خلفاء کرام  

حضرت خواجہ نقی الدین نوح

آپ خواجہ نظام الدین اولیاء کی بھانجی  کے بیٹے تھے، اور قرآن کریم کے حافظ تھے، منقول ہے کہ شیخ نظام الدین اولیاء نے ایک روز آپ کو اپنی علالت کے زمانے میں بلاکر خلافت دی اور نصیحت فرمائی کہ تمہیں جو کچھ ملے اس پر صابر و شاکر رہنا، اور اگر کچھ نہ ملے تو پریشان نہ ہونا کیونکہ اللہ تعالیٰ (عنایت فرمانے والا ہے وہ کچھ نہ کچھ ضرور) دیدے گا، کسی کی بدخواہی نہ کرنا، جور و ظلم کا بدلہ بخشش و کرم سے دینا، جاگیریں اور وظائف قبول نہ کرنا کیونکہ درویش وظی...

حضرت میر حسن علائی سنجری

آپ حضرت نظام الدین اولیاء قدس سرہ کے خلیفہ حاضر تھے اپنے عہد کے علماء  و فضلا اور شعراء میں مقتدر اور ممتاز مانے جاتے تھے معاشرے میں بڑی عزت اور قدر سے دیکھے جاتے تھے آپ کو سلطان المشائخ کے مریدوں میں خاص مقام حاصل تھا، آپ نے غیاث الدین اور خان شہید کے حق میں بڑے زوردار مرصع قصائد لکھے، اور اپنے ان قصائد کی وجہ سے شعراء وقت سے سبقت حاصل کی، اللہ نے ہدایت کی تو تہتر سال کی عمر میں حضرت خواجہ نظام الدین کی مجلس میں حاضری دینے لگے، مرید ہوئے او...

قاضی شرف الدین رحمۃ اللہ علیہ

  قاضی شرف الدین مولانا حسام الدین ملتانی کے یار تھے جو سلف کی سیرت و صورت رکھتے اور فخر خلف تھے آپ کو قاضی شرف الدین فیروز گہی بھی کہتے تھے۔ آپ وفور علم اور زہد و تقوی کے ساتھ آراستہ اور ترک تکلف سے پیراستہ تھے قرآن مجید کے حافظ اور درگاہ سبحانی کے عاشق تھے۔ اگر کوئی شخص آپ کو دیکھتا تو بے ساختہ بول اٹھتا کہ یہ کوئی مقرب فرشتہ ہے جو اس ہئیت سے زمین پر چلتا ہے یہ بزرگوار علوم کا کافی حصہ رکھتے اور فضل و بزرگی میں ایک آیت تھے۔ کاتب حروف نے دی...

خواجہ ضیاء الدین رحمۃ اللہ علیہ

  لطافت طبع میں بے نظر دنیا کے اہل دلوں کے نزدیک پسندیدہ و دلپذیر خواجہ ضیاء الملۃ والدین برنی رحمۃ اللہ علیہ خاص و عام میں قبولیت عام رکھتے اور بے حد لطافت بے اندازہ ظرافت کے ساتھ مشہور  تھے جس مجلس میں آپ رونق افروز ہوتے تمام حضار جلسہ آپ  کی  روح افزا لطائف پر کان لگائے رہتے۔ آپ مجمع الطائف اور جوامع الحکایت تھے اور علماء مشائخ و شعرا کی صحبت سے کافی حصہ رکھتے تھے علاوہ ازیں ہمت بلند اور حوصلہ فراخ رکھتے تھے اور یہ نتیجہ اس...

مولانا علاؤ الدین اندر پتی رحمتہ اللہ علیہ

نہایت  بزرگ اور علوم کا کافی حصہ رکھتے تھے۔ فضائل بے شمار اور خصائل پسندیدہ کے ساتھ موصوف تھے۔ قطع نظر اس کے حافظ کلام ربانی تھے۔ سلطان المشائخ کے اکثر اقربا نے ان ہی بزرگ سے قرآن مجید حفظ کیا۔ کاتب حروف کے اعمام بزرگ  اورخود کاتب حروف ان ہی کے شاگرد ہیں۔ آپ پر جگر سوز گریہ بہت کچھ غالب تھا اور انتہا درجہ کی مشغولی میں مصروف تھے ساری عمر تلاوت قرآن مجید میں بسر کی اور طریقہ اولیاء اللہ پر اس  دنیائے غدار سے سفر کیا رحمۃ اللہ علیہ۔...

مولانا شہاب الملتہ والدین کنتوری رحمتہ اللہ علیہ

حرمین محترمین کے زائر اور مشغول بحق تھے۔ سلطان المشائخ کے سابق مریدوں میں اعلی درجہ کے مرید اور آپ کے یاروں میں معتبر شخص تھے فضائل ظاہری و باطنی اس قدر رکھتے تھے اور یاد حق میں اس درجہ مشغول تھے کہ شیخ نصیر الدین محمود جیسے بزرگ شخص نے آپ  کو مرید کرنے کی اجازت دی تھی اور یہ ظاہر بات ہے کہ اس شخص کے دینی فضائل کس حد پر ہوسکتے ہیں جسے شیخ کے انتقال کے بعد اس  کا ایک اعلی درجہ کا خلیفہ ایسے  اہم اور  بھاری کام کی  اجازت&nb...

مولانا رکن الدین چغمر رحمتہ اللہ علیہ

: مبتلائے سماع تھے اور اس کام میں آپ  کو صدق و راستی کمال ذوق و شوق حاصل تھا۔ آپ جمال ولایت پیر کے عاشق اور ان کی محبت میں دیوانہ تھے۔  خوشنویسی اور علم الخط میں اپنا نظیر نہ رکھتے تھے آپ نے اکثر معتبر کتابیں جیسے  کشاف۔ مفصل وغیرہ جناب سلطان المشائخ کے لیے نہایت خوشخط اور عمدہ طور پر لکھیں اور خدمت اقدس میں پیش کیں کاتب حروف نے اس عاشق صادق کو پایا ہے اور ان کے باطنی ذوق سے کمال و تمام بہرہ حاصل کیا ہے۔...

خواجہ عبد العزیز بانگر مؤدی رحمتہ اللہ علیہ

ایک نہایت با مروت عزیز تھے جو غایت صلاحیت اور مکارم اخلاق میں اپنا نظیر نہیں رکھتے تھے۔ اگرچہ آپ پہلے پہل دنیاوی امور میں مشغول تھے لیکن آخر میں سلطان المشائخ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور دفعۃً محبت پیر کے طریقہ پر راسخ القدم اور مستقیم ہوگئے۔...

حضرت قاضی جمال بدایونی

آپ بہت بڑے ولی اللہ تھے، خواجہ نظام الدین اولیاء فرماتے ہیں کہ انہوں نے ایک بار رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا، کہ آپ بدایوں میں ایک جگہ بیٹھے وضو فرما رہے ہیں، قاضی جمال بیدار ہونے کے فوراً بعد وہاں گئے دیکھا کہ زمین پر پانی کا اثر ہے اور زمین گیلی ہے یہ دیکھ کر لوگوں سے فرمایا کہ میری قبر اسی جگہ بنائی جائے چنانچہ انتقال کے بعد آپ کو لوگوں نے وہیں دفن کیا۔ وہیں تُربت بن خالد کی یارب ترے مَحبوب کی جو راہ گُزر ہو اخبار الاخیار...