خوبصورت نظم میں لکھی گئی ہے اُس کا ہر ایک شعر لفظ پر ختم ہوتا ہے۔ کتاب کے آخر میں اپنے پیر کی یوں تعریف لکھتے ہیں: شیخ معظم پیر ما محمود آں صاحب قرآن چوں اونبا شد ہیچ کس ہم محتشم ہم معتبر عالم بعالم مثل او ہرگز ندیدہ مردمی اندر کرامت مثل او خیز  و کجا دور قمر او بود شیخ...

شیخ محمد طاہر گجراتی قدس سرہ

آپ شیخ علی متقی کے مرید خاص تھے آپ گجرات میں بسنے والی قوم بوہڑہ سے تعلق رکھتے تھے اللہ تعالیٰ نے آپ کو علمی اور روحانی کرامات سے نوازا تھا حرمین الشریفین میں ایک عرصہ تک رہے وہاں کے علماء مشائخ سے علمی استفادہ کرتے رہے۔ شیخ علی متقی کے بھی خاص شاگرد رہے۔ ایک عرصہ کے بعد واپس وطن آئے وطن میں آکر آپ نے اپنے علاقہ اور خاص کر اپنے قبیلوں میں رائج بدعات کی بیخ کنی شروع کردی اور لوگوں کو علم حدیث کی تعلیم دینے کے لیے کئی مدارس قائم کیے پھر تشریح احادی...

شیخ رزق اللہ قدس سرہ

آپ حضرت مصباح العاشقیں ملاوہ رحمۃ اللہ علیہ کے مرید تھے آپ کے والد نے  شیر خوار گی کے دنوں میں ہی حضرت ملاوہ رحمۃ اللہ علیہ کی گود میں ڈال دیا تھا جنہوں نے دیکھتے ہی فرمایا یہ بچہ ہمارا مرید ہوگا۔ ابھی آپ کی عمر چار  سال تھی کہ آپ کے مرشد حضرت ملاوہ وفات پاگئے۔ سن بلوغت کو پہنچے تواپنے پیر و مرشد کی روحانی تربیت اور فیضان سے بلند مراتب پر پہنچے۔ عشق و محبت میں باکمال ہوئے حضور و استقامت میں یگانہ روز گار ہوئے آپ نے بے شمار سفر کیے بزرگا...

شیخ رزق اللہ قدس سرہ

آپ حضرت مصباح العاشقیں ملاوہ رحمۃ اللہ علیہ کے مرید تھے آپ کے والد نے  شیر خوار گی کے دنوں میں ہی حضرت ملاوہ رحمۃ اللہ علیہ کی گود میں ڈال دیا تھا جنہوں نے دیکھتے ہی فرمایا یہ بچہ ہمارا مرید ہوگا۔ ابھی آپ کی عمر چار  سال تھی کہ آپ کے مرشد حضرت ملاوہ وفات پاگئے۔ سن بلوغت کو پہنچے تواپنے پیر و مرشد کی روحانی تربیت اور فیضان سے بلند مراتب پر پہنچے۔ عشق و محبت میں باکمال ہوئے حضور و استقامت میں یگانہ روز گار ہوئے آپ نے بے شمار سفر کیے بزرگا...

حضرت سیّد تاج الدین شیر سوار

آپ شیخ قطب الدین منور ہانسوی رحمۃ اللہ علیہ کے مشہور خلیفہ اور نامور مرید تھے۔ ہمیشہ زہد و ریاضت میں مصروف رہتے ایک وقت ایسا آیا کہ جنگل کے درندے پرندے و چار پائے اور مویشی آپ کے اشارے پر چلنے لگے۔ جنگل میں چلتے چلتے اگر انہیں اپنے پیر روشن ضمیر کی زیارت کا خیال آتا تو کسی شیر ببر کو پکڑتے اور اُس پر سوار ہوجاتے اور خونخوار سانپ کو اٹھاتے چابک بناکر چل نکلتے اور شہر کو جانکلتے شہر کے قریب پہنچ کر سانپ اور شیر کو شہر کے باہو چھوڑ دیتے اور خود ننگے...

حضرت شیخ علاؤالدین بنگالی

آپ شیخ سراج الدین  رضی عثمان قدس سرہ  کے خلیفہ اعظم تھے۔ ابتدائی زندگی میں بہت خوشحال دنیا دار علماء وقت اور اکابر زمان کی حیثیت سے رہتے تھے مگر جب سلسلہ نظامیہ میں داخل ہوئے تو سب شان و شوکت چھوڑ کر صرف یاد الٰہی میں مشغول ہوگئے۔ اخبار الاخیار میں لکھا ہے کہ جن دنوں حضرت شیخ سراج الدین رضی حضرت خواجہ محبوب الٰہی سے خرقۂ خلافت پاکر جدا ہونے لگے تو آپ نے آپ کی خدمت میں استدعا  کی کہ یہاں ایک عالم دین اور دانش ور مفکر ہے جس سے ہمیں ت...

حضرت مخدوم حسام الدین فتح پوری

آپ قاضی عبدالمقتدر کے خلفاء میں سے تھے عرفانی اوصاف سے موصوف تھے۔ کشف و کرامت میں معروف تھے۔ صاحبِ معارج الولایت لکھتے ہیں کہ حسام الدین اولیائے تاجدار اولیائے باوقار میں مانے جاتے تھے، آپ نے اپنی خصوصی توجہ سے بے پناہ مخلوق کی راہنمائی فرمائی، آپ کے خلیفہ شیخ بڈھن چشتی رحمۃ اللہ علیہ کو بچپن سے ہی تربیت دی اور ظاہری و باطنی کمالات تک پہنچا دیا، کہتے ہیں کہ شیخ بڈھن ابھی چھ سال کی عمر میں تھے کہ آپ کے والد ماجد نے انہیں حضرت شیخ حسام الدین کی خدم...

شیخ نظام نار نولی قدس سرہ

آپ  شیخ خانو قدس سرہ کے مریدان پاک اور خلیفہ خاص میں سے تھے گوالیار میں سکونت پذیر رہے اور ہزاروں طالبان حق کو چالیس سال تک روحانی تربیت دیتے  رہے آپ کی توجہ سے بڑی کثیر مخلوق راہ ہدایت پر آئی  سفینۃ الاولیاء میں لکھا ہے کہ شیخ نظام رحمۃ اللہ علیہ ہر سال نارنول  سے پا پیادہ چلتے  اور خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پُر انوار پر  جاتے سارے راستے میں آپ پر ذوق اور وجد  طاری  رہتا وہاں سے اج...

شیخ فتح اللہ ترین سنبہلی چشتی قدس سرہ

آپ حضرت خواجہ سلیم چشتی کے خلیفہ تھے آپ فتح پور سکیری کے پہاڑ کی چوٹی پر عبادت میں مشغول رہتے تھے ایک دن شیخ سدھاری جو حضرت شیخ اسلیم کے خلیفہ  تھے آپ کو دیکھنے کے لیے پہاڑی کی چوٹی پر گئے چند لمحے بیٹھے تو  شیخ  فتح اللہ نے ہوا  میں اڑنا  شروع کردیا شیخ سدھاری  نے دوڑ  کر آپ کا دامن پکڑا اور کھینچ کر نیچے لائے اور اپنی جگہ پر بیٹھا  دیا۔ آپ نے کہا شیخ سدھاری تم جانتے ہو کہ میں کہاں جا رہا تھا۔ انہوں نے کہا...