اساتذہٗ کرام  

شیخ ابو جعفر العریبی رحمۃاللہ علیہ

رسالہ القدس میں فرماتے ہیں کہ طریق اللہ میں میری سب سے پہلی ملاقات شیخ ابو العباس ابو جعفر العریبی سے ہوئی۔ آپؓ ہمارے شہر اشبیلیہ تشریف لائے، میں ان چند لوگوں میں سے تھا جو پہلے پہل آپ کی طرف لپکے میں نے آپ کے پاس آنا جانا شروع کیا تو میں نے آپ کو ذکر پر فریفتہ شخص پایا۔ جب میں نے آپ کو آپ کے نام سے پکارا تو آپ بغیر میرے بتائے ہی میرے دل کا حال جان گئے فرمانے لگے: ’’کیا تو نے اللہ کے راستے پر چلنے کا پکا ارادہ کرلیا ہے‘‘ ...

شیخ یوسف الکومی رحمۃاللہ علیہ

شیخ یوسف الکومی کے بارے میں فرماتے ہیں: جب میں آپؓ یا اپنے دیگر شیوخ کے سامنے بیٹھتا تو میں تیز آندھی میں رکھے ورق کی طرح پھڑپھڑاتا میرا بولنا تبدیل ہو جاتا میرے اعضاء سن ہو جاتے یہانتکہ یہ سب میری حالت سے عیاں ہوتا۔ آگے فرماتے ہیں کہ میرا آپ (یوسف الکومیؓ) کی صحبت میں اتنا صدق تھا کہ جب میں رات کو کسی ایسے مسئلے کے لئے جو میرے ذہن میں وارد ہوتا آپ سے ملاقات کی خواہش ظاہر کرتا تو آپؓ کو اپنے سامنے پاتا، آپ سے وہ پوچھتا اور آپ مجھے بتانے کے بعد چ...

شیخ ابو عمران موسی المیرتلیّ رحمۃاللہ علیہ

شیخ ابو عمران موسی المیرتلیّ کے بارے میں فرماتے ہیں: آپؓ اپنے نفس کو اذیتیں دینے والوں میں سے تھے ساٹھ سال گھر میں رہے باہر نہ نکلے، آپ حارث بن اسد المحاسبی کے راستے پر تھے۔ میں نے آپ کو خواب میں دیکھا جو آپ کے مقام سے بلند مقام میں آپ کا جانا بتاتا تھا، میں نے یہ خوشخبری آپ کو دی تو آپ نے فرمایا تو نے مجھے خوشخبری دی ہے اللہ تجھے جنت کی خوشخبری دے۔ کچھ عرصہ ہی گزرا تھا کہ آپ نے وہ مقام حاصل کر لیا میں اگلے ہی دن آپ کے پاس گیا آپ کے چہرے پر خوش...

شیخ موروری رحمۃاللہ علیہ

شیخ موروریؓ کے بارے میں فرماتے ہیں : ایک رات اللہ نے مجھے مقامات پر مطلع کیا اور مجھے ان پر چلایا یہاتکہ میں مقام توکل تک پہنچا، میں نے اپنے شیخ الموروری کو اس مقام کے عین درمیان میں دیکھا یہ مقام آپ کے گرد ویسے گھوم رہا تھا جیسے کہ چکی اپنے مرکز کے گرد گھومتی ہے اور آپ بلا حرکت ٹھہرے ہوئے ہیں لہذا میں نے یہ مقام آپ کے لئے لکھ لیا۔ ...

شیخ ابو عبد اللہ الباغی الشکاز رحمۃاللہ علیہ

شیخ ابو عبد اللہ الباغی الشکاز کے بارے میں فرماتے ہیں: آپ کی رات قیام میں گزرتی اور دن روزے میں گزرتا کوئی مرید آپ کی صحبت کی طاقت نہیں رکھتا تھا کیونکہ آپ اس سے اور محنت کرنا مانگتے جس سے وہ بھاگ جاتا، آپ کے پاس اپنے نفس کے لئے کوئی رحمت نہ تھی۔ آپ غرناطہ میں رہائش پذیر تھے۔ میں اپنے دوست بدرحبشی کے ساتھ آپ سے ملنے آپ کے گھر گیا، میری عادت تھی کہ جب کسی شیخ یا فقیر کے ہاں جاتا تو اپنے پاس موجود تمام درہم انہیں دے دیتا اور اپنے پاس کچھ نہ رکھتا...

شیخ ابو عبد اللہ محمد اشرف الرندیّ رحمۃاللہ علیہ

شیخ ابو عبد اللہ محمد اشرف الرندیّ ابدال میں سے تھے۔ آپؓ پہاڑوں اور ساحلوں پر پھرتے رہتے ، تیس سال سے آبادی کے قریب بھی نہ بھٹکے، مضبوط فراست والے اور ہمیشہ خاموش رہنے والے اور بہت گریہ والے میں نے ایک عرصہ آپ کے ساتھ گزارا، جب آپ کی نظر مجھ پر پڑتی تو خوش ہو جاتے۔ آپ مجھے ان چیزوں کے بارے میں بتاتے جو مجھے آپ سے بچھڑنے کے بعد پیش آنا ہوتیں اور ویسا ہی ہوتا۔ میں نے اپنے ساتھی بدر حبشی کی فرمائش پر ان کو آپ سے ملوایا اور ہم سب مل کر بہت خوش ہوئے۔...